کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جناب پیوش گوئل نےموٹر گاڑیوں کی  صنعت سے  ملک میں تعمیری کوششوں کی حمایت کےلئے  تحقیق  و ترقی میں  زیادہ وقت ،کوششیں اور مالیت لگانے کےلئے کہا ہے


بھارت  کو بہتر بنانے کے لئے پیداواری صلاحیت اور معیار کے دو چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے: جناب پیوش گوئل

وزیر نے  آٹو انڈسٹری سے کہا ہے کہ وہ ملک گیر  مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور دفاعی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری پیدا کرنے پر اپنی کوششوں پر توجہ مرکوز کرے

جناب گوئل نے آٹو صنعت پر عالمی بازار میں بھارت کی ساکھ کی مضبوط بنانے کےلئے  مکمل شعبے کو باضابطہ  بنانے  کی کوشش کرنے  پر زور دیا

بھارت ٹیکنولوجی ،ترقی ،پیداوار اور فراہمی   کے شعبوں  میں دنیا کی  رہنمائی کرنے والا اگلا ملک ہوگا اور ماحولیات اور استحکام   کا احترام کرتے ہوئے عزت کے ساتھ دنیا کی خدمت کرے گا:جناب پیوش گوئل

وزیر نے آٹو صنعت  سے مقامی خریداری  کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  وہ چھوٹے سپلائرز  کی مدد کرے اور انہیں بااختیار بنائے  تاکہ پورے ویلیونظام کو اندرون  ملک تیار کی جانے والی مصنوعات سے جوڑا جا سکے

Posted On: 06 MAR 2023 9:36PM by PIB Delhi

تجارت و صنعت ،صارفین امور،خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل  نے موٹر گاڑیوں کے پرزے بنانے والی  صنعت پر زور دیا ہے کہ وہ نئی ٹیکنولوجی ،نئے ڈیزائن  ،نئے مصنوعات  کو تیار کرنے  میں صرف ہونے والی کوششوں ،وقت اور سرمایہ کاری  کے پیمانے  کا تجزیہ کرے  تاکہ وہ بھارت کی اندرون ملک  مصنوعات تیار کرنے  کی صلاحیت  اور مقامی کوششوں  میں مدد کر سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ،’’اس سے ہمیں آنے والے وقت میں  دوسرے ممالک   کے آر اینڈ ڈی (تحقیق و ترقی ) پر انحصار کرنے کے بجائے  انہیں  حل فراہم کرنے  میں  مدد ملے گی ۔‘‘وہ  اے سی ایم اے  کے آتنم نربھر ایکسی لینس ایوارڈس اینڈ ٹیکنولوجی سمٹ 2023  سے خطاب کررہے تھے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ  بھارت امرت کال میں قدم رکھ چکا ہے  اور  اتحکام جیسے اہمیت کے حامل شعبوں  میں دنیا کی رہنمائی کررہا ہے   اور انہوں نے کہاکہ  ہماری معیشت کی ترقی اور ہماری تجارت  کا انحصار  تحقیق و ترقی اور ٹیکنولوجی میں ہماری سرمایہ کاری  کی سطح پر مبنی ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ متعدد شعبے اور کمپنیاں ایک آر اوآئ کا فائدہ اٹھا رہی ہیں جو جدت اور آر اینڈ ڈی میں ان کی سرمایہ کاری سے کئی گنا زیادہ تھی۔

انہوں نے کہا کہ  ایک قوم ک طورپر، اگر ہمیں  پیداواری اور معیار کے دو طرفہ چیلنج سے نمٹنا ہے  تو  بھارت کو اپنی ٹکنالوجی کی سطح ، انتظامی صلاحیتوں ، ہنر مند افرادی قوت اور عزم کی سطح کو مزید بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دو پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ، بھارت  قیمتوں کی مسابقت میں بھی بہتر ہوگا اور بھارت  اور دنیا دونوں کی ضروریات کو پورا کرنے میں کامیاب ہوگا۔

وزیر نے موٹر گاڑیوں کے پرزوں کی تیاری اور دفاعی سازو سامان  کو ملک میں ہی تیار کرنے  کے مابین واضح ہم آہنگی  پر توجہ دینے کے لئے کہا اور صنعت پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششوں کو مصنوعات کی اندرون ملک تیاری کو فروغ دینے اور دفاعی ٹکنالوجی میں خود انحصاری پیدا کرنے پر مرکوز کریں۔

