عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
قومی تعلیمی پالیسی 2020 نئی صنعتیں لگانے کے خواہشمندوں کو فعال مواقع فراہم کرتی ہے
قومی تعلیمی پالیسی 2020 ایسی چیز ہے جس کا ہندوستان کو کئی دہائیوں سے انتظار تھا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
اگر آپ کو پروان چڑھنا ہے تو آپ کو ہم آہنگی کے ساتھ بڑھنا ہوگا۔ اکیلے چلنے کا دور ختم ہوا۔ اب مربوط کوششیں کرنا ہوں گی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
13 MAR 2023 6:26PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نئی صنعتیں لگانے کے خواہشمندوں کوسرگرم مواقع فراہم کرتی ہے۔
دہلییونیورسٹی کے کلسٹر انوویشن سنٹر (سی آئی سی) میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) برائے اعلیٰ تعلیم کے ماڈل کے ذریعے تعلیم میں جدت کے 5 ویں قومی سیمینار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 امکانی نئی صنعتوں کی امنگوں کو ان کی ترقی کے مختلف مراحل میں پورا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کے اقدامات کی نئی راہوں کا تعین صنعت کی ضروریات اور مارکیٹ کی حرکیات کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے تاکہ انہیں پائیدار بنایا جا سکے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 ایسی چیز ہے جس کا ہندوستان کو کئی دہائیوں سے انتظار تھا۔ سب سے بڑی تبدیلییہ آئی کہ انسانی وسائل اور ترقی کی وزارت کا نام بدل کر وزارت تعلیم کردیا گیا۔ دوئم، قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے سامنے آنے سے پہلے ہم زیادہ تر میکالے کی وضع کردہ تعلیمی پالیسی پر عمل پیرا تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے 65 سال تک اس تعلیمی پالیسی پر عمل کیا اس سے ملک کو سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ ہم نے آبادی کی ایک نئی صنف پیدا کردی جسے پڑھا لکھا بے روزگار کہا جاتا ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ جب تک ہم کچھ بنیادی غلط فہمیوں کو درست نہیں کرتے ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ اس قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے ہمیںیہ اشارہ دیا ہے کہ ہم احساس کریں کہ ہم کہاں ہیں اور اس کے مطابق کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے پاس ایسا کوئی سراغ بھی نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذریعہ معاش کے ساتھ تعلیم کی عدم مطابقت کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یہیں سے پی پی پی ماڈل کا موضوع بھی آتا ہے۔ اسے ڈگری سے الگ کر کے معاش کے ذرائع سے جوڑنا ہے
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں انتہائی خوبصورت گنجائشوں میں سے ایک کا تعلق باہر نکلنے اور داخلے کے انتظام سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ مضامین کا ایک مجموعہ رکھ سکتے ہیں اور ان میں ردوبدل بھی کر سکتے ہیں۔ آپ کو درحقیقت اپنی اہلیت، قابلیے اور امکانات کے رُخ پر پوری صلاحیت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کی پالیسی میں ہر گزرتے سال نے آپ کو زیادہ سے زیادہ اسیر بنایا۔ اب جس طرح آپ کے پاس طلباء کے لیے داخلے اور باہر نکلنے کی گنجائش ہے اسی طرح آپ اساتذہ کے لیے بھی ایسا کر سکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ پہلے کے تعلیمی نظام نے ہمیں ایک طرح کا بگڑا ہوا حق دیا تھا۔ نئی تعلیمی پالیسی ڈراپ آؤٹ کو ختم کر دے گی اور طلباء کو ہنر، اختراع یا آئیڈیا آزمانے کا موقع ملے گا جسے وہ ابھی آزمانا چاہتے ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے محاذ پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگر آپ کو آگے بڑھنا ہے تو آپ کو ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ اکیلے چلنے کا دور ختم ہو گیا۔ اس کے لیے ایک مربوط اور ہمہ جہت کوشش ہونی چاہیے۔ 20 سال کے بعد یہ سب پرائیویٹ پبلک اور عالمی ہو جائے گا۔ وقت آگیا ہے کہ ہندوستان میں سرکاری اور نجی ادارے دوسرے ملک میں سرکاری اور نجی اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم عالمگیر دنیا کا حصہ ہیں لہذا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ناگزیر ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کے پاس بہت سارے پروگرام ہیں جن کا مناسب فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ ہم ان لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے قابل ہیں جو ہم تک پہنچتے ہیں۔ تو ان لوگوں تک کیسے پہنچیں جو اس سے بہترین فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہیں سے یونیورسٹیوں کا رول شروع ہوتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ دوسری بات یہ کہ سرکاری ملازمتوں کے جنون والی ذہنیت کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ یونیورسٹیاںیہاں بھی ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہیں تاکہ لوگوں کو ذہنی آزادی کے ساتھ یہ احساس دلایا جا سکے کہ سرکاری ملازمت سے کہیں زیادہ منافع بخش راستے اور بھی ہیں جو انہیں اپنی طرف کھینچیں گے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اس کے بعد اس ذہنیت سے آزاد ہونا ہے کہ پڑھے لکھے کو ہی زیادہ حق دیا جانا چاہئے۔ ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کی اس ملک میں ہمارے پاس بڑی صلاحیت ہے۔ ان کے بانیوں میں سے اکثر فارغ التحصیل بھی نہیں ہیں۔ جدت طرازی سائنس، تعلیم اور ڈگری سے آزاد ہو سکتی ہے۔ ہمارے ملک میں خوشبو کا مشن جاری ہے جسے عرفِ عام میں پرپل انقلاب بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم انہیں تمام مدد فراہم کر رہے ہیں اور وہ بہت زیادہ منافع کما رہے ہیں اور زیادہ تر گریجویٹ بھی نہیں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ تعلیم کا مطلب خواندگی نہیں ہے۔ آپ گریجویٹ ہوئے بغیر تعلیمیافتہ ہوسکتے ہیں۔ آپ کالج جائے بغیر اختراع پسند ہوسکتے ہیں۔ وہ نسل اب آہستہ آہستہ سامنے آ رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے ہمیں اُن تمام عناصر سے آزاد کر دیا ہے جو ضرورت سے زیادہ تھے۔ اور پھر اسے نہ صرف روزی روٹی کا بلکہ زندگی گزارنے میں آسانی کا بھی ذریعہ بنایا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی بدولت اس ملک میں اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا کے حوالے سے ایک نئی بیداری آئی ہے۔ نتیجہیہ ہے کہ کل تک جہاں 350 اسٹارٹ اپس تھے اب ہمارے پاس نئی صنعتیں 90,000 سے زیادہ ہیں اور ہمارے پاس 100 سے زیادہیونیکورن ہیں۔ ہماری معیشت سب سے تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور ہمیں دنیا کا تیسرا بہترین اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ لہتے ہوئے اہنی بات ختم کی کہ ڈھیروں امکانات سامنے آنے کے منتظر ہین اور وزیر اعظم نے انہیں راستہ دے دیا ہے۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
U. NO.- 2633
(Release ID: 1906594)
Visitor Counter : 175