زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

موٹا اناج اپنی غذائی اہمیت کی وجہ سےجلد ہندوستانیوں کی اہم غذا بن  جائے گا: زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری کا بیان


دہلی کے ہوٹل اشوک میں انڈین فیڈریشن آف کلنری ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام نویں بین الاقوامی شیفس کانفرنس-2023 سے خطاب کرتے ہوئے، چودھری نے کہا، وزیر اعظم کی سربراہی میں، موٹے اناج کا بین الاقوامی سال 2023 کی تجویز کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے قبول کر لیا ہے

Posted On: 11 FEB 2023 8:36PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت میں مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے آج کہا کہ موٹے اناج جلد ہی اپنی غذائیت کی قدروں کی وجہ سے ہندوستانیوں کی اہم غذا بن جائے گا۔

دہلی کے ہوٹل اشوک میں انڈین فیڈریشن آف کُلنری ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام نویں بین الاقوامی شیفس کانفرنس-2023 سے خطاب کرتے ہوئے، جناب چودھری نے کہا، وزیر اعظم کی سربراہی میں،موٹے اناج کا بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) 2023 کی تجویز کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے قبول کر لیا ہے۔یہ اعلان حکومت ہند کے لیے موٹے اناج کے بین الاقوامی سال کو منانے میں سب سے آگے رہنے کے لیے اہم رہا ہے۔ ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی آئی وائی ایم 2023 کو ایک 'عوامی تحریک' بنانے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو 'موٹے اناج کے لیے عالمی مرکز' کے طور پر پوزیشن دینے کے اپنے وژن  کو مشترک کیا ہے۔

 

 

جناب چودھری نے کہا کہ موٹا  اناج ہندوستان میں پیدا کی جانے والی پہلی فصلوں میں سے ایک تھی جس کے کئی ثبوت وادی سندھ کی تہذیب کے دوران ملتے ہیں۔ اس وقت 130 سے زائد ممالک میں کاشت کی جا رہی ہے، موٹا اناج ایشیا اور افریقہ کے نصف ارب سے زیادہ لوگوں کے لیے روایتی خوراک سمجھا جاتا ہے ۔ ہندوستان میں، موٹا اناج  بنیادی طور پر خریف کی فصل ہے، جس میں دیگر اسی طرح کی اہم چیزوں کے مقابلے میں کم پانی اور زرعی معلومات کی ضرورت ہوتی ہے۔ موٹا اناج روزی روٹی پیدا کرنے، کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور پوری دنیا میں خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی اپنی بے پناہ صلاحیت کی وجہ سے اہم ہیں۔

جناب چودھری نے کہا کہ اشتراک پر مبنی طریقے کارکے ذریعہ ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو  نےبین الاقوامی تنظیموں، اکیڈمیوں، ہوٹل، میڈیا، ہندوستانی ڈائسپورا، اسٹارٹ اپ کمیونٹیز، سول سوسائٹی، اور ملیٹس ویلیو چین میں شامل دیگر سبھی لوگوں سے آگے آنے اور مل کر کام کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ موٹے اناج کے بین الاقوامی سال - 2023 کے عظیم الشان تقریب کے ذریعے موٹے اناج کی بھلائی گئی ‘شان وشوکت کوپھرسے زندہ کیا جاسکے۔اسے مراکل میلٹس بھی کہا جاتا ہے۔

 

 

اپنے خطاب میں، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت میں سکریٹری جناب منوج آہوجا نے کہا کہ ملک میں موٹے اناج کی مقبولیت کے ساتھ، اس سے چھوٹے اور معمولی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ گزشتہ کچھ برسوں میںزیادہ زرعی پیداوار اور مجموعی جی ڈی پی میں اس کے زبردست  تعاون کو دھیان میں رکھتےہوئے جناب آہوجا نے کہا کہ حکومت نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے زراعت کے شعبے کو جدید ترین بنانے کے لیے تمام اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے۔

موٹے اناج کی بے پناہ صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جو اقوام متحدہ کے کئی پائیدار ترقیاتی اہداف  (ایس ڈی جیز) کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہے، حکومت ہند (جی اوآئی) نے موٹے اناج کو ترجیح دی ہے۔ اپریل 2018 میں، موٹے اناج کو ’’تغذیہ بخش اناج‘‘ کے طور پر دوبارہ برانڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد سال 2018 کو موٹے اناج کا قومی سال قرار دیا گیا، جس کا مقصد بڑے پیمانے پر فروغ اور مانگ کو پورا کرنا ہے۔2021 سے 2026 کے درمیان پیشن گوئی کی مدت کے دوران موٹے اناج کی عالمی مارکیٹ میں 4.5 فیصد سی اے جی آر کا رجسٹر کرنے کا امکان ہے۔

6 دسمبر 2022 کو، اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت سے متعلق تنظیم (ایف اے او)  اٹلی کے شہر روم میں موٹے اناج کے بین الاقوامی سال - 2023 کے لیے ایک افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ اس تقریب میں ہندوستان کے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے وفد نے شرکت کی۔ اس سلسلے میں اگلا، ’ موٹے اناج کا بین الاقوامی سال2023 (آئی وا ئی ایم)کی سال بھر چلنے والی تقریب سے پہلے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود نے پارلیمنٹ ہاؤس میں اراکین پارلیمنٹ کے لیے ایک خصوصی’ موٹے اناج کے جوار ظہرانے‘  کا اہتمام کیا۔

 

اس سے قبل  جناب چودھری اس سال جنوری میں بنگلورو میں نامیاتی اور موٹے اناج۔ بین الاقوامی تجارتی میلہ ۲۰۲۳ کو شروع کرنے کے پروگرام کا حصہ تھے۔

