صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے سرکاری میڈیکل کالج (جی ایم سی)، کوزی کوڈ، کیرالہ میں سپر اسپیشلٹی بلاک کے افتتاح کے موقع پر ورچوئل  طریقے سے  شرکت کی


سہولتی مرکز  کی تکمیل، مرکزی اور ریاستی حکومت کے درمیان متحرک تعاون پر مبنی وفاقیت کی بہترین مثال: ڈاکٹر منسکھ مانڈویا

’’پانچ سو(500) بستروں پر مشتمل سات منزلہ سہولتی مرکز جس میں آئی سی یو 190 بستر شامل ہیں، نہ صرف کوزی کوڈ بلکہ پڑوسی اضلاع کی صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو بھی پورا کرے گا‘‘

’’حکومت ہند کئی اقدامات کے ذریعے کیرالہ حکومت کے ساتھ ہم آہنگی قائم رکھتے ہوئے کام کر رہی ہے‘‘

جن اوشدھی دیوس کی جاری تقریبات  میں کیرالہ کی جانب سے وسیع پیمانے پر شرکت کی ستائش؛ نہ صرف غریب بلکہ متوسط طبقے کو بھی فائدہ پہنچے گا

Posted On: 04 MAR 2023 7:48PM by PIB Delhi

’’محترم وزیر اعظم کی دور اندیشانہ قیادت میں، حکومت ہند نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس کے منتر پر مبنی کیرالہ کی مجموعی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج، کوزی کوڈ میں پردھان منتری سواستھ تحفظ یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) کے فیز- III کے تحت قائم کیے گئے اس سپر اسپیشلٹی بلاک کی تکمیل مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے درمیان اس متحرک تعاون پر مبنی وفاقیت کی ایک بہترین مثال ہے’’۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب منسکھ مانڈویا نے کہی جب انہوں نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ جناب پنارائی وجین کی موجودگی میں گورنمنٹ میڈیکل کالج، کوزی کوڈ میں نئے سرجیکل سپر اسپیشلٹی بلاک کے افتتاح میں شرکت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZLZ4.png

Image

Image

پروجیکٹ کی تکمیل پر سب کو مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے  اس بات پر روشنی ڈالی کہ ‘‘طبی بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ مرکز اور ریاست کے درمیان متحرک تعاون ملک بھر میں طبی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ یہ صحت کی دیکھ بھال کی حفاظت کے اہم ستون ہیں۔ یہ ملک میں عالمی معیار کی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لئے  بنیاد فراہم کرتا ہے۔ نئے سرجیکل سپر اسپیشلٹی بلاک کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ‘‘یہ سہولت نہ صرف کوزی کوڈ بلکہ پڑوسی اضلاع کی صحت کی دیکھ بھال کی تیسرے زمرے والی  ضروریات کو بھی پورا کرے گی۔’’ 2.57 لاکھ مربع فٹ کے رقبے پر مشتمل سپر اسپیشلٹی عمارت،  کالج کیمپس کے 273 ایکڑ کے اندر قائم کی گئی ہے جس کی لاگت 195.93 کروڑ روپے ہے۔جس میں  مرکزی حکومت کے  حصے کے طور پر 120 کروڑ روپے اور  ریاستی حکومت کے حصے کے طور پر 75.93 کروڑ روپے کی رقم شامل ہے۔ سات منزلہ ہسپتال میں 500 بستر ہیں جس میں 190 آئی سی یو بیڈز کے ساتھ انیس ماڈیولر آپریشن تھیٹرز اور آلات جیسے سی آرم، ایم آر آئی، سی ٹی اسکین، سی ایس ایس ڈی اور ملٹی آرگن ٹرانسپلانٹ کی سہولیات شامل ہیں۔ اس سے پانچ سرجیکل سپر اسپیشلٹی ڈپارٹمنٹس، ہنگامی علاج و معالجہ اور دواؤں کے ذریعے مصنوعی بے ہوشی ( اینستھیزیالوجی) کے لیے سہولیات شامل ہوں گی۔

پردھان منتری سواستھ تحفظ یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) ملک کے پسماندہ علاقوں میں طبی تعلیم، تحقیق اور طبی نگہداشت میں تیسرے زمرے والی  صحت کی دیکھ بھال کی صلاحیت پیدا کرنے کا تصور پیش کرتی ہے۔ اس کا مقصد سستی/ قابل بھروسہ تیسرے زمرے والی  صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی دستیابی میں علاقائی عدم توازن کو درست کرنا اور ملک میں معیاری طبی تعلیم کے لیے سہولیات کو بڑھانا ہے۔ اسکیم کے دو وسیع اجزاء ہیں:

  • آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(اے آئی آئی ایم ایس) کا قیام
  • موجودہ سرکاری میڈیکل کالجز/ ادارہ جات (جی ایم سی آئی) کی اپ گریڈیشن۔

