خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
بہار، بھوجپور میں دو روزہ موٹے اناجوں کےمہوتسو کا انعقاد
کانکلیو نے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کیا جس کی خصوصی توجہ موٹے اناجوں پر تھی
Posted On:
01 MAR 2023 8:20PM by PIB Delhi
بہار،بھوجپور میں 28 فروری سے 1 مارچ 2023 تک دو روزہ موٹے اناجوں کےمہوتسو کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب کا افتتاح فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کے مرکزی وزیر جناب پشوپتی کمار پارس نے کیا اور فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز کو موٹے اناجوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کیا ۔
اپنے افتتاحی خطاب کے دوران، جناب پشوپتی کمار پارس نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی پہل کی وجہ سے، اقوام متحدہ نے سال 2023 کو موٹے اناجوں کا بین الاقوامی سال قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے اعلان نے ہندوستان کو اس پہل کی حمایت کرنے اور عالمی سطح پر ملیٹس کا ایک مضبوط نام پیدا کرنے میں سر فہرست رکھا ہے۔ موٹے اناج کی اہمیت اور موٹے اناجوں پر مبنی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے مارکیٹ کی بے پناہ صلاحیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب پارس نے ریاست بہار میں موٹے اناجوں کی پروسیسنگ کے مواقع کے بارے میں بات کی۔ ریاست جوار، باجرہ، راگی اور چھوٹے جوار کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔ سال 22-2021 کے دوران، بہار نے 5.92 ملین امریکی ڈالر مالیت کے 21,187.60 ایم ٹی موٹے اناج کی برآمد کی ہے اور بھوجپور جوار اور چھوٹے جوار کی خریداری کا مرکز ہے۔
جناب پشوپتی کمار پارس نے فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں صلاحیت سازی کی سرگرمیوں کے لیے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی، جس سے صنعت کاروں کو خطے میں پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے یا ان کو اپ گریڈ کرنے کا فائدہ پہنچا۔ انہوں نے فوڈ پروسیسنگ کے شعبے کو سپورٹ کرنے کے لیے وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات کی بھی وضاحت کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ویلیو چین میں مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرکے مائیکرو فوڈ پروسیسنگ اداروں کو بااختیار بنانے میں پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے کردار کا حوالہ دیا۔
جناب پشوپتی کمار پارس نے حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ گلف فوڈ-2023 جیسے پروگراموں میں شرکت کے ذریعے عالمی منڈی میں تجارت کو بڑھانے کے لیے حکومت ہند کی کوششوں کے بارے میں بھی بات کی۔ اس تقریب میں، جس میں 125 ممالک کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیااور ہندوستانی برآمد کنندگان بشمول خواتین کاروباری ، اسٹارٹ اپس، تاجروں اور صنعت کاروں کی بڑے پیمانے پر شرکت نظر آئی ۔ اس تقریب نے موٹے اناجوں اور ان کی مصنوعات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے زرعی، ڈیری، دالوں اور گوشت پر مبنی پیداوار کی نمائش کی۔
بھوجپور،بہار میں ہونے والے اس دو روزہ پروگرام میں موٹے اناج پر مبنی مختلف مصنوعات کی نمائش اور فروخت، موٹے اناج کی پروسیسنگ پر معلوماتی سیشن، صنعت کے ماہرین اور مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز،فوڈ پروسیسنگ میں مصروف ایس ایچ جیز، ایف پی اوز کے درمیان انٹرایکٹو سیشنز جیسی وسیع سرگرمیاں شامل تھیں۔ تقریب نے ایک زبردست ردعمل کا مشاہدہ کیا، جس میں 1,000 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی، بشمول مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز، سیلف ہیلپ گروپس، ایف پی اوز، پروڈیوسر کوآپریٹیو وغیرہ۔
یہ تقریب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے 2023 کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال قرار دینے کے تناظر میں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کی طرف سے ملک کی 20 ریاستوں اور 30 اضلاع میں منائے جانے والے موٹے اناج کے مہوتسو کے سلسلے کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی گئی تھی۔ جو ریاستیں اس پروگرام کی میزبانی کریں گی ان میں مدھیہ پردیش، بہار، تلنگانہ، تمل ناڈو، اتر پردیش، آسام، گجرات، آندھرا پردیش، اتراکھنڈ، اوڈیشہ، پنجاب، کیرالہ، راجستھان، ہماچل پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، ہریانہ، مغربی بنگال، اور جھارکھنڈ شامل ہیں۔
ملیٹس مہوتسو کے علاوہ، پرگتی میدان، نئی دہلی میں5-3 نومبر 2023 کو فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت کی طرف سے ایک میگا فوڈ ایونٹ - ورلڈ فوڈ انڈیا-2023 کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ ایونٹ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول پروڈیوسرز، فوڈ پروسیسرز، سازوسامان بنانے والے، لاجسٹکس پلیئرز، کولڈ چین پلیئرز، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے، تعلیمی ماہرین، اسٹارٹ اپ اور اختراع کرنے والے، فوڈ ریٹیلرز وغیرہ کو بات چیت اور تبادلہ خیال کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرے گا ۔ مزید برآں، یہ تقریب، معززین، عالمی سرمایہ کاروں، اور بڑی بین الاقوامی اور گھریلو فوڈ کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں کی اب تک کا سب سے بڑا اجتماع ہوگی اورہندوستان کو عالمی فوڈ منظرنامے پر مضبوطی سے پیش کرےگی۔
130 سے زیادہ ممالک میں اگائے جانے کے باعث، موٹا اناج ایشیا اور افریقہ کے نصف ارب سے زیادہ لوگوں کے لیے روایتی خوراک سمجھا جاتا ہے۔ موٹے اناج روزی روٹی پیدا کرنے، کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور پوری دنیا میں خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی اپنی بے پناہ صلاحیت کی وجہ سے اہم ہیں۔ ہندوستان دنیا میں موٹے اناج کے سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہے جس کا عالمی پیداوار میں تقریباً 41 فیصد حصہ ہے۔ موٹے اناج کی بے پناہ صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جو کہ اقوام متحدہ کے کئی پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے، حکومت ہند (جی او آئی ) نے موٹے اناج کو ترجیح دی ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم کی سربراہی میں حکومت ہند کی موٹے اناج کے بین الاقوامی سال (آئی وائی او ایم )2023 کی تجویز کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے قبول کر لیا۔ یہ اعلان حکومت ہند کے لیے (آئی وائی او ایم )منانے میں سب سے آگے رہنے کے لیے اہم رہا ہے۔
*****
ش ح ۔ا ک۔ ر ب
U: 2233
(Release ID: 1903607)
Visitor Counter : 170