زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

جراثیم کش ادویات پر پابندی

Posted On: 03 FEB 2023 7:34PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبودکا محکمہ(ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، حکومت ہند کی طرف سے نئی دہلی میں آئی اے آر آئی کے ڈاکٹر انوپم ورما (سابق نیشنل پروفیسر) کی سربراہی میں ایک ماہر کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو 66 طرح کی جراثیم کش ادویات کا جائزہ لے گی۔ دوسرے ممالک میں ممنوع/محدودہیں، لیکن ہندوستان میں انکے استعمال کے لیے اندراج جاری ہے۔ ماہرین کی کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کو جراثیم کش ادویات کےقانون1968 کی دفعہ27(2) کے تحت، مشاورت کے لیے رجسٹریشن کمیٹی(آر سی) کو بھجوا دیا گیا۔ رجسٹریشن کمیٹی نے 22 دسمبر2015کو منعقدہ اپنے 361ویں خصوصی اجلاس میں، ماہرین کی کمیٹی کی رپورٹ پر غور کیا اور اس کی سفارشات کو کچھ مشاہدات کے ساتھ قبول کر لیا۔ حکومت ہند نے، رجسٹریشن کمیٹی کے مشاہدات کے ساتھ ماہرین کی کمیٹی کی سفارشات پر غور کرنے کے بعد 14 اکتوبر2016 کوایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت، 66 جراثیم کش ادویات میں سے 12 جراثیم کش ادویات پر پابندی عائد کی گئی تھی اور 6 جراثیم کشادویات کو مرحلہ وار ختم کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ سال 2020۔ ایک جراثیم کش دوا (اینڈوسلفان) کا سپریم کورٹ کے زیر غور ہونے کی وجہ سے جائزہ نہیں لیا گیا، لیکن بعد میں معزز عدالت نے اس پر پابندی لگا دی۔ ایک جراثیم کشدوا (فینیٹروتھیون) کو زراعت میں استعمال کرنے پر پہلے ہی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً نئے مطالعے/رپورٹس/حوالہ جات/معلومات موصول ہونے پر، رجسٹرڈ جراثیم کش ادویات کا، ان کی حفاظت اور افادیت کے حوالے سے جائزہ لیا جاتا ہےجسے جائزہ ماہرین کی کمیٹیاں تشکیل دے کر کیا جاتا ہے۔ ایسی ماہر کمیٹیوں کی سفارشات کی بنