وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
محکمہ ماہی پروری نے، آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر ’خشک مچھلی ٹیکنالوجیز اور صارف مارکیٹ‘ پر قومی ویبینار کا انعقاد کیا
Posted On:
23 FEB 2023 6:52PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ ماہی پروری نے آزادی کا امرت مہوتسو کے جاری جشن کے ایک حصے کے طور پر 20 فروری 2023 کو ’خشک مچھلی ٹیکنالوجیز اور صارف مارکیٹ‘ پر ایک قومی ویبینار کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کی صدارت حکومت ہند (جی او آئی) کے محکمہ ماہی پروری ( ڈی او ایف) کے سکریٹری جناب جتیندر ناتھ سواین نے کی اور اس میں صنعت کاروں، ماہی پروری کی انجمنوں، حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری کے عہدیداروں اور مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ماہی پروری کے عہدیداران، اور پورے ملک سے تعلق رکھنے والے ریاستی زراعت، مویشیوں کے اسپتال اور ماہی پروری کی یونیورسٹیوں، ماہی پروری کے تحقیقی ادارے، ماہی پروری کوآپریٹو افسران، سائنسدان، طلباء اور ماہی پروری کے متعلقہ فریق نے شرکت کی۔ منعقد کیے جانے والے کئی وییناز نے مختلف متعلقی فریقوں کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے، تاکہ وہ اپنے تجربات اور علم کے اشتراک کے لئے تمام شعبوں (تحقیق، صنعت، ماہرین، استفادہ کنندگان وغیرہ) کے کثیر جہتی نقطہ نظر کو زیادہ سے زیادہ اثر پیدا کرنے کے لیے ایک ساتھ آئیں ۔ پینل میں شامل افراد کو خشک مچھلی بازار کے طبقے کے لیے مروجہ ٹیکنالوجیز اور صارفین کے رجحانات پر بات کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ موجودہ مارکیٹ کے منظر نامے اور اس میں شامل ٹیکنالوجیز پر بحث کرتے ہوئے، پینل میں شامل افراد نے زمینی چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی۔
حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری کے سکریٹری جناب جتیندر ناتھ سواین کے کلیدی خطاب سے وبینار کا آغاز ہوا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جس طرح زیادہ دودھ نے، دودھ کی مصنوعات جیسے دودھ کے پاؤڈر کو معرض وجود میں لایا ہے، اسی طرح مچھلی کی زیادہ پیداوار میں خشک مچھلی کے بازار کے کم معروف حصے کو فروغ دینے کی امید ہے۔ خشک مچھلی ایسی جگہوں پر مچھلی فروخت کرنے کا ایک اچھا متبادل ہے، جہاں مچھلی ناقابل رسائی ہے یا مختلف قسم کی کمی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'کم قیمت اور کم کوالٹی' کے تاثر اور بدنامی کی وجہ سے خشک مچھلی کی منڈی کا طبقہ بڑی حد تک کمزور ہے اور اس میں ریڈی میڈ ایکسپورٹ مارکیٹ کے لیے مارکیٹ کے رابطے کا فقدان ہے۔ اس طرح وبینار کا مقصد خشک مچھلی کی ایک اجناس کے طور پر اہمیت کو سمجھنا، خشک کرنے اور پروسیسنگ کے لیے دستیاب ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ خشک مچھلی کو قابل قبول تجارتی طور پر قابل عمل اشیاء بنانے کے طریقوں پر بھی غور کرنا تھا۔
سی آئی ایف ٹی کے انجینئرنگ ڈویژن کے سائنس داں ڈاکٹر مرلی کی جانب سے ’سی آئی ایف ٹی ڈرائرز اور کامیابی کی کہانیاں‘ کے موضوع پر پریزنٹیشن سے تکنیکی سیشن کا آغاز ہوا۔ انہوں نے مچھلی کو خشک کرنے کے روایتی طریقوں، مروجہ مسائل اور تکنیکی حل اور سی آئی ایف ٹی کی طرف سے ڈیزائن اور فروخت کی جانے والی اختراعات کے بارے میں بتایا۔ مختلف قسم کے ڈرائر جیسے سولر، انفراریڈ، الیکٹریکل اور بائیو ماس ڈرائر، مختلف تجربات کے نتائج، لاگت، منافع، اور فہرست میں شامل مینوفیکچررز کے بارے میں بھی معلومات کا اشتراک بھی کیا گیا۔ سیشن کے دوران مختلف تربیتی پروگراموں کی جھلکیاں، ڈرائی فش اسٹورز اور سی آئی ایف ٹی ڈرائر استعمال کرنے والے کاروباری افراد کی کامیابی کی کہانیاں بھی شیئر کی گئیں۔
