جل شکتی وزارت
نمامی گنگے مشن – II کی 22500 کروڑ روپے کے بجٹ صرفہ کے ساتھ 2026 تک منظوری دی گئی
Posted On:
13 FEB 2023 4:34PM by PIB Delhi
نمامی گنگے پروگرام 31 مارچ 2021 تک کے لئے جون 2014 میں شروع کیا گیا تھا ، اس کا مقصد دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کا احیاء ہے۔ اس کے لئے 20 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ پروگرام کی ضرورت اور اس کی وسعت کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت ہند نے نمامی گنگے مشن – II کو 2026 تک کے لئے 22500 کروڑ روپے کے بجٹ صرفے کے ساتھ منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں موجودہ واجبات ( 11 ہزار 225 کروڑ روپے) اور نئے پروجیکٹس / کارروائیاں (11 ہزار 275 کروڑ روپے) کے لئے پروجیکٹ بھی شامل ہیں۔
حکومت ہند نے نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) کے لئے مالی سال 15-2014 سے 31 جنوری 2023 تک کُل 14 ہزار 84 اعشاریہ 72 کروڑ روپے جاری کئے ہیں، جس میں سے این ایم سی جی نے ریاستی حکومتوں ، اسٹیٹ مشن فار کلین گنگا اور دیگر ایجنسیوں کے لئے 13 ہزار 607 اعشاریہ ایک آٹھ کروڑ ر وپے جاری کئے ہیں، جس کا مقصد گنگا کے احیاء سے متعلق پروجیکٹوں کا نفاذ ہے۔
نمامی گنگے پروگرام کے تحت ریاست وار رقم مختص نہیں کی گئی ہے، تاہم این ایم سی جی کے ذریعہ پروجیکٹوں کے نفاذ کے لئے مختلف ایجنسیوں کو جاری کی گئی رقم کو 15-2014 سے 31 جنوری 2023 تک ریاست وار ترتیب دیا گیا ہے، جو مندرجہ ذیل ہے۔
ریاست
|
رقم (کروڑ روپے میں)
|
اترا کھنڈ
|
1,149.01
|
اتر پردیش
|
4,347.24
|
بہار
|
3,526.43
|
جھار کھنڈ
|
250.05
|
مغربی بنگال
|
1,369.12
|
مدھیہ پردیش
|
9.89
|
دہلی
|
1,253.86
|
ہر یانہ
|
89.61
|
راجستھان
|
71.25
|
ہماچل پردیش
|
3.75
|
نمامی گنگے پروگرام کے تحت ایک جامع کارروائی شروع کی گئی ہے، جس میں گندے پانی کی صفائی ، ٹھوس کچرے کے بندو بست ، ریور فرنٹ مینجمنٹ (گھاٹوں اور شمشان گھاٹوں کی ترقی) ای- فلو، جنگل بانی ، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور عوامی شراکت داری و غیرہ شامل ہیں ، جس کا مقصد دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کا احیاء ہے۔ ابھی تک 31 دسمبر 2022 تک 32912.40 کروڑ روپے کی لاگت سے مجموعی طور پر 409 پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں، جس میں سے 232 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں اور کام کرنا شروع کردیا ہے۔ بیشتر پروجیکٹ سیویج کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے سے متعلق ہیں، کیونکہ گھروں / صنعتوں سے نکلنے والا گندہ پانی ندی کی آلودگی کی اہم وجہ ہے۔سیوریچ ٹریمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی صلاحیت کا یومیہ 5269.87 ملین لیٹر (ایم ایل ڈی)کی پیداوار اور بحالی کے لئے 26673.06 کروڑ روپے کی لاگت سے 177 سیوریج بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹ اور تقریبا ً 5213.49 کلو میٹر نیٹ ورک بچھانے کا کام شروع کیا گیاہے۔ ان میں سے 99 سیوریج پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں 2043.05 ایم ایل ڈی کی ایس ٹی پی صلاحیت پیدا ہوئی ہے اور 4260.95 کلو میٹر سیوریج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے۔ سیوریج ٹریٹمنٹ انفراسٹرکچر کے کام کو جاری رکھنے کے مقصد سے مخلوط آمدنی کے لئے ای پی پی پی موڈ کو بھی اپنایا گیا ہے۔
نمامی گنگے پروگرام کے تحت آلودگی پر قابو پانے سے متعلق مرکزی بورڈ (سی پی سی بی) متعلقہ ریاستی آلودگی پر قابو پانے والے بورڈوں (ایس پی سی بیز) کے ذریعہ 5 اہم ریاستوں میں 97 مقامات پر دریائے گنگا کے پانی کی کوالٹی کے جائزے کے لئے مطالعہ کر رہا ہے۔ دریا کے پانی کی کوالٹی کا تعین باہر نہانے کے لئے نوٹیفائی کئے گئے بنیادی پانی کی کوالٹی کے پیمانے کے تحت کیا جاتا ہے۔ سی پی سی بی کے ذریعہ مخصوص کئے گئے پینے کے پانی کے لئے پانی کی کوالٹی کے لئے بہتر استعمال ہونے والا طے شدہ پیمانہ یہ ہے کہ دریا کا پانی مناسب صفائی کے بعد ہی پینے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
2022 میں (جنوری سے اکتوبر) ان 5 اہم ریاستوں میں، جہاں سے گنگا بہتی ہے، سی پی سی بی کے ذریعہ پانی کے معیار کے جائزے کی بنیاد پر مشاہدے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ تحلیل شدہ آکسیجن کی درمیانی قدر ، جو دریا کے پانی کی صورت حال کا ا شاریہ ہے ،نوٹیفائ کئے گئے نہانے کے پانی کی کوالٹی کے بنیادی پیمانے کی قابل قبول حدود کے اندر پایا گیا اور دریائے گنگا کی تقریبا ً پوری پٹی کے لئے دریا کے ماحولیاتی نظام کی معاونت کے لئے اطمینان بخش رہا۔ بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی) کی درمیانی قدر ، مقامات / پٹیوں جیسے (1) اتر پردیش میں فرخ آباد سے کلاکنکر، رائے بریلی اور مرزا پور سے تری گھاٹ، غازی پور (وارانسی، وشو سندری بریج کے علاوہ) اور (2) مغربی بنگال میں شیتلا تلا، پلٹا میں معمولی اضافے کے علاوہ (بی او ڈی: 3.3 سے 4.7 ایم جی / ایل) کے علاوہ قابل قبول حدود کے اندر پائی گئی۔
مزید برآں پانی کی کوالٹی کے معیارات کے میڈین ڈیٹا کے موازنے کے مطابق کثیر شعبہ جاتی کارروائی یعنی ڈی او ، بائیو کیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ (ڈی او ڈی) اور 2014 اور 2022 (جنوری سے اکتوبر) فیکل کولی فارمس (ایف سی) کے نتیجے میں 33 مقامات پر ڈی او (میڈین) میں بہتری آئی ہے، بی او ڈی (میڈین) 41 مقامات پر بہتر ہوا ہے اور ایف سی (میڈین) 28 مقامات پر بہتر ہوا ہے۔
یہ اطلاع آج راجیہ سبھا میں جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے ایک تحریری جواب میں دی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ف ا۔ ق ر
U-1671
(Release ID: 1899348)
Visitor Counter : 160