انہوں نے اے سی ایم اے جیسی تنظیموں سے یہ بھی کہا کہ وہ ان کے ساتھ بات چیت کرکے اسٹارٹ اپ کی مدد کریں ، انہیں نئے مواقع فراہم کریں ، ان کی تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی)میں پیش آئی دشواریوں کی حوصلہ افزائی کریں ، اور ان رکاوٹوں  کو  کامیابی کا زینا بنائیں ۔ فوری کامیابی ضرورت آتی  ہے لیکن تحقیق و ترقی کے شعبہ میں اس کا وجود شاذ و نادر ہی  ہے۔ وزیر نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک طویل فاصلہ ہے لیکن بھارت  کو اس راستے پر ضرور چلنا چاہئے۔

وزیر نے  موٹر گاڑیوں  کے پرزے بنانے والے صنعت  سے اس شعبے کے غیر رسمی حصے کو  باقاعدہ  بنانے پر بھی  توجہ  مرکوز کرنے کےلئے کہا  تاکہ عالمی بازار میں  نقلی پرزے  بھارت کی ساکھ کو متاثر نہ کر سکیں۔انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ  وہ کاپی رائٹس اور  پیٹنٹس  کی خلاف ورزی کے خلاف اپنی آواز اٹھائے۔ انہوں نے صنعت سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے صارفین کو مصنوعات کے معیار ، زندگی کے وقت کے اخراجات اور کم معیار کی مصنوعات سے وابستہ خطرات سے آگاہ کرنے کے لئے ایک اضافی کوشش کرے۔ وزیر نے یقین دلایا کہ ، "صارفین کے امور کی وزارت معیار کو فروغ دینے کی آپ کی کوششوں پر آپ کے ساتھ شراکت میں خوش ہوگی۔"

وزیر موصوف نے صنعت کے ساتھ تم نربھر بھارت کی ایک نئی تشریح  کرتے ہوئے کہا کہ  ہمیں نہ صرف خود بااختیار  بننا ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ باقی  دنیا بھی  اپنی ضروریات کے لئے بھارت پر ’نربھر‘ یا انحصار کرے۔ وزیر نے ان متعدد تعریفوں پر توجہ مرکوز کی جو ہندوستان اور وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی فیصلہ کن قیادت کے لئے دنیا بھر سے حاصل کی ہیں اور کہا کہ دنیا  مشکل مسائل کے حل کے لئے بھارت  کی تلاش میں ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ  بھارت ٹیکنولوجی ،ترقی ،پیداوار اور فراہمی   کے شعبوں  میں دنیا کی  رہنمائی کرنے والا اگلا ملک ہوگا اور ماحولیات اور استحکام   کا احترام کرتے ہوئے عزت کے ساتھ دنیا کی خدمت کرے گا۔ انہوں نے کہا  کہ  کیا کہ قدرت کے لئے استحکام اور احترام ہماری فطرت ہے اور ہمارے ثقافتی اور تہذیبی اخلاقیات کا حصہ ہے۔ انہوں نے آٹو انڈسٹری سے یہ بھی کہا کہ وہ خود سے خالص صفر کا عہد کریں اور اسے حاصل کرنے کے لئے ٹائم لائنز طے کریں۔

وزیر نے صنعت سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ آٹو مینوفیکچرنگ کی پوری سپلائی چین خام مال اور پرزوں  کے سپلائرز کی مدد کرےاور بااختیار بناتے  ہوئے بھارتی  صنعت کو فروغ دینے کے لئے کام کرے ، چاہے اس  میں مختصر مدت میں اضافی اخراجات برداشت  ہی کیوں نہ کرنے پڑیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ طویل عرصے میں ہم بھارت  میں مینوفیکچرنگ کے لئے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں  نے بڑی کمپنیوں سے کہا کہ وہ ٹیئر 2 اور ٹیئر  3 سپلائرز کو کم کریں اور دیکھیں کہ ان کی مدد اور حوصلہ افزائی کیسے کی جاسکتی ہے۔

آخر میں ، جناب  گوئل نےبطور خاص  کہا  کہ بھارت  ایک ایسے نقطہ اجتماع پر پہنچ چکا ہے جہاں سے امدگی حاصل کرنے کےلئے  مختلف مواقع دستیاب  ہیں ۔ انہوں نے موٹر گاڑیوں  کے پرزے بنانے والی  صنعت سے کہا کہ وہ ان مواقع  پر قبضہ کریں اور ایک ٹیم کی حیثیت سے مل کر کام کریں ، حکومت سمیت یہ یقینی بنانے کے لئے کہ ابھرتے ہوئے تمام مواقع کا فائدہ اٹھایا جائے تاکہ وہ بن جائے جو دنیا اس کو بنانا  چاہتی ہے۔

************

ش ح۔ام۔

 (U: 2387)


(Release ID: 1904782) Visitor Counter : 132


Read this release in: English