وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

31جنوری 2023 تک ای سی ایل جی ایس کے تحت 3.61لاکھ کروڑ روپے گارنٹی سے 1.19کروڑ قرض داروں کو فائدہ ہوا

Posted On: 13 FEB 2023 6:30PM by PIB Delhi

ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس)کو مئی 2020 میں آتم نربھر بھارت ابھیان کے حصے کے طورپر شروع کیا گیا تھا، تاکہ اہل بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتیں اور کاروباری ادارے(ایم ایس ایم ای)کووڈ-19وباء کے سبب آنے والی رکاوٹ کے بعد اپنی آپریشنل دین داریوں کو پورا کرسکیں اور اس سے ان کے کاروبار کو پھر سے شروع کرنے میں مدد مل سکے۔یہ اسکیم معیشت کے تمام شعبوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے مالیات ڈاکٹر بھاگوت کسان راؤکراڈ نے آج لوک  سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ اسکیم کو نافذ کرنے والی ایجنسی نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمٹیڈ (این سی جی ٹی سی)سے موصولہ معلومات کے مطابق  31جنوری 2023 تک ای سی ایل جی ایس کے تحت 3.61 لاکھ کروڑ روپے کی گارنٹی جاری کئی گئی ہے، جس سے 1.19کروڑ قرض حاصل کرنے والے مستفید ہوئے ہیں۔

وزیر موصوف نے ای سی ایل جی ایس کے تحت ایم ایس ایم ای کو ساجھا کیا ہے:

ای سی ایل جی ایس کے تحت ایم ایس ایم ای کا حصہ

 

ایم ایس ایم ای کا حصہ

گارنٹی شدہ قرضہ جات کی تعداد

1,13,53,254 (95.18%)

گارنٹی شدہ رقم(کروڑ میں)

2,39,147.53 (66.16%)

*قوسین میں دیئے گئے اعدادوشمار ایم ایس ایم ای کو کل کے فیصد کی شکل میں دکھاتے ہیں۔

اسکیم کے تحت گارنٹی شدہ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی درجے کے صنعتوں(ایم ایس ایم ای)کے قرضہ جات کی ریاست وارت تفصیل ضمیمہ ایک میں منسلک ہے۔

ای سی ایل جی ایس پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی 23 جنوری 2023 کی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق وزیر موصوف نے کہا کہ تقریباً14.6 لاکھ ایم ایس ایم ای کھاتے ، جن میں سے تقریباً 98.3فیصد کھاتے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے زمروں میں تھے، بچائے گئے تھے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ایم ایس ایم ای قرض کھاتے مکمل بینکنگ صنعت کے لئے ای سی ایل جی ایس کی شروعات کے بعد سے 2.2لاکھ کروڑ روپے کی بہتری ہوئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بقایا ایم ایس ایم ای کریڈٹ کا تقریباً 12 فیصد ای سی ایل جی ایس کے سبب غیر سرگرم اثاثہ (این پی اے)زمرہ بندی میں پھسلنے سے بچا لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وزیر موصوف نے بتایا کہ اقتصادی سروے 23-2022 میں کہا گیا ہے کہ جنوری –نومبر 2022 کے درمیان بہت چھوٹے چھوٹے اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای)کے سیکٹر میں قرض اضافہ قابل ذکر طور سے 30.6فیصد سے زیادہ رہا ہے۔حکومت ہند کی توسیع شدہ کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس)کا اس میں بہت بڑا کردار رہا ہے۔سروے میں کہا گیا کہ ایم ایس ایم ای کی وصولی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ جیسا کہ ان کے ذریعے ادا کئے جانے والے اشیاء و خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی)کی رقم سے ظاہر ہے، جبکہ ای سی ایل جی ایس ان کی قرض خدمات سے متعلق تشویش کو کم کررہا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر سمیت بینکوں کے ذریعے قرض دینے میں این پی اے کا بڑا رول رہا ہے۔جس میں وسیع اقتصادی صورتحال خطہ جاتی ایشوز ، عالمی کاروباری ماحول، ادھار لینے والے اداروں میں گورننس کے ایشوز وغیرہ شامل ہیں۔ ایم ایس ایم ای کو حمایت دینے کے لئے کئے گئے اقدامات کا مقصد اس شعبے میں قرض کی رفتار کو بڑھانا اور اس شعبے میں کاروبار کے مجموعی قرض سے صحت میں بہتری لاناہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ایم ایس ایم ای کے لئے کفایتی طریقے سے قرض اور مالیات تک رسائی بڑھانے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔

***********

ش ح۔ج ق۔ ن ع

(U: 1603)


(Release ID: 1898989) Visitor Counter : 159


Read this release in: English