سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ ہندوستان کی بایومعیشت  2030 تک 300 ارب  یوایس ڈی  (امریکی ڈالر) کو چھونے کے لیے تیار ہے


حکومت ملک میں ’اعلی کارکردگی  والی  بایو مینوفیکچرنگ‘ کو آگے بڑھا کر سرکلر بایومعیشت  کو فعال کرنے کے لیے پرعزم ہے

وزیر موصوف نئی دہلی میں ’’بایو مینوفیکچرنگ پر ایک ڈرافٹ پالیسی فریم ورک وضع کرنے کے لیے بایومینوفیکچرنگ سے متعلق قومی مشاورتی میٹنگ‘‘  میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے

ہندوستان ’امرت کال‘  میں ’’گرین گروتھ‘‘  کا تصور کرتا ہے اور یہ ہمارے ملک کی جاری اقتصادی ترقی کو مزید فروغ دینے کے لیے مضبوط اختراعی بایو پر مبنی  ماحول دوست  سلیوشن  کے نفاذ کے لیے ایک منظم فریم ورک  منصوبے پر زورتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈی بی ٹی کے  سکریٹری، ڈاکٹر راجیش گوکھلے  نے کہا 2070 تک ہندوستان کو ’ نیٹ زیرو‘  کاربن  معیشت ‘ بنانے کے وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق، بائیو مینوفیکچرنگ کے ذریعے بایو پر مبنی  سرکلر کاربن  معیشت  کی طرف ایک مثالی منتقلی  کی ضرورت ہے

ڈی بی ٹی گرین  ،صاف ستھرے  اور خوشحال ہندوستان کے لیے محکمہ کے بایوای 3 کے ویژن (یعنی بائیو ٹیکنالوجی برائے معیشت، ماحولیات اور

Posted On: 24 FEB 2023 5:57PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر نے کہا کہ ہندوستان کی بایومعیشت  2030 تک 300 ارب  یوایس ڈی  (امریکی ڈالر) کو چھونے اور اس کی بڑھتی ہوئی اختراعات اور سائنسی مزاج کے ساتھ، ہندوستان ایک نئے صنعتی انقلاب کی عالمی لہر میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔

یہ بات آج یہاں سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت  (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  ’’بایو مینوفیکچرنگ پر ایک ڈرافٹ پالیسی فریم ورک وضع کرنے کے لیے بایو مینوفیکچرنگ سے متعلق قومی مشاورتی میٹنگ‘‘  میں بطور مہمان خصوصی خطاب  میں کہی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/B15ZB8.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ملک میں ’ اعلی کارکردگی  والی بایو مینوفیکچرنگ‘ کو آگے بڑھاتے ہوئے سرکلر بایو معیشت  کو فعال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی بی ٹی گرین  ،صاف ستھرے  اور خوشحال ہندوستان کے لیے محکمہ کے بایوای 3 کے ویژن (یعنی بائیو ٹیکنالوجی برائے معیشت، ماحولیات اور روزگار) کے ایک بڑے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سائنسی اور تکنیکی ترقی کو ایک ساتھ لانے کا تصور کرتا ہے۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ ہندوستان ’امرت کال‘  میں ’’گرین گروتھ‘‘  کا تصور کرتا ہے اور یہ ہمارے ملک کی جاری اقتصادی ترقی کو مزید فروغ دینے کے لیے مضبوط اختراعی بایو پر مبنی  ماحول دوست  سلیوشن  کے نفاذ کے لیے ایک منظم فریم ورک  منصوبے پر زورتا ہے۔ مزید برآں، 20 اکتوبر 2022 کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کیا گیا ’’ مشن لائف‘‘  یعنی ’ ماحولیات  کے لیے طرز زندگی (لائف)‘  ہم پر زور دیتا ہے کہ ہم زندگی کے ہر پہلو میں گرین  اور ماحول دوست  حل پیش کریں تاکہ آب و ہوا اور توانائی  کے اہداف کو مؤثر طریقے سے حاصل کیا جا سکے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/B22Y2K.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ یہ پروگرام گھریلو مینوفیکچرنگ (انڈسٹری 4.0) کو سپورٹ کرتے ہوئے ’میک ان انڈیا‘ کو مضبوط کرے گا، کیونکہ یہ ملک بھر میں بایو مینوفیکچرنگ کے لیے گرین انفراسٹرکچر کی تعمیر میں مدد کرے گا۔ مزید برآں، یہ بایو مینوفیکچرنگ کے شعبے میں ایک ہنر مند افرادی قوت کی ترقی کا باعث بھی بنے گا، خاص طور پر 2 اور 3 ٹائر کے شہروں میں روزگار پیداکرنے اور انترپرینیورشپ میں اضافے اور مارکیٹ کے مواقع کو بڑھانے کے لیے بایوجینک مصنوعات کے لیے پالیسیوں اور ضوابط کو ہموار کرے گا۔ وزیر موصوف  نے بتایا کہ یہ قابل تجدید وسائل سے اعلیٰ معیار کی ری سائیکل کے قابل  اشیاء تیار کرکے کیمیکل کاروبار کو آمدنی  کے نئے مواقع فراہم کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، بایو مینوفیکچرنگ اختراع ، توانائی کی بچت اور آلودگی کو کم کرنے کے قابل ہونے کی وجہ سے ایک بہت بڑی صلاحیت پیش کرتی ہے، کیونکہ یہ تجارتی لحاظ سے متعلقہ مصنوعات تیار کرنے کے لیے بایولوجیکل سسٹم  بشمول جرثوموں، پودوں کے خلیات اور انزائمز کو استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس اقدام کی بنیاد میں  بائیو ٹیکنالوجی کے جدید آلات ہیں جن میں مصنوعی بایولوجی ، جینوم ایڈیٹنگ، مائکروبیل بایو ریسورسز، میٹابولک انجینئرنگ وغیرہ شامل ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/B3SUB4.jpg

