وزارات ثقافت
ثقافت سے متعلق جی- 20 ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کی پہلی میٹنگ آج مدھیہ پردیش کے کھجوراہو میں مہاراجہ چھترسال کنونشن سینٹر (ایم سی سی سی) میں شروع ہوئی
جی- 20 کا موضوع، وسودھیوا کٹمبکم – ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل ،ہندوستان کی حقیقی جذبے کو اجاگر کرتا ہے: جناب جی کے ریڈی
"ری (ایڈریس) : ریٹرن آف ٹریژرس" یعنی احیاء: خزانوں کی واپسی کے موضوع کے تحت ثقافتی املاک کے تحفظ اور بحالی سے متعلق نمائش کا افتتاح کیا گیا
Posted On:
22 FEB 2023 9:10PM by PIB Delhi
ثقافت کی جی - 20 ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کی پہلی میٹنگ آج مدھیہ پردیش کے کھجوراہو میں مہاراجہ چھترسال کنونشن سینٹر (ایم سی سی سی) میں شروع ہوئی ہے ۔ ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی تری کے مرکزی وزیر جناب جی کے ریڈی نے "ری (ایڈریس) : ریٹرن آف ٹریژرس" یعنی احیاء: خزانوں کی واپسی کے موضوع کے تحت نمائش کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، سماجی انصاف اور تفویض اختیار کے وزیر ڈاکٹر وریندر کمار، ثقافت کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی بھی موجود تھیں۔ ثقافت سے متعلق ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی )کی یہ میٹنگ 25 فروری تک جاری رہے گی۔
"ری (ایڈریس) : ریٹرن آف ٹریژرس" یعنی احیاء: خزانوں کی واپسی کے عنوان سے منعقد نمائش کا مقصد ثقافتی املاک کی واپسی کے جذبے، ضرورت اور مستقبل کو بھارت اور دنیا بھر میں ثقافتی ورثے کی کامیاب واپسی کی منتخب مثالوں کے ذریعے عکاسی کرنا ہے۔ مذکورہ نمائش ثقافتی اشیاء، ان کی تاریخ اور ان کی واپسی کی کامیاب داستانوں کے ذریعے وطن واپسی کے تصور کی عکاسی کرے گی۔
اس سے قبل میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے جناب جی کے ریڈی نے کہا کہ ثقافتی املاک کا تحفظ اور ثقافت کی بحالی جی- 20 ورکنگ گروپ کے اجلاس کے لیے مذاکرات کے کلیدی مرکز کے شعبوں میں سے ایک ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 9 سال سے زیادہ عرصے میں حکومت نے چوری کئے گئے نوادرات بیرون ملک سے بھارت واپس لانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی ہیں ۔ جب کہ آزادی کے بعد سے صرف 13 چوری شدہ نوادرات کی بازیابی کی گئی تھی ، لیکن 2014 سے اب تک 229 نوادرات واپس لائی جا چکی ہیں،جس سے حکومت کے ثقافتی فخر کو ملک میں واپس لانے کے عزم کو واضح طور پر عکاسی ہوتی ہے۔
ہندوستان کی صدارت میں جی- 20 اجلاس کی اہمیت کے بارے میں میڈیا کو تفصیل بتاتے ہوئے، ثقافت کے وزیر نے یہ بھی کہا کہ جی- 20 کا موضوع ، وسودھیو کٹمبکم – ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل ہندوستان کے حقیقی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سے قبل کھجوراہو کے ہوائی اڈے پر مندوبین کا استقبال بدھائی اور رائے کی لوک پرفارمنس کے ساتھ کیا گیا۔ بعد میں انہیں، روایتی فنون اور ثقافتی تجربات سے روشناس کرایا گیا۔ انہوں نے ڈی آئی وائی سرگرمیوں، جیسے پیپرا ماچے، بلاک پینٹنگ، مہندی لگانے کے فن میں بھی حصہ لیا۔
"ری (ایڈریس) : ریٹرن آف ٹریژرس" یعنی احیاء: خزانوں کی واپسی، نمائش کا افتتاح کرنے کے بعد ثقافتی پرفارمنس کے ساتھ مندوبین کے لیے شاندار عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔
"ری (ایڈریس) : ریٹرن آف ٹریژرس" یعنی احیاء: خزانوں کی واپسی، نمائش کا اہتمام بھارت کے آثار قدیمہ کے جائزئے کے مرکز(اے ایس آئی) اور نیشنل میوزیم انسٹی ٹیوٹ (این ایم آئی) نیز نیشنل میوزیم نے بھارتی حکومت کی ثقافت کی وزارت(ایم او سی) کے زیراہتمام مشترکہ طور پر کیا ہے۔ بھارت کی یہ نمائش جی - 20 کے ثقافتی ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کی اُن میٹنگوں کا حصہ ہے ، جو ہندوستان بھر میں ثقافت کی وزارت کے ذریعہ منعقد کی جارہی ہیں۔ نمائش میں دکھائے جانے والی سب سے اہم اشیاء میں سے ایک ’پیرٹ لیڈی‘ ہے، جسے کینیڈا نے 2015 میں ہندوستان واپس بھیجا تھا اور اب اسے کھجوراہو کے اے ایس آئی کی میوزیم کی جگہ رکھا گیا ہے۔
اس نمائش میں ہندوستان بھر سے تقریباً 26 نوادرات کی نمائش کی گئی ہے، جس میں اب تک ہندوستان لوٹائے گئے نوادرات کی تصاویر اور بصری تصاویر کے ساتھ دنیا کے دیگر حصوں سے بھارت واپسی کی کچھ حوصلہ افزا مثالیں بھی شامل ہیں۔ اب تک مختلف ممالک سے کل 242 نوادرات ہندوستان واپس لائے جاچکے ہیں، جبکہ بہت سی دیگر اشیاء واپس لائے جانے کے مرحلے میں ہیں۔ ثقافتی املاک کی واپسی کی سمت میں کی جانے والی عالمی کوششیں ممالک کے درمیان ثقافتی اور بین الاقوامی تعاون کی بہترین مثالیں ہیں۔ آرٹ اور نوادرات کے یہ نمونے، نیز غیر قانونی طور پر اسمگل کی گئی سابقہ اشیاء کو اب ثقافتی سفیر اور ثقافتی ورثے کی واپسی کی وکالت کے طور پر دکھایا جا رہا ہے۔
نمائش کی توجہ دنیا بھر سے اشیاء کی وطن واپسی کی داستانوں پر آواز اٹھانے پر بھی مرکوز ہو گی اور اس میں سماجی و ثقافتی تناظر میں موجود اشیاء کے سفر اور اس کے بعد ان کی وطن واپسی کا خاکہ پیش کیا جائے گا۔ نمائش کا تصور چھ متعلقہ موضوعاتی حصوں کے تحت کیا گیا ہے، جس میں: ثقافتی ورثہ، ثقافتی املاک کی واپسی، تاریخی نظیریں، کنونشنز اور رہنما اصول، عالمی تعاون، اور واپسی کی جھلک شامل ہیں۔
نمائش کی تصوراتی ترتیب اے ایس آئی کے نوادرات، ڈیجیٹل پینلز، معلوماتی متن، ہندوستان اور دنیا کے دیگر ممالک کو بھیجی گئی دیگر اشیاء کے آڈیو ویژول، ہولوگرافک ڈسپلے، آڈیو گائیڈ، کتابچہ اور بہت کچھ ان داستانوں کے ذریعے دیکھنے والوں کو فراہم کی جاتی ہیں۔ مزید یہ کہ مذکورہ نمائش ڈیجیٹل وسیلے کے ذریعے پوری دنیا کے لیے ایک ورچوئل نمائش کے طور پر دستیاب ہوگی۔
ایسی امید کی جاتی ہے کہ اس نمائش میں کامیاب داستانوں کے مشاہدے کی نمائش کے ذریعے پیشہ ور افراد، پریکٹیشنرز، پالیسی سازوں اور کمیونٹی کے درمیان بحالی کے قوانین اور کنونشنز کی اہمیت کے بارے میں ثقافتی املاک کی واپسی اور بحالی کے بارے میں بیداری پیدا ہوگی۔ ثقافتی املاک کی واپسی کی ضرورت، مطابقت اور اہمیت کے بارے میں ثقافتی ورثہ کے شعبے میں مکالمے کا آغاز کرتے ہوئے، یہ نمائش ثقافتی تنوع اور پائیداری کے فروغ کے ساتھ ثقافتی املاک کی واپسی کے براہ راست تعلق کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کوشش کا مقصد قدرتی اور انسان کے ذریعہ پیدا کئے گئے چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ثقافتی وسائل کو حقیقی طور پر 'گلوبل کامنز' کے طور پر حاصل کیا جائے۔
ثقافت سے متعلق جی - 20 ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کے مدھیہ پردیش کے کھجوراہو میں مہاراجہ چھترسال کنونشن سینٹر (ایم سی سی سی) میں ورکنگ گروپ کے 4 اجلاس ہوں گے، جس میں جی - 20 کے رکن ممالک، بین الاقوامی تنظیمیں اور ثقافت کی وزارت کے حکام شرکت کریں گے۔ میٹنگ کے دوران 25 فروری تک ثقافتی پروگرام منعقد کیے جائیں گے ، جس میں کھجوراہو رقص فیسٹیول کی ثقافتی پرفارمنس بھی شامل ہے۔ مندوبین ویسٹرن گروپ آف ٹیمپلس کا بھی دورہ کریں گے، جو کہ یو نیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کا ایک مقام ہے، انہیں پنا ٹائیگر ریزرو بھی لے جایا جائے گا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ش م- ق ر)
U-1986
(Release ID: 1901632)
Visitor Counter : 176