عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے گجرات یونیورسٹی میں ‘‘ کشمیر فیسٹول’’ سے خطاب کیا


وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر کو   گجرات کی سرزمین سے ایک ممتاز سپوت کے آنے سے پہلے سات دہائیوں تک انتظارکرنا پڑا، جنہوں نے

 آرٹیکل 370 کی بیڑیوں سے جموںوکشمیر کے لوگوں کو آزادی دلائی

وزیرموصوف نے کہا کہ اس طرح  کے میلے ملک کے مختلف خطوں کے نوجوانوں کو یکجا کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں، جہاں وہ اپنے  بہترین طورطریقوں کے ساتھ  اپنے تجربات کا اشتراک کرتے ہیں: نئی نسل کے توقعاتی اسٹارٹ  اپ کی ستائش کی

‘‘ کشمیر فیسٹول ’’ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کو کافی  قیمتی موقع فراہم کرے گا: ڈاکٹرجتیندر سنگھ

وزیر موصوف نےکشمیر یونیورسٹی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین بلٹی(آئی آئی ایس) کے قیام کے لئے گجرات یونیورسٹی میں واقع آئی آئی ایس اور کشمیر یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کئے جانے کا ذکر کیا

آئی آئی ایس کا مشن ہوا، پانی ، مٹی ، خلاء،آب وہوا، ماحولیات ، جنگلات،قدرتی وسائل ، جنگلات کی پرداخت ، اسمارٹ سٹیز اور زراعت کے بہترین طورطریقوں کو اپناکردیر پا سماج اور دیر پا کرہ ارض  کے ساتھ

Posted On: 02 MAR 2023 6:15PM by PIB Delhi

 

گجرات  یونیورسٹی کی جانب سے ‘‘کشمیر میلہ’’سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ  نے نئی نسل کے توقعاتی اسٹارٹ  اپس کی ستائش کی اور کہا کہ اس طرح کے میلے ملک کے مختلف  حصوں سے نوجوانوں کو ایک ساتھ آنے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں بہترین طورطریقوں کے ساتھ اپنے تجربات مشترک کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G1JCEE.jpg

وزیرموصوف نے کہا کہ چونکہ گجرات ایک ایسی ریاست ہے، جو روایتی طورپر صنعت کاری اور اختراعی اقدامات کے تعلق سے  مستقبل کی سوچ رکھنے کے معاملے میں دیگر ریاستوں  سےآگے رہنے کے لئے جانا جاتا ہے، امید ہے کہ ‘‘ کشمیر میلہ’’ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو ایک بہت قیمتی موقع فراہم کرے گا۔