ڈی بی ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے اپنے خطاب میں کہا، ہندوستان خام تیل کا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا درآمد کنندہ اور مائع قدرتی گیس کا چوتھا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، جس کا ایک بڑا حصہ کیمیائی صنعتی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہائیڈرو کاربن کو جلانا جوکہ  حیاتیاتی  ایندھن کا اہم جزو ہے ، سی او 2 کو ایک اہم ذیلی  پروڈکٹ کے طور پر خارج  کرتا ہے، جو عالمی حدت  میں کافی حد ت تک اضافے کا باعث بنتا ہے۔ ڈاکٹر گوکھلے نے رائے دی کہ  2027 تک ہندوستان کو ’نیٹ زیرو‘  کاربن  معیشت ‘ بنانے کے وزیر اعظم مودی کے ویژن کے تناظر میں، ہم بایو مینوفیکچرنگ کے مربوط اور جامع نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے، بایو پرمبنی  سرکلر کاربن  معیشت  کی طرف ایک مثالی تبدیلی کی توقع کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/B4VWOH.jpg

 

ڈپارٹمنٹ آف بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) میں  سینئر ایڈوائزر ڈاکٹر الکا شرما نے اس بات پر زور دیا کہ اس نقطہ نظر کے ذریعے انڈسٹری 4.0 کے لیے مینوفیکچرنگ کا ایک جدید ’ پلگ اینڈ پلے‘ ماڈل تجویز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، بائیو ٹیکنالوجی کے جدید آلات  اس اقدام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں جن میں مصنوعی بایولوجی ، جینوم ایڈیٹنگ، میٹابولک انجینئرنگ وغیرہ شامل ہیں۔

ڈی بی ٹی میں سینئر سائنسداں ڈاکٹر ویشالی پنجابی نے ’’ بائیو مینوفیکچرنگ پروگرام کا جائزہ‘‘ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بایوجینک مصنوعات جیسے فوڈ ایڈیٹیو، بائیو فارماسیوٹیکل، بائیوجینک ڈائز، بڑی مقدارمیں  کیمیکل، جانوروں کی خوراک کی اشیا، ذائقے/خوشبو، بایو مٹیریلز، ایگری بایو پروڈکٹ، وغیرکی تیاری کے ذریعے روایتی پیٹرو کیمیکل پر مبنی مینوفیکچرنگ کا متبادل فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 2051)



(Release ID: 1902203) Visitor Counter : 81


Read this release in: English , Hindi