وزارت خزانہ
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ورچوئل طریقے سے مغربی بنگال میں 2 نئے لینڈ کسٹم اسٹیشن، ناگاراکٹا اور کولکولی میں آئی سی ای ایس کا افتتاح کیا
Posted On:
02 MAR 2023 7:45PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے ورچوئل طریقے سے انڈین ہندوستانی کسٹمز ای ڈی آئی – الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج – سسٹم (آئی سی ای ایس) کا حال ہی میں کام کرنے والے دو لینڈ کسٹم اسٹیشنوں، مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے ناگاراکٹا اور علی پور دوار ضلع کے کولکولی میں میں کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز کے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) کےچیئرمین جناب وویک جوہری ؛ سی بی آئی سی رکن (تعمیل)جناب سنجے اگروال ؛ کولکتہ زون کے چیف کمشنر آف کسٹمز جناب انیل کمار گپتا، مغربی بنگال کے کمشنر آف کسٹمز (پریوینٹیو) جناب رنجن کھنہ اور دیگر معززین کی موجودگی میں حکومت نیپال اور حکومت بھوٹان کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔
اپنے خطاب میں، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج سے ریئل ٹائم بنیادوں پر ڈیٹا شیئرنگ کی سہولت ملے گی اور اس سے سرحدی تجارت کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ محترمہ سیتا رمن نے غیر قانونی تجارت پر قابو پانے میں سشستر سیما بال کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ پڑوسی ممالک کے درمیان ڈیوٹی فری تجارت کے لیے سافٹا معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحد پار تجارت کو بہتر بنانے کے لیے منفی فہرست میں کم سے کم اشیاء کے ساتھ ڈیوٹی فری کوٹہ فری (ڈی ایف کیو ایف) تجارت پر بھی زور دیا۔
محترمہ سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ ای ڈی آئی سسٹم ہندوستان اور اس کے پڑوسی ممالک کے درمیان ہونے والی باہمی تجارت کو ٹریک کرنے، نگرانی کرنے اور سہولت فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔ محترمہ سیتارامن نے کہا "اس طرح کے نظام کوپورے ملک میں تعینات کیا جا رہا ہے" ۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ سی بی آئی سی کو بھوٹان اور نیپال جیسی لینڈ لاکڈ کاؤنٹیوں پر خصوصی توجہ دینی چاہیے اور پڑوسی ممالک کے لیے ایک مددگار ملک بننا چاہیے۔
پانی ٹنکی کے اپنے دورے کے دوران، وزیر خزانہ کو لاگت اور وقت پر موثر انداز میں خدمات فراہم کرنے کے لیے نصب ایڈوانس ٹیکنالوجی کے استعمال میں کسٹم کے کردار کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ہمارے پڑوسی ملک کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہوا۔
اس موقع پر، سی بی آئی سی کے چیئرمین، جناب وویک جوہری نے کہا کہ سرحد پار تجارت کے لیے 75 ایل سی ایس ہیں، جن میں سے 60 ایل سی ایس پہلے ہی ای ڈی آئی کے ساتھ فعال ہیں اور 15 ایل سی ایس کو جلد ہی ای ڈی آئی کے قابل بنایا جائے گا۔ کولکولی اورناگارکٹاایل سی ایس نہ صرف تجارت کے لیے بلکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ ٹرانزٹ تجارت کو آسان بنانے کے لیے بھی اہم ہیں۔ تجارت کے علاوہ، یہ ایل سی ایس مسافروں کی نگرانءی کے لیے اہم ہیں تاکہ باہمی عوامی رابطے میں اضافہ ہو اور سونے، منشیات اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ کام کی ڈیجیٹل کاری سے دستاویزات کی الیکٹرانک فائلنگ میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں اطراف میں مشترکہ دستاویزات کا خیال، یعنی برآمد اور درآمد کرنے والے ممالک، سی آئی ایس اور افریقی ممالک کی طرح مستقبل کا منصوبہ ہے۔
استقبالیہ خطاب میں جناب سنجے اگروال نے مرکزی وزیر خزانہ اور دیگر معززین کا خیرمقدم کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
2257
(Release ID: 1903788)
Visitor Counter : 97