گجرات یونیورسٹی میں  اس میلے کا انعقاد   ہی اپنی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ وہ  یونیورسٹی ہے جس کے سابق طالب علم وکرم سارا بھائی اور ڈاکٹر کے کستوری نندن جیسے  ممتاز سائنسداں اور اختراع کا ر ہیں ، جنہوں نے سائنس اور تکنیکی عمدگی کے ذریعہ دنیا کے سرکردہ ممالک کے طور پر ابھرنے کی بنیاد رکھی ۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر کو  وزیر اعظم نریندر مودی کی شکل میں گجرات کی سرزمین سے ایک ممتاز سپوت کے آنے سے پہلے سات دہائیوں تک انتظار کرنا پڑا ،جنہوں نے آرٹیکل 370 کی بیڑیوں  سے جموں وکشمیر کے لوگوں کو آزادی دلائی اور انہیں  ہندوستان کے شہری ہونے کے جذبے کا احساس دلایا۔اسی طرح انہوں نے کہا گجرات کی مٹی سے ایک اور سپوت وزیرداخلہ امت شاہ نے  جموں وکشمیر  کے مرکزی خطے کے لئے مرکزی قوانین کی توسیع کی یقین دہانی کرائی تاکہ جموں وکشمیر کے  لوگوں کو بھی اسی  طرح کے حقوق حاصل ہوں ،جس  طرح ملک کے دیگر حصوں کے لوگوں کو حاصل ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G25M0W.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی تاریخ کے ایک ایسے لیڈر کے طورپر جانے جائیں گے ، جنہوں نے آرٹیکل 370  اور 35 اے  کو کالعدم  قرار دے کر آئینی بے ضابطگی  اور جمہوریت کے غلط استعمال کو دور کرنے اور اسی  طرح جموں وکشمیر کو باقی ہندوستان کے ساتھ  مرکزی دھارے میں  لانے کو یقینی بنانے کی جرأ ت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں  نے مزید کہا کہ گجرات یونیورسٹی میں ‘‘ کشمیر میلہ’’ کا  انعقاد اور شرکاء کا جوش وخروش   اس بات کا ظہر ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ بالخصوص نوجوان ، جو نئے ہندوستان میں  مواقع سے محرو م نہیں رہنا چاہتے ، وہ ہمیشہ وزیر اعظم نریندر مودی  کے مقروض رہیں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس تاریخی فیصلے کے ساڑھے تین سال سے زیادہ کا عرصہ  گزرجانے کے بعد  یہ واضح ہے کہ آج جموں وکشمیر   5 اگست  2019 سے پہلے کی صورتحال سے بہتر  ہے۔ انہوں نے کہا کہ  مرکزکے زیر انتظام علاقے کا درجہ ملنے کے بعد  جموں وکشمیر میں  800سے زیادہ  مرکزی قوانین نافذ کئے گئےہیں۔

وزیر موصوف نے کشمیر یونیورسٹی میں  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سسٹین بلٹی  (آئی آئی ایس ) کے قیام کے لئے گجرات یونیورسٹی میں  موجود آئی آئی ایس اور کشمیر یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت  نامہ  پر دستخط کا  ذکر کیا۔ انہوں  نے کہا کہ اس مفاہمت نامے کے بعد  مشترکہ مطالعات ، تحقیق مطالعاتی پروگرام ، تربیتی  پروگرام  ،صنعت کاری ، پالیسی سازی اور تجزیہ پالیسی  کی وکالت  ،  ایس ڈی جیزکے نفاذ وغیرہ کے لئے باہمی شراکت داری   ایک نئی بلندی حاصل کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G3WI65.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آئی آئی کا مشن ہوا ، پانی ، مٹی ،خلاء، آب وہوا ،جنگلات ، ماحولیات ،قدرتی وسائل ، جنگلات کی پرداخت  ،اسمارٹ شہروں اور زراعت کے لئے بہترین طور طریقے اپناکر  ایک دیر پا سماج اور ایک  دیر پا  کرہ ارض کے مطابق شہریوں   کی تربیت  اور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے ۔ آئی آئی ایس   ، اختراع اور لاگو  کی گئی تحقیق  کے ذریعہ اور پالیسی ،مشق  ،تربیت  اور مسلسل مشغولیت کے توسط سے  دنیا کو متاثر کرنے کے لئے  عمدگی کو فروغ دیتا ہے۔

انہوں نے ا س بات کی بھی نشاندہی کی کہ  گجرات  یونیورسٹی میں  انڈین انسٹی  ٹیوٹ آف سسٹین بلٹی نے 27 اداروں  جیسے  ایل بی ایس این  اے اے ، نیتی آیوگ ، ڈی آر ڈی او ، یو این آئی ٹی اے آر پی ڈی لائٹ  اور متعدد دیگر  اعلیٰ اداروں  کے ساتھ تعاون حاصل  کیا ہے اور اس تعاون سے کشمیر یونیورسٹی  کے  طلبا ء کو بہت مدد ملے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  گجرات  اختراع صنعت کاری  مشترکہ ثقافت   اور استحکام کے معاملے میں سرفہرست ہے اور ہمارے یونیورسٹی نظام میں دیر پا ترقی کے اہداف  ( ایس ڈی جیز )کے نفاذ کی  تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ گجرات کی ملک کی  پہلی ریاست  ہے ،  جس نے  اسٹوڈینٹ اسٹارٹ اپ اور اختراعی پالیسی ( ایس ایس آئی پی ) اور ماحولیاتی تبدیلی کا محکمہ تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  کشمیر کے کسان   ، گجرات کی مشترکہ ثقافت  سے  بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں،جس سے انہیں  مصنوعات میں بہتری لانے اور خدمات کے معیار   کو مزید اعلیٰ بنانے میں  مدد ملے گی۔ وہ  مختلف کاروبار  اور مارکیٹنگ کے طورطریقوں کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں۔

