قانون اور انصاف کی وزارت

دولت مشترکہ  کی23ویں لاء کانفرنس گوا میں شروع ہو گئی ہے


قانون و انصاف کی مرکزی وزارت، پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں 65 مزید فرسودہ قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے ایک بل پیش کرے گی: مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو

‘حکومت نے ہندوستانی عدلیہ کو مکمل طور پر کاغذ سے مبرا بنانے کے لیے ای عدالتیں کے تیسرے مرحلے کا  آغاز کیا’

Posted On: 06 MAR 2023 4:15PM by PIB Delhi

گوا کے گورنر جناب پی ایس سریدھرن پلئی نے آج  دولت مشترکہ کی 23ویں لاء کانفرنس کا افتتاح کیا۔  قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو اور گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت نے بھی 5 سے 9 مارچ 2023 تک منعقد ہونے والی اس پانچ روزہ کانفرنس میں شرکت کی۔  اس کانفرنس میں 52 ممالک کے 500 مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے اپنے خطاب کے دوران بعض اہم مسائل پر کھلی بحث کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر اس کانفرنس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے متوقع نتیجہ حاصل کرنے کے لیے قانون ایسا ہونا چاہیے کہ اسے عام آدمی آسانی سے سمجھ سکے۔  انہوں نے حکومت کے اچھی حکمرانی اور عوام کی فلاح و بہبود سے متعلق  عزم کو بھی اجاگر کیا۔

اچھی حکمرانی اور عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز

مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے کہا کہ اچھی حکمرانی کے بے شمار پہلو اور خصوصیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یا ہدف یہ ہے کہ بدعنوانی کو کم سے کم اور ختم کیا جائے اور فیصلے کرتے وقت معاشرے کے کمزور ترین افراد کی رائے کو بھی مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت، نہ صرف ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ بلکہ ‘رہن سہن میں آسانی’ پر خصوصی زور دیتے ہوئے اچھی حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ‘قانون کی حکمرانی’ کا تصور اہم کردار ادا کرتا ہے۔

فرسودہ قوانین کو ختم کرنا

قانون و انصاف کے مرکزی وزیر نے بتایا کہ حکومت نے فرسودہ اور قدیم دقیانوسی قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے ایک بڑی مشق شروع کی ہے اور پچھلے 8 سالوں میں ایسے 1486 قوانین کو آئین کی کتاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانون و انصاف کی مرکزی وزارت، پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں 65 مزید فرسودہ قوانین اور اس طرح کی دیگر دفعات کو منسوخ کرنے کے لیے ایک بل پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔

ٹیکنالوجی کے استعمال کو ترجیح

مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے یہ بھی بتایا کہ حکومت، کس طرح ٹیکنالوجی کے استعمال کو ترجیح دے رہی ہے۔ حکومت نے ہندوستانی عدلیہ کو مکمل طور پر کاغذ سے مبرا بنانے کے مقصد سے ‘ای عدالتوں ’ کے تیسرے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔ ‘رہن سہن میں سہولت’  اور ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ کے بارے میں انہوں نے مطلع  کیا کہ عمل آوری سے متعلق تقریباً 13,000 دفعات کے آسان بنایا گیا ہے، جبکہ 1,200 سے زیادہ عمل کو ڈیجیٹل پر مبنی بنایا گیا ہے۔

وزیر قانون نے عدالتی نظام یا عمل میں عام لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات جیسے کہ ورچوئل کورٹس، ای - خدمت سے متعلق مراکز اور ہائی کورٹس کے مقام پر واقع معلومات سے متعلق انفارمیشن کیوسک کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے ہائی کورٹس اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں درخواستوں اور معاون دستاویزات کی ای فائلنگ کے لیے متعارف کرائے گئے نظام کے بارے میں بھی بتایا۔ اس سے اب وکلاء کے لیے اپنی سہولت کے مطابق  24  گھنٹے اور ساتوں دن اپنے کیسز یا پٹیشن دائر کرنا ممکن ہو گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع م۔ت ح۔

U- 2393



(Release ID: 1904787) Visitor Counter : 144


Read this release in: Hindi , Marathi , English