اب تک 22 نئے اے آئی آئی ایم ایس کے قیام اور جی ایم سی آئی کے اپ گریڈیشن کے 75 پروجیکٹوں کو مختلف مراحل میں اسکیم کے تحت منظوری دی گئی ہے۔ پی ایم ایس ایس وائی کے تحت جی ایم سی آئی کی اپ گریڈیشن میں بڑے پیمانے پر سپر اسپیشلٹی بلاک(ایس ایس بی اور/یا ٹراما سینٹر/یا دیگر سہولیات اور/یا طبی آلات کی خریداری شامل ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے اس بات کا ذکر کیا کہ ‘‘ریاست کیرالہ میں اب تک جی ایم سی آئی کے چار اپ گریڈیشن پروجیکٹوں کو اسکیم کے تحت منظوری دی گئی ہے۔ جن میں تریویندرم میڈیکل کالج، تریویندرم (فیز-1)؛ ٹی ڈی میڈیکل کالج، الپوزا (فیز-III)؛ کوزی کوڈ میڈیکل کالج، کوزی کوڈ (فیز-III) اور ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی، تریویندرم [فیز-V)اے] شامل ہیں’’۔

گزشتہ نو  برسوں کے دوران  صحت کے شعبے میں ہونے والی وسیع پیمانے پر مثبت تبدیلیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ‘‘عوام کے درمیان مجموعی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت نے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں۔ ایسی ہی ایک دنیا کی سب سے بڑی  صحت بیمہ  اسکیم آیوشمان بھارت ہے جس میں ثانوی اور  تیسرے زمرے والی  صحت کی دیکھ بھال پر توجہ دی گئی ہے۔ حکومت ہند آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سنٹرز (اے بی- ایچ ڈبلیو سی) کے ذریعے بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں شہریوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیرالہ کی ریاستی حکومت کے ساتھ بھی  ملک کی تکنیکی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے،مل کر کام کر رہی ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ‘‘حکومت نے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کا آغاز کیا تاکہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات اور ریکارڈ اور دیگر اقدامات کے ساتھ دیگر  سہولیات  کی قومی نقل و حمل کو آسان  بنا کر مساوی اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے’’۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے یہ بھی بتایا کہ ‘‘ اس کے نتیجے کے طور پر ، 2 مارچ 2023 تک، کیرالہ میں 71.33 لاکھ افراد کی ہسپتالوں میں داخلے کے لئے  توثیق کی گئی ہے اور ہسپتالوں میں ہونے والے  کل 48.4 لاکھ داخلوں پر خرچ کی جانے والی   رقم 4,580 کروڑروپے ہے۔ انہوں نے مزید کہا،کیرالہ میں اسکیم کے تحت کی منظوری دی گئی ہے۔ ‘‘اس اسکیم پر عمل درآمد نے اس اسکیم کے تحت کیرالہ کو پچھلے سال بہترین کارکردگی دکھانے والی ریاستوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔’’

شہریوں ،  خاص طور پر خواتین اور بچوں کی دیکھ بھال کے تسلسل کو یقینی بنانے کے حکومت کے وژن کو دہراتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ ‘‘جنانی تحفظ یوجنا، پردھان منتری تحفظ ماترتوا ابھیان جیسی اسکیمیں زچگی کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے شروع کی گئی ہیں اور اس سے صحت کے اہم اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے’’۔اس طرح کے مزید دیگر  اقدامات کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، انہوں نے جن اوشدھی جن چیتنا ابھیان کی جاری تقریبات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا وژن معیاری ادویات تک رسائی اور سستا معیاری علاج  فراہم کرنا رہا ہے، ‘‘یہ ہدف اب ملک بھر میں 9,100 سے زیادہ جن اوشدھی کیندروں کے ذریعے حاصل کیا جا رہا ہے ’’۔انہوں نے جن اوشدھی دیوس میں کیرالہ حکومت کی طرف سے وسیع پیمانے پر شرکت کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے نہ صرف غریب بلکہ متوسط طبقے کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ حکومت "پوری حکومت اور پورے معاشرے کے نقطہ نظر کے ساتھ کام کر رہی ہے، ڈاکٹر مانڈویا نے ریاستی حکومت سے درخواست کی کہ اس سہولت میں طبی عملے کی ضرورت کے مطابق تقرری کی جائے تاکہ کیرالہ کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکے۔

محترمہ وینا جارج، صحت، خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزیر، کیرالہ حکومت، جناب ایم کے راگھون، رکن پارلیمنٹ،   جناب  کے مرلی دھرن، رکن پارلیمنٹ،  جناب  ایلارام کریم، رکن پارلیمنٹ کے ساتھ ریاستی وزراء بشمول جناب پی اے محمد ریاض (وزیر) تعمیرات عامہ، سیاحت، جناب اے کے سسیندرن (جنگل اور جنگلی حیات کے وزیر)، جناب احمد دیورکوول (بندرگاہوں، عجائب گھروں اور آثار قدیمہ کے وزیر) اور ایم ایل اے بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

مرکزی وزیر صحت کی تقریر تک رسائی کے لئےیہاں کلک کریں:

https://www.youtube.com/watch?v=FW4fvBHnt0I

*************

( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.2444



(Release ID: 1905220) Visitor Counter : 109


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Malayalam