کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت معیار پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے نمایاں طور پر اضافہ کررہی ہے؛ مینوفیکچرنگ کی مسابقت کو مستحکم کرنے اور صارفین کی حفاظت کے بہت سے مصنوعات پر معقول حد تک سخت لیکن عملی معیار کے معیارات لائے جائیں گے: جناب پیوش گوئل


گھریلو معیار پر توجہ ملک میں خراب معیار والے مصنوعات کی آمد بند ہوجائے گی:جناب پیوش گوئل

وزیر نے مینوفیکچررس ،ایف ایم سی جی  پرووائڈروں اور صارفین   سے مسابقتی قیمتوں پر اعلی معیار کے ساتھ ،بڑے پیمانے پر بھارتی گھریلو مینوفیکچرنگ کو بحال کرنے کےلئے اجتماعی طورپر کام کرنے کےلئے کہا ہے

ایف ایم سی جی شعبہ بھارت میں معیشت کی ترقی  میں بڑا رول ادا کرے گا: جناب پیوش گوئل

استحکام آنے والے وقت میں  مانگ میں اضافہ کرے گا: جناب پیوش گوئل

جناب گوئل نے صارفین سے گھریلو مصنوعات اور بھارتی پروڈیوسروں کےلئے  احترام کو فروغ  دینے کےلئے کہا ہے

Posted On: 06 MAR 2023 5:59PM by PIB Delhi

تجارت و صنعت ،صارفین امور،خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل  نے  کہا کہ  حکومت آئندہ دو یا تین برسوں میں   اور بہت سارے مصنوعات  کے معیار پر معقول حد تک سخت اور لازمی لیکن عملی طور پر معیارات کو لا کر معیار پر توجہ مرکوز کرنے کی امید رکھتی ہے تاکہ بھارتی  مینوفیکچرنگ غیر معقول مسابقت کا مقابلہ کر سکے، پیداوار کے پیمانے کو بڑھا سکے اور زیادہ مسابقتی بن سکے۔ وہ آج نئی دہلی میں میسمرائز  2023 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جب تک ہم اپنے ملک میں معیار کی اہمیت کو نہیں پہچانیں گے تب تک ہم کم معیار کی مصنوعات کی اس آمد کو نہیں روک سکیں گے۔ 'اس مقصد کے لیے ہم حکومت میں بہت بڑے پیمانے پر معیار کے معیارات متعارف کرانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس پچھلے چند سالوں میں لاگو ہونے والے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کی تعداد 10 سال پہلے کے مقابلے میں تقریباً چار گنا ہے۔

جناب گوئل نے مینوفیکچررز، ایف ایم سی جی فراہم کنندگان اور صارفین سے کہا کہ وہ بڑے پیمانے پر، اعلیٰ معیار اور مسابقتی قیمتوں کے ساتھ بھارتی  گھریلو مینوفیکچرنگ کو بحال کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں، تاکہ بھارت  ایک بار پھر1.4  ارب  لوگوں کی خواہشات و توقعات کو پورا کرنے کےلئے  بڑی تعداد  میں ملازمتیں، کام کے مواقع، کاروبار کے مواقع فراہم کرسکے۔

وزیر نے اپنی رائے دی کہ ایف ایم سی جی شعبہ حقیقی معنوں میں اقتصادی ترقی کا محرک ثابت ہوگا اور آگے بڑھتے ہوئے بھارت  ایک اہم صارفی منڈی ہوگا۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کے ساتھ ایک نیک دائرے کی تشکیل اور مضبوطی پر زور دیا اور بھارتی  معیشت کو تیزی سے ترقی کرنے میں مدد کرنے کے لئے ضروری بلڈنگ بلاکس یا بنیادی ڈھانچہ  بنانے کے لئے پبلک سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر دونوں پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے ، مینوفیکچرنگ، جدت طرازی، تحقیق و ترقی اور معیار میں نئی سرمایہ کاری پر زور دیا۔

جناب گوئل نے مشاہدہ کیا کہ ترقی یافتہ معیشتیں اپنی معیشتوں کی نمایاں بین الاقوامی کاری کو یقینی بنا کر، بڑے پیمانے پر دنیا کے ساتھ منسلک ہو کر، پیمانے پر توجہ مرکوز کر کے ترقی یافتہ بنی ہیں، تاکہ وہ اپنے گھریلو لاجسٹکس ماحولیاتی نظام کی تعمیر کر کے، جہاں بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری ہو، زیادہ مسابقتی ہو سکیں۔ مسابقتی قیمتوں پر اعلیٰ معیار کی مصنوعات اور موجودہ تناظر میں پائیدار اشیا کی فراہمی پر اپنی توانائیاں مرکوز کرتے ہوئے ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جناب گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ استحکام آنے والے دنوں میں مانگ کو آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے بطور خاص اس بات کا ذکر  کیا کہ حکومت تمام شعبوں میں پائیداری پر مسلسل توجہ دے رہی ہے۔

