جل شکتی وزارت
75 آبی وراثتی مقامات کی نشاندہی
Posted On:
13 MAR 2023 6:21PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی ہے کہ قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات کے قانون مجریہ ، 1958 کے تحت محکمہ آثار قدیمہ یعنی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے تحت کسی جگہ کو " آبی وراثتی مقامات " قرار دینے کا کوئی ضابطہ نہیں ہے۔ تاہم، جل شکتی کی وزارت نے ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کے حوالے سے 75 آبی وراثتی ڈھانچوں(ڈبلیو ایچ ایس) کی نشاندہی کے مقصد سے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، مرکزی ایجنسیوں، غیر سرکاری تنظیموں یعنی این جی اوز اور عام لوگوں کے ذریعے کل 421 نامزدگیاں موصول ہوئیں اور ان میں سے کمیٹی نے آبی وراثت کے حامل 75 ڈھانچوں کی سفارش کی ہے، جس میں بالترتیب گجرات سے 5 آبی ورثے کے ڈھانچے اور آندھرا پردیش سے 4 آبی ورثے کے ڈھانچے شامل ہے۔ اس سلسلے میں، انڈیا-ڈبلیو آرآئی ایس پورٹل کے تحت "جل اتیہاس" ذیلی پورٹل(https://indiawris.gov.in/wris/) کا جو 75 ڈبلیو ایچ ایس کو ظاہر کرتا ہے،بھوپال میں پانی کے بارے میں وزراء کی پہلی آل انڈیا کانفرنس کے موقع پر کو 5 جنوری، 2023 کو آغاز کیا گیا تھا۔
ان ڈبلیو ایچ ایس کی ریاست/اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں پیش کی گئی ہیں۔ فی الحال ان مقامات کی دیکھ بھال کے لیے کوئی مرکزی فنڈ مختص/خرچ نہیں کیا گیا ہے۔
ضمیمہ
آبی وراثتی ڈھانچوں کی تفصیلات
|
نمبر شمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
آبی وراثتی ڈھانچوں کی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
1
|
2
|
آندھرا پردیش
|
4
|
3
|
آسام
|
4
|
4
|
بہار
|
2
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
6
|
دہلی
|
1
|
7
|
گجرات
|
5
|
8
|
ہریانہ
|
3
|
9
|
ہماچل پردیش
|
1
|
10
|
جموں و کشمیر
|
1
|
11
|
جھارکھنڈ
|
1
|
12
|
کرناٹک
|
5
|
13
|
کیرالہ
|
2
|
14
|
لداخ
|
1
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
6
|
16
|
مہاراشٹر
|
4
|
17
|
منی پور
|
1
|
18
|
میگھالیہ
|
1
|
19
|
میزورم
|
1
|
20
|
اوڈیشہ
|
2
|
21
|
پنجاب
|
1
|
22
|
پڈوچیری
|
1
|
23
|
راجستھان
|
7
|
24
|
تمل ناڈو
|
7
|
25
|
تلنگانہ
|
4
|
26
|
تریپورہ
|
1
|
27
|
اتر پردیش
|
4
|
28
|
اتراکھنڈ
|
2
|
29
|
مغربی بنگال
|
1
|
*****
ش ح۔ع م ۔ ج
UNO2661
(Release ID: 1906658)
Visitor Counter : 136