وزارت خزانہ

نوٹ بندی سے دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ سیاہ دولت کا پتہ چلا، ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا اور ٹیکس بنیاد کی توسیع ہوئی :مرکزی وزیر مملکت برائے مالیات جناب پنکج چودھری

Posted On: 13 FEB 2023 6:33PM by PIB Delhi

نوٹ بندی دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ سیاہ دولت کا پتہ لگانے، ٹیکس کلیکشن میں اضافے اور ٹیکس بنیاد کی توسیع کا سبب بنی۔یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

مزید معلومات دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ نتائج ذیل میں دیئے جارہے ہیں:

  1. نومبر 2016 سے مارچ 2017 کی مدت کے دوران انکم ٹیکس محکمے نے 900 گروپوں میں تلاشی اور ضبطی کی کارروائی کی۔جس کے سبب 900 کروڑ کی ضبطی ہوئی، جس میں 636کروڑ کی نقدی اور تقریباً 7961کروڑ کی غیر اعلان شدہ آمدنی کا خلاصہ شامل ہے۔
  2. مالیاتی سال 17-2016 میں راست ٹیکس کلیکشن نے مالیاتی  سال 18-2017 کے لئے 18  فیصد کی اضافہ شرح ، جو پچھلے سات مالیاتی سالوں میں سب سے زیادہ تھی، نے ملک میں ٹیکس ادائیگی کی سطح پر نوٹ بندی کے مثبت اثرات کا اشارہ دیا۔
  3. مالیاتی سال 18-2017میں  ذاتی انکم ٹیکس (پی آئی ٹی)پیشگی ٹیکس کلیکشن میں مالیاتی سال 17-2016 کے مقابلے میں 23.4فیصد اور پی آئی ٹی خود –تجزیاتی ٹیکس میں 29.2فیصد کا اضافہ ہوا، جو نوٹ بندی اور بینک جمع ڈاٹا کے بعد کے استعما ل کی بنیاد کی تصدیق کرتا ہے۔ انکم ٹیکس محکمے کے ذریعے غیر کارپوریٹ ؍ذاتی ٹیکس دہندگان کے ذریعے رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی پر ایک بڑا اثر پڑا۔
  4. مالیاتی سال 18-2017 کے دوران انکم ٹیکس محکمے کے پاس دائر انکم ٹیکس ریٹرن(آئی ٹی آر)کی تعداد میں 25 فیصد کی اضافہ شرح حاصل کی گئی، جو پچھلے 5برسوں میں حاصل اعلیٰ ترین شرح تھی۔
  5. مالیاتی سال 18-2017 کے دوران ، مالیاتی سال 17-2016 کے دوران 85.51لاکھ کے مقابلے نئے آئی ٹی آر داخل کنندگان کی تعداد تقریباً ایک کروڑ 7لاکھ تھی۔ پہلے کے برسوں میں نئے داخل کنندگان کی تعداد 50 سے 66لاکھ کے درمیان تھی۔اس لئے مالی سال 17-2016 اور مالیاتی سال 18-2017 کے دوران   نئے ٹیکس فائلروں میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ اس کا کریڈٹ نوٹ بندی کے نتیجے میں غیر رسمی چینلوں میں نقدی کی منتقلی کے سبب اعلیٰ سطح کی عمل آوری کو دیا جاسکتاہے۔
  6. مالیاتی سال 18-2017 کے دوران کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے ذریعے دائر ریٹرن کی تعداد میں 17.2 فیصد کی اضافہ شرح حاصل کی گئی۔ یہ مالیاتی سال 17-2016 میں 3فیصد کی ترقیاتی شرح اور مالیاتی سال 16-2015 میں 3.5فیصد سے پانچ گنا زیادہ تھی۔

اس کے علاوہ وزیر موصوف نے کہا کہ نوٹ بندی نے سرکار کو مجرمین کے ذریعے رکھے گئے بے حساب دولت کا پتہ لگانے میں مدد کی ہے۔ اس کا خلاصہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریت (ای ڈی)کے ذریعے منی لانڈرنگ  روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے)2002اور فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (ایف ای ایم اے)1999 کے تحت جانچ کے دوران کیا گیا تھا۔

پی ایم ایل کے تحت 8معاملوں کی جانچ شروع کی گئی، جس میں 107لوگ بے حساب دولت پیدا کرنے ، جمع کرنے؍بے حساب دولت کے لین دین کے عمل میں شامل پائے گئے۔ ان معاملوں میں 191.68کروڑ کی رقم قرق؍ضبط کی گئی ہے اور 5ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان معاملوں میں 7عبوری پی سی سمیت 13 قابل سزا شکایتیں(پی سی)دائر کی گئی ہیں۔اسی طرح ایف ای ایم اے کے التزامات کے تحت 19لوگوں کے خلاف 10معاملوں میں جانچ شروع کی گئی ہے،جس میں 2.99کروڑ روپے کی رقم ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 8عدد وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کئے گئے  ہیں، جن میں سے 5کا فیصلہ سنایا جاچکا ہے۔ مقدمے کے دوران 1.61کروڑ کی رقم کا جرمانہ لگایا گیا  اور 77.81لاکھ ضبط کرنسی کو بھی معاملے کی سماعت کے دوران ضبط کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

************

ش ح۔ج ق۔ ن ع

(U: 1602)



(Release ID: 1898991) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Telugu