اس تقریب کے نمائشی حصے کا افتتاح   کرناٹک کے وزیر اعلی جناب بسواراج بومائی نے کیا تھا ۔ افتتاحی تقریب کے بعدپارلیمانی امور، کوئلہ او کانکنی کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کرناٹک پویلین کا افتتاح کیا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے بھی تقریب میں شرکت کی اور بی2 بی نیٹ ورکنگ حصے کا افتتاح کیا۔

جناب کیلاش چودھری نے اپنے خطاب میں اس بات کو اجاگر کیاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کسانوں کے لیے مختص کئے بجٹ میں 6 گنا اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی پیداوار کے ساتھ ساتھ  ملک 10,000 ایف پی اوز تیار کرنے اور کسانوں کی شناخت اور درجہ بندی کرنے والے یونٹس کے قیام پر توجہ مرکوز کر رہا ہے جو برآمد کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موٹے اناج کا استعمال غذائیت کی کمی کا حل ہے جس سے کسانوں کو بہترذریعہ معاش  حاصل ہوگا اور آمدنی میں اضافے کا بھی سبب بنےگا۔

اس بین الاقوامی شیفس کانفرنس 2023 نے ’ سب کی شمولیت والی مقامی نامیاتی غذائی نظام کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کے بارے میں آگے بڑھتے ہوئے ایک تازہ دم اور تجدید مہمان نوازی کے شعبے‘ کو حل کیا ہے۔ تین روزہ ’ خصوصی شیفس کانفرنس‘  میں مختلف اور وسیع علم کے اشتراک کے سیشنز، ورکشاپس، ماسٹر کلاسز، کھانا پکانے کوبراہراست دکھانے اور مکمل سیمینار ہوں گے جو مہمان نوازی کے شعبے کے لیے ایک نئے مستقبل کی نوید دیں گے، کیونکہ ہم سب ایک نئی دنیا کے ساتھ آتے ہیں۔

 

اس 3 روزہ تقریب کے اہم مقررین میں شامل ہیں:

1.شیف تھامس گگلرم، صدر ، ورلڈ شیفس

2.جناب ویر سنگھوی، صحافی اور ایڈیٹر

3.جناب کرش اشوک، مسالہ لیب کے آرتھر: ہندوستانی کھانا پکانے کی سائنس

4.جناب ٹی سی چٹرجی، گریفتھ فوڈز کے سی ای او

5.چیف انوویشن اینڈ کوالٹی آفیسر، اولم فوڈ انگریڈینٹ جناب کامیش ایلاجوسیلا

6.محترمہ ایشی کھوسلہ، کالم نگار، مصنف، کاروباری، محقق اور پریکٹس کرنے والی طبی غذائیت کی ماہر

7.ڈاکٹر کروش ایف دلال، ڈائریکٹر، انسٹوسن اسکول آف آرکیالوجی اینڈ انسٹوسن ٹرسٹ

8.فوڈ وائز کی بانی محترمہ پریا جوشی

9.جناب شری دھر وینکٹ، چیف ایگزیکٹو آفیسر - اکشے پاترا فاؤنڈیشن

10. جناب وکرم کوٹا، جی آر ٹی ہوٹلز اور ریزورٹس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر

11. مسٹر جسپال سبھروال، ٹیگ ٹسٹ فوڈز کے مشترکہ بانی

12. شیف راکیش سیٹھی، کارپوریٹ ایگزیکٹو شیف، ریڈیسن ہوٹلز گروپ، جنوبی ایشیا

13. جناب پال نیونہم، ایس ڈی جیز پر کام کرنے والے اسٹریٹجک جدت پسند اور ایگزیکٹو لیڈر - 2030 تک سب کے لیے اچھا کھانا

14. ڈاکٹر بھرت کے پپالا، ڈاکٹر آف نیچروپیتھ، یوگا اور آیوروید

15. شیف راجیو جنویجا، لیمونٹری ہوٹلز میں سینئر نائب صدر اور کارپوریٹ شیف

16. جناب ہیکیوئی کوساٹو، سوشی اور مور کے بانی

17. ڈاکٹر ارم ایس راؤ، فوڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر

18. ڈاکٹر پلکت ماتھر، پروفیسر اور سربراہ، شعبہ خوراک اور غذائیت اور فوڈ ٹیکنالوجی

19. جناب جیتو جودھپورکر، ایگزیکٹو لیڈر شپ

20. ڈاکٹر بنی تامبیر ایری، پروفیسر، شعبہ خوراک اور غذائیت: انسٹی ٹیوٹ آف ہوم اکنامکس، دہلی یونیورسٹی

21. جناب آشیش بھسین،ایف اینڈ بی سروس اور کلینری کے  ڈائریکٹر

22. شیف امے مراٹھے، تلنگانہ شیفس ایسوسی ایشن کے نائب صدر

23. محترمہ منیشا دھاد، شریک بانی اور ماسٹر سورسرر @ امپاسبل ٹرانسفارمیشن ایل ایل پی

24. شیف ستیندر ایس شیرگل، ایکو گرین ہاسپیٹلیٹی میں کارپوریٹ شیف

25. شیف راج سیٹھیا، گفٹ یور آرگن فاؤنڈیشن میں ڈائریکٹر (پروجیکٹس)

26. ڈاکٹر سوربھ شرما، شیف، آرتھر، کلینری منٹر، ہیومنیٹیرین

27. کرشنا آئیر، ماسٹر سورسرر @ امپاسبل ٹرانسفارمیشن ایل ایل پی

28. شیف ستبیر بخشی، کارپوریٹ شیف ڈی کوزائن، دی اوبرائے ہوٹلز اینڈ ریزورٹس

**********

 

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.1682



(Release ID: 1899390) Visitor Counter : 126


Read this release in: English