خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق قومی کمیشن نے اپنا 18واں یوم تاسیس ’’لڑکیوں کو بااختیار بنانے‘‘ کے موضوع پر  منایا


خواتین اور بچوں کی ترقی  اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیر نے ’’چائلڈ رائٹس چیمپئنز ورلڈ‘‘   کا آغاز کیا جو کہ  بچوں کے حقوق کے بارے میں  خواندگی  کے لئے   این سی پی سی آر کی ویب سائٹ پر ایک وقف فیچر ہے ؛ انہوں نے سول سوسائٹی میں خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور ان کے تحفظ کے معاملے میں  مردوں کے رول  پر زور دیا

Posted On: 02 MAR 2023 6:16PM by PIB Delhi

بچوں کی حقوق کے تحفظ سے متعلق قومی کمیشن  (این سی پی سی آر) نے اپنا 18 واں یوم تاسیس 2 مارچ 2023 کو پردھان منتری سنگھرالیہ، نئی دہلی میں ’’لڑکیوں کو بااختیار بنانے‘‘ کے موضوع پر  منایا۔ این سی پی سی آر نے پروگرام کے لیے ملک بھر کے 75 اضلاع کے سرحدی گاؤں سے لڑکیوں کو مدعو کیا۔

خواتین اور بچوں کی ترقی اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی اس تقریب کی مہمان خصوصی تھیں۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کے سکریٹری جناب  اندیور پانڈے اور این سی پی سی آر کے چیئرپرسن جناب  پرینک کانونگو تقریبات کے دوران موجود تھے۔

 

مرکزی وزیر محترمہ  اسمرتی زوبن ایرانی نے ملک کے متحرک سرحدی اضلاع کے بچوں کی شرکت کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے مطابق بچے ’’ملک کی ترقی کے لیے بہت  اہم ہیں‘‘۔ انہوں نے بچوں کو زندگی کے تمام شعبوں میں اچھی کوشش کرنے کی ترغیب دی۔

 

انہوں نے  خصوصی طور پر  کوششیں اور   40 سے زیادہ سرحدی اضلاع   جن کا  وزیر اعظم  متحرک سرحدی گاؤں کے طور پر کرتے ہیں کے بچوں کو مدعو کرنے کے لیے ، این سی پی سی آر کی تعریف کی ۔ انہوں نے کمیشن کی طرف سے کئے گئے تمام شاندار کاموں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے ہندوستان کی  جی 20 چیئرمین شپ   اور اس سال کے تھیم  ’گرل چائلڈ کو بااختیار بنانا‘ جو آج کے پروگرام  میں بھی درج کی گئی ہے   پر روشنی ڈالی۔  محترمہ اسمرتی زوبن ایران نے سول سوسائٹی میں خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور ان کے تحفظ میں مردوں کے رول پر بھی زور دیا۔

خواتین اور بچوں کی ترقی  اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر نے بچوں کے حقوق کی خواندگی پر این سی پی سی آر کی ویب سائٹ پر  ایک وقف فیچر ’’چائلڈ رائٹس چیمپئنز ورلڈ‘‘  کا آغاز کیا۔

خواتین اور بچوں کی ترقی  کی وزارت کے سکریٹری جناب  اندیور پانڈے نے اپنے خطاب میں این سی پی سی آر کے کام کی تعریف کی اور گزشتہ برسوں میں انجام دیئے گئے اس کے نمایاں کاموں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سرحد سے ملحقہ اضلاع / گاؤوں سے بچوں کو مدعو کرنے کے لئے این سی پی سی آر کی کوششوں اور بی ایس ایف کی طرف سے انہیں تقریب میں لے جانے کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے وزیر اعظم کے خواتین اور بچوں کی ترقی کے بجائے خواتین اور بچوں کی قیادت میں ترقی کے وژن کو اجاگر کیا۔  پہلے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ پروگرام 405 اضلاع تک محدود تھا، لیکن آج اسے پین انڈیا تک بڑھا دیا گیا ہے۔

این سی پی سی آر کے چیئرپرسن جناب پرینک کانونگو نے تمام معززین اور بچوں کو ان کی فعال شرکت  کے لئے  خوش آمدید کہا۔ تقریب میں 46 سرحدی اضلاع کے بچے شریک تھے۔ بی ایس ایف کنبوں کے بچے اپنے سرپرستوں کے ساتھ اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے جوانوں کے ساتھ اور تریپورہ کے برو ریانگ ری سیٹلمنٹ  کے بچے بھی موجود تھے۔ این سی پی سی  کے آر  چیئرپرسن نے اپنی  استقبالیہ تقریر میں کہا کہ حکومت نے ان کے لیے مکانات، اسکولوں اور بنیادی ضروریات کا بیمہ کرایا ہے۔ انہوں نے  ملک کے سرحدی علاقوں خصوصی طور پر آسام، مغربی بنگال، بہار اور جھارکھنڈ میں کا سب سے بڑا چیلنج بچوں کی اسمگلنگ کو بتایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی اور این سی آر میں 300 سے زیادہ بچوں کو اسمگلنگ سے بچایا گیا۔   انہوں نے کہا کہ این سی پی سی آر نے ملک کے بچوں میں سے چائلڈ رائٹس چیمپیئن  تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ  بچوں کے حقوق کے بارے میں بیداری پھیلانے کی اس مہم  کو آگے بڑھانے کے لئے کام کریں گے انہوں نے کہا نیو انڈیا کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے  کی جانے والی  کوششوں میں کمیشن کا  ایک چھوٹا سا تعاون ہے، جو کہ ملک میں  بچوں کے لیے  ایک پوری طرح موافق ماحول تیار کرسکتا ہے۔

این سی پی سی آر کی طرف سے تمام بچوں اور ان کے سرپرستوں/ ساتھ آنے والوں کے لیے پردھان منتری سنگھراہلیہ، نئی دہلی کے دورے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ پروگرام کا اختتام این سی پی سی آر  کی ممبر سکریٹری محترمہ روپالی بنرجی سنگھ کے ذریعہ  شکریہ کی تحریک  کے  ساتھ ہوا جنہوں نے تمام بچوں کو ان کی پرجوش شرکت پر مبارکباد دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-2253

                          


(Release ID: 1903787) Visitor Counter : 155


Read this release in: English , Hindi