سی آئی ایف ٹی کے ڈبہ بند خوراک ڈویژن کے سینئر سائنس داں ڈاکٹر سی او موہن نے ’خشک ماہی مصنوعات میں کاروباری مواقع‘ کے عنوان پر پریزنٹیشن دیا۔ انہوں نے پروٹین کے دیگر ذرائع کے مقابلے میں، مچھلی میں دستیاب غذائیت کی قدر کے بارے میں بتایا اور مچھلی کی مختلف اقسام جیسے جھینگا، اینچووی، سارڈائنز، کروکرز، میکریل، بمبئی ڈک وغیرہ جو مقامی کھپت کے لیے خشک مچھلی کی منڈیوں میں مقبول ہیں، کے بارے میں وضاحت کی۔ چونکہ ہندوستان، سنگاپور، سری لنکا، آسیان اور مشرق وسطیٰ جیسے ممالک کو برآمد کرتا ہے، انہوں نے مختلف پیکیجنگ مواد کے بارے میں بتایا۔ سیشن کے دوران سی آئی ایف ٹی انکیوبیشن سہولت، ٹریننگ اور آؤٹ ریچ پروگراموں کے بارے میں معلومات پیش کی گئیں، جو کاروباری افراد کی مدد کرتے ہیں ۔ سی آئی ایف ٹی کے ماہرین نے اجتماعی طور پر تجویز پیش کی کہ بنیادی مسئلہ مچھلی کو خشک کرنے کے انتظام اور ریگولیشن (خشک کرنے کے طریقے، پروسیسنگ کے معیارات اور طریقے وغیرہ) مارکیٹ کا ہے ،لہذا یہ 'محفوظ مچھلی' کی برآمدات اور استعمال کو یقینی بنانے کے لیے شعبہ جاتی ترجیحات ہیں۔
تمل ناڈو کے ٹوٹی کورین کے استھیز میرین فوڈس کے پروپرائٹر ماہر مقرر، صنعت کار، جناب جوزف کاسکرینو نے خشک مچھلی کے کاروبار اور صارفین کے بازار کے بارے میں پریزنٹیشن دیا۔ دوسری نسل کے کاروباری شخص کے طور پر، جو گزشتہ 35 سالوں سے خشک مچھلی کی خریداری، پروسیسنگ اور برآمد میں مصروف ہے، انہوں نے خشک کرنے والی ٹیکنالوجیز، ذخیرہ کرنے اور پیکیجنگ کی اقسام کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے صارفین کی ترجیحات اور برآمد کی جانے والی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی ملکی وضاحتوں کی بنیاد پر خشک مچھلیوں کی پیکیجنگ میں استعمال ہونے والی مختلف خصوصیات پر مزید روشنی ڈالی۔ انہوں نے سفارش کی کہ پروسیسنگ کے طریقوں کو جدید بنانے، ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے درکار تکنیکی اور سائنسی مدد اور عوام میں بیداری بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
این آئی ایف پی ایچ اے ٹی ٹی کے ڈائریکٹرڈاکٹر شائن کمار سی ایس نے برآمدات اور درآمد کرنے والے ممالک کے لیے خشک مچھلی کی مخصوص اقسام کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ خشک مچھلی کی برآمدی منڈی میں ہندوستان کم درجہ پر ہے، تاہم عالمی منڈی میں بہت زیادہ مانگ کی وجہ سے اس کے پاس ترقی کے زبردست مواقع ہیں۔ انہوں نے سفارش کی کہ کام کرنے کے اچھے معیارات اور حفظان صحت کے طریقوں کے ساتھ غلط اور غیر صحت مندانہ طریقوں،جیسے کہ غیر صحت مند اور کھلے علاقوں میں خشک کرنے کے بارے میں بیداری پیدا کی جانی چاہیے۔
مذکورہ بالا بصیرت انگیز مباحثوں کے ساتھ، شعبہ جاتی حکمت عملی اور ایکشن پلان کو مزید تیار کرنے کے لیے فالو اپ ایکشن پوائنٹس اخذ کیے گئے ہیں۔ ویبنار کے اختتام پر ماہی پروری محکمے کے اسسٹنٹ کشمنر (ایف وائی) ڈاکٹر ایس کے دویدی نے صدر محترم ، وفود،مہمان مقررین اور شرکاء کے لئے کلمات تشکر پیش کئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-2028
(Release ID: 1902010)
Visitor Counter : 130