وزیر موصوف نے خاص طورپر کہا کہ بھارت  میں صارفین کی صنعت، ایف ایم سی جی اور اس طرح کی دیگر مصنوعات اندھا دھند کم معیار کی درآمدات کا شکار ہوئی ہیں، جس کی وجہ سے بھارت  کو نقصان ہوا ہے اور عوام  کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بھارت  نے اپنی معیشت کو آزاد کر دیا ہے اور متعدد غیر ملکی کمپنیاں اور غیر ملکی سپلائرز ملک میں آئے ہیں جن میں سے کچھ بھارت  میں مینوفیکچرنگ کر رہے ہیں، ان میں سے زیادہ تر نے ہندوستان میں سامان درآمد کیا تھا۔ جناب گوئل نے کہا کہ یہ ایک ایسا دور ہونا چاہیے تھا جب بڑے پیمانے پر معیاری بھارتی  مینوفیکچرنگ کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، 'مجھے لگتا ہے کہ ہم نے بہت سارے اندھا دھند، کم معیار اور کم قیمت کے سامان کو ملک میں آنے کی اجازت دے کر ایک نایاب موقع  کو کھو دیا۔‘‘

جناب  گوئل نے نشاندہی کی کہ ایک مخصوص جغرافیہ سے بھارت  کی درآمدات نے تجارتی خسارے کو بہت زیادہ بڑھا دیا ہے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو کمزور کرنے کا سبب بنا ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ درآمدات پر انحصار نے کاروباری افراد کا ایک مجموعہ تیار کیا جو صارفین کی مانگ کو پورا کرتے ہیں، لیکن قیمتوں کے تعین کے ذریعے، جس کا مقصد اکثر گھریلو مینوفیکچرنگ کو کم کرنا ہوتا ہے، بعض اوقات یہ بھارتی  مینوفیکچرنگ کو  حد سے زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'گزشتہ چند برسوں  میں حکومت نے اپنی توانائیاں بھارت  میں دوبارہ مینوفیکچرنگ حاصل کرنے کے لیے تعمیراتی بلاکس کو واپس لانے پر مرکوز کی ہیں اور یہ ایک طویل سفر ہونے والا ہے۔'

وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ تین یا چار سالوں میں بجٹ میں رکھی گئی اہم سرمایہ کاری کے ساتھ کوششیں بھارتی  مینوفیکچرنگ کو بہت زیادہ مسابقتی بنانے میں کامیاب ہوں گی۔

وزیر نے اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس سے ہمارے چھوٹے  خوردہ فروشوں کو بڑی ٹیکنالوجی پر مبنی ای کامرس کمپنیوں کے حملے سے بچنے میں مدد ملے گی۔جناب گوئل نے کہا 'ہماری کوشش ہوگی کہ مقامی سطح پر بھی زیادہ سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور چھوٹی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے، چھوٹے ریٹیل اسٹورز کو ای کامرس ماحولیاتی نظام میں ضم کیا جائے۔ اور جس طرح یو پی آئی  ادائیگی کے نظام کو جمہوری بنانے میں کامیاب رہا، ہم امید کرتے ہیں کہ او این  ڈی سی  ای کامرس ایکو سسٹم کو جمہوری بنائے گا اور اس کے فوائد بڑے پیمانے پر لوگوں تک پہنچائے گا''۔

جناب گوئل نے کہا کہ بھارت  کی ترقی کے سفر میں ریٹیل سیکٹر اور ایف ایم سی جی سیکٹر کا بہت بڑا رول ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آگے بڑھتے ہوئے کھپت میں نمایاں اضافہ ہو گا اور مزید کہا کہ کھپت کو پائیدار طریقے سے تیار کی جانے والی اچھے معیار  کی مصنوعات کی طلب سے چلایا جائے گا، جو ہوشیاری سے فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارتی  صنعت معیار کے ان معیارات کو جذب کرے گی  صارف جن  کا  واقعی مستحق  ہےاوران کی  خواہش رکھتا ہے۔

انہوں نے ایسی مصنوعات خریدنے کی اہمیت پر زور دیا جو بالآخر ملازمتیں فراہم کرتی ہیں، جو ان ممالک کو مضبوط نہیں کرے گی جو بھارت  کے مفادات کے خلاف ہیں، بلکہ بھارت  کی معیشت کو مضبوط کریں گے، زیادہ سے زیادہ لوگ صارف بنیں گے اور بھارت  میں سرمایہ کاری کی چین کو بڑھانے میں مدد کریں گے۔ بھارت  میں خرچ ہونے والی رقم، بھارت  میں ملازمتوں کا باعث بنتی ہے، بھارت  کے لوگوں کے لیے آمدنی، جو پھر صارف بن جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'یہی نیکی کا چکر ہے جو ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک، ایک خوشحال ملک، ایک ایسا ملک بنائے گا جہاں 1.4 ارب لوگ خوشحال زندگی گزاریں گے۔

انہوں نے صارفین سے گھریلو مصنوعات اور بھارت  پروڈیوسروں کا احترام کرنے کو بھی کہا۔ انہوں نے فکی  جیسی تنظیموں سے کہا کہ وہ بھارتی  مصنوعات کے احترام، بھارتی  ماحولیاتی نظام کے احترام، ان مواقع کا احترام کریں جو صارفین بھارت  میں نوجوان بھارتی  ہنرمندوں کو ملک کے تمام حصوں میں سامان اور خدمات فراہم کرنے کے لئے فراہم کرسکتے ہیں۔

 

 

************

 

ش ح۔ام۔

 (U: 2391)

               



(Release ID: 1904803) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi