الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
لکھنؤ میں پہلی ڈیجیٹل اقتصادی ورکنگ گروپ میٹنگ کا پہلا دن شروع ہوا
ایک شاندار کامیابی، جس میں 36 معزز مقررین نے 700 سے زائد رجسٹرڈ شرکاء کے ساتھ اپنی مہارت اور بصیرت کا اشتراک کیا
اس کا افتتاح اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر برائے الیکٹرانکس اور آئی ٹی، مواصلات اور ریلویز، جناب اشونی ویشنو نے مرکزی وزیر برائے بھاری صنعت ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی،ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر کی موجودگی میں کیا
دنیا میں 850 ملین افراد کے پاس کوئی سرکاری شناختی کارڈ نہیں ہے: ورلڈ بینک
آسٹریلیا، فرانس، برطانیہ، ترکی، سعودی عرب، یورپی یونین اور انڈونیشیا کے مندوبین نے اپنے ملک کے تجربات کا اشتراک کیا
ہندوستانی اسٹارٹ اپس نے ایم ایس ایم ایز کے لیے اختراعی حل کا مظاہرہ کیا
ڈیجیٹل انڈیا نمائشی مرکز کا افتتاح کیا گیا اور ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر، ایم ایس ایم ایز کے لئے سائبر سکیورٹی کے حل، پائیدار ترقی کے اہداف، ریاست اتر پردیش سے ڈیجیٹل اقدامات اور جیو – اسپیشیل ٹیکنالوجیز جیسے موضوعات پر اجلاس منعقد ہوئے
Posted On:
13 FEB 2023 9:17PM by PIB Delhi
ہندوستان کی جی- 20 صدارت کے تحت 3 روزہ پہلی ڈیجیٹل اقتصادی ورکنگ گروپ (ڈی ای ڈبلیو جی) میٹنگ کا آج لکھنؤ میں اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، الیکٹرانکس اور آئی ٹی، مواصلات اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی، ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر، ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب الکیش کمار شرما، اتر پردیش کے چیف سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا اور منجملہ دیگر کے غیر ملکی مندوبین کی موجودگی میں افتتاح کیا۔
جی - 20 کی پہلی ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ میٹنگ کا افتتاح
ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا گیا، جس میں ورچوئل حقائق اور مصنوعی ذہانت اور اختراعی حل جیسے ای ایس کے اے آئی، اے ایس کے جی آئی ٹی اے، اے آئی چیس، اےآئی روزمرہ کی زندگیوں میں، ڈیجیٹل انڈیا کا سفر، لکھنؤ وی آر ٹور اور مرکزی حکومت اور اتر پردیش کی ریاستی حکومت کے مختلف اقدامات کی نمائش کی گئی۔
ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب الکیش کمار شرما نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا، سائبر سیکورٹی کو فروغ دینے، ڈیجیٹل قابلیت اور ترقی کو فروغ دینے، اور ڈیجیٹل معیشت میں ڈی پی آئی کی ترقی کو آسان بنانے میں ڈی ای ڈبلیو جی کی بنیادی اہمیت پر زور دیا۔
جناب یوگی آدتیہ ناتھ، جی 20 کی پہلی ڈیجیٹل اقتصادی ورکنگ گروپ میٹنگ سے خطاب کر رہے ہیں۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے 10 سے 12 فروری تک ہونے والی حالیہ عالمی سرمایہ کاروں کی چوٹی کانفرنس اور اس تقریب کے دوران موصول ہونے والی 33,50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز کے بارے میں بات کی۔ الیکٹرانکس اور آئی ٹی، مواصلات اور ریلوے کے وزیر جناب اشونی وشنو نے سامعین سے خطاب کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح انڈیا اسٹیک کو کسی بھی ملک کے ذریعے تعینات اور استعمال کیا جا سکتا ہے، جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی طاقت کو ظاہر کیا جا سکتا ہے۔ بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ صنعت 4.0 کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لیے روبوٹکس، ڈرون، اضافی مینوفیکچرنگ، الیکٹرانکس اور کنٹرول کے شعبوں میں متعدد اقدامات کو منظوری دی گئی ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس اور آئی ٹی، اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ جناب راجیو چندر شیکھر نے بتایا کہ کس طرح ٹیکنالوجی کو شہریوں کی زندگیوں اور حکمرانی اور جمہوریت کے جوہر کو بدلنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جناب اشونی ویشنو، ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے اور جناب راجیو چندر شیکھر جی 20 کی پہلی ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ میٹنگ سے خطاب کر رہے ہیں
دن کا پہلا سیشن 'ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر: مختلف ممالک میں ڈیجیٹل شناخت کے نفاذ کے تجربات کا اشتراک' کے موضوع پر تھا۔ اس میں ممتاز مقررین جیسے عالمی بینک کے سینئر پروگرام آفیسر جناب جوناتھن مارسکل ، یو آئی ڈی اے آئی کے سی ای او ڈاکٹر سوربھ گرگ ، ایک سٹیپ فاؤنڈیشن کے سی ٹی او ڈاکٹر پرمود ورما، انڈونیشیا کےجناب اچوان ایم ناسوشن، جرمنی کے ڈاکٹر ارینا الیگزینڈرا سوفکی، یورپی یونین کے جناب فابیان ڈیلکروس موجود تھے ۔ سیشن کے دوران، عالمی بینک نے بتایا کہ 850 ملین افراد کے پاس کوئی آفیشل آئی ڈی نہیں ہے اور وہ تقریباً 50 ممالک میں کام کر رہا ہے، جس میں تقریباً 2 بلین ڈالر کی فنانسنگ سمیت ڈیجیٹل آئی ڈی سسٹمز کی ترقی میں مدد کی جا رہی ہے۔ سیشن کے دوران، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے دیگر پہلوؤں کی تعمیر کے لیے بنیاد کے طور پر آدھار کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ بات چیت میں ڈیٹا کے تحفظ، حفاظت اور رازداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط قانونی فریم ورک کی ضرورت پر بھی بات ہوئی۔
'ایم ایس ایم ای کے لیے سائبر سکیورٹی حل کا اشتراک' پر دوسرے سیشن میں، ڈی ایس سی آئی کے سی ای او جناب ونائک گوڈسے، فرانس کے جناب فریڈرک ساویج، برطانیہ کے جناب کریگ اسٹینلے-ایڈمسن، سعودی عرب کی محترمہ بسمہ الجدائی، آسٹریلیاکی محترمہ کیملی ڈی برگ، مائیکروسافٹ کے جناب سندیپ ارورہ، اور ماسٹر کارڈ انکارپوریشن کے جناب ڈیرک پِلر نے شرکت کی۔ سیشن کے دوران فرانس کے سائبر کیمپس، برطانیہ کی قومی سائبر حکمت عملی، 2030 کے لیے مرکزی طرز حکمرانی کے ماڈل کے سعودی عرب کے ویژن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے استعداد کار میں اضافے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی اور سائبر خطرات کے اثرات، ماحولیاتی نظام کے موجودہ رجحانات، اور چھوٹے کاروباروں کے لیے عالمی سائبر الائنس کی ٹول کٹ کے بارے میں بات کی۔ اجلاس کے دوران تین اسٹارٹ اپس - یعنی پروفیز، پیاتو، اور وی – جنگل نے مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ایز) کو درپیش سائبر سکیورٹی کے خطرات اور ان کے پیش کردہ حل کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے سائبر سکیورٹی کے موجودہ منظر نامے اورایم ایس ایم ایز کے ذریعہ ممکنہ خطرات سے خود کو بچانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں اپنی مہارت اور بصیرت کا اشتراک کیا۔
'ایس ڈی جیز کے حصول کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر' پر تیسرے سیشن میں، ڈاکٹر پالن باسنگا، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، یو این ڈی پی سے تعلق رکھنے والے کیزومنگوڈپ ماسلی،برطانہ کے جناب جوشوا بامفورڈ، ترکیہ کی محترمہ میلیسا ٹیکیلی ، ای-جی او وی فاؤنڈیشن کے جناب ویراج تیاگی، اور کو- ڈیولپ کے جناب سی وی مدھوکرنے شرکت کی ۔ مندوبین نے تعاون اور ڈی پی آئی اقدامات کے نتائج کا اشتراک کرنے کے بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ کامیابی کی ترجیح کے طور پر تکنیکی انٹرآپریبلٹی کی اہمیت اور مارکیٹ کی ترقی کو متحرک کرنے اور ریاستی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے اوپن ریسورس اسٹیک کے فوائد پر زور دیا گیا۔ ایک مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر میں اوپن سورس، اوپن اے پی آئیز ، اور انٹرآپریبل ڈیجیٹل حل کے کردار پر بھی غور کیا گیا۔
ریاست اترپردیش کے ڈیجیٹل اقدامات کی نمائش کے چوتھے سیشن میں ،حکومت اتر پردیش کی طرف سے ڈاکٹر سوبی چترویدی، ان موبی، جناب اکشے ترپاٹھی، جناب دویش چترویدی، ڈاکٹر روشن جیکب، جناب سوربھ بابو اور جناب ونیت کمار نے شرکت کی۔ گریٹر نوئیڈا میں میگا ڈیٹا سینٹر، نویش مترا - سرمایہ کاروں کے لیے سنگل ونڈو سسٹم، کان کنی کے شعبے کے لیے مائن مترا، ڈیجی شکتی سمیت کئی اقدامات پر بات چیت ہوئی۔ حکومت اتر پردیش کے جناب اروند کمار، یور اسٹوری کے جناب اکشے اور انفوسس کی محترمہ میناکشی نے بھی حکومت، صنعت اور تعلیمی اداروں کے شراکتی کردار کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ بات چیت کی گئی۔
دن کا آخری موضوعی سیشن ’’ڈیجیٹل معیشت میں بنیادی ڈھانچے اور مصنوعات کی ترقی کے لیے جیو - اسپیشیل ٹیکنالوجیز کا استعمال‘‘ پر تھا۔ مقررین میں حکومت اتر پردیش کے کمپیوٹر امیج پروسیسنگ ڈویژن، ریموٹ سینسنگ ایپلی کیشن سینٹر (آر ایس اے سی)کے ہیڈ جناب سشیل چندرا، حکومت ہند کے بی آئی ایس اے جی – این کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ونے ٹھاکر، اور آف انڈیا اور میپ مائی انڈیا کے سی ای او جناب روہن ورما شامل تھے ۔ اس بات کا اشتراک کیا گیا کہ کس طرح جی آئی ایس کو زمین پر موجود صارفین سے حقیقی وقت میں ٹریفک ڈیٹا اکٹھا کرنے، اس کا تجزیہ کرنے، اور پھر ایک ہموار اور مؤ ثر سروس پیش کرنے کے لیے روزانہ اور متحرک اپ ڈیٹس کا اشتراک کرنے میں مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔
اختتامی کلمات ای آئی ٹی وائی کے جوائنٹ سکریٹری جناب سشیل پال نے پیش کیے۔
لکھنؤ میں ڈیجیٹل اقتصادی ورکنگ گروپ کی میٹنگ کا پہلا دن شاندار کامیاب رہا، جس میں 36 معزز مقررین نے 700 رجسٹرڈ حاضرین کے ساتھ اپنی مہارت اور بصیرت کا اشتراک کیا۔ دوسرا دن بھی اتنا ہی پرجوش ہونے کا عندیہ دیتا ہے، جس میں تروئیکا ممبران کے کلیدی خطابات، اور ڈیجیٹل اکانومی میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، سائبرسکیوریٹی اور ڈیجیٹل اسکلنگ کے اہم موضوعات پر موضوعاتی سیشنز ہوں گے، جو ڈیجیٹل اکانومی ورکنگ گروپ کے لیے ترجیحی ایجنڈے ہیں۔
سیشن کے دوران بنائی گئی ویڈیو اور پریزنٹیشنز کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے:
https://www.indiastack.global/g20-dewg/
*************************
ش ح۔ ا ک۔ ق ر
U:1616
(Release ID: 1899041)
Visitor Counter : 203