گجرات یونیورسٹی  ،ریاست کی سب سے قدیم  اور سب سے طویل یونیورسٹی ہے۔ یہ 300سے زائد ملحق  کالجوں   کے تقریباََ  4 لاکھ  طلبا  کی  اعلیٰ تعلیم کی ضرورتوں کو پورا کرتی ہے۔مہاتما گاندھی نے  1920  میں  یونیورسٹی کے قیام کے خیال کا تصور کیا تھا اور  1949  میں  سردار  ولبھ  بھائی  پٹیل نے اس کی بنیاد رکھی تھی۔ اس یونیور سٹی میں  وزیر اعظم  نریندر مودی ، ہندوستانی خلائی  پروگرام   کے اہم سائنسداں   ڈاکٹر وکرم سارا بھائی  ،  اسرو کے سابق چیئر مین  ڈاکٹر کے کستوری رنجن  ،  ڈاکٹر  ایلابھٹ (سیوا)سابق چیف  جسٹس آف انڈیا  جسٹس احمدی  ،  زائڈس  کیڈیلا کے سی ای او   پنکج  پٹیل   جناب واکھاٹ  کے  جناب  کھورا کی والا ،  یونیسکو  کے سابق چیئر مین ڈاکٹر رویندر دوے   اور کئی دیگر  شخصیات  ایسی ہیں  ، جو یہاں تعلیم حاصل کرچکی ہیں۔ یہ شخصیات  یونیورسٹی کی شان میں  اضافہ کرتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/G4VDX0.jpg

یونیورسٹی  نے   این آر ایف کی رینکنگ میں  ریاستی  یونیورسٹیوں کے درمیان 13واں  مقام ، جی ایس آر آئی ایف   کی رینکنگ میں  پہلا  اور اے آر  آئی آئی  اے کی رینکنگ میں  سرفہرست  25 واں مقام حاصل کیا ہے۔ گجرات یونیورسٹی   نے متعدد  اقدامات   کئے ہیں،  ان میں  ہندوستان کی اولین انکیو بیٹر   جی یو ایس ای سی ،  سماجی  صنعت پر مرکوز  انکیو بیٹر  اےآئی سی جی یو ایس ای سی  ،  تحقیقی  پارک  ،  دفاعی  پہل آئی ٹی ایس آر  ( دفاعی مطالعات اور تحقیقی ادارہ ) وغیرہ کا قیام شامل ہے  ، جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  گجرات  یونیورسٹی کے وائس  چانسلر پروفیسر ہمانشو  پانڈیہ ،   کوآرڈی نیٹر  ڈاکٹر منظور  احمد  میر   اور گجرات  یونیورسٹی  میں آئی آئی ایس کے ڈائریکٹر  جناب  سدھانسو  جانگڑ  گڑکا  تعاون  پر مبنی  پروگرام کے انعقاد کے لئے شکریہ اد ا کیا اور سماج کے بڑے چیلنجوں کو حل کرنے کے بڑے امکانات کے ساتھ ادارے کے قیام کی پہل کے لئے گجرات یونیورسٹی کی تعریف کی ۔

*************

ش ح۔ع ح ۔ رم

U-2271

 


(Release ID: 1903850)
Read this release in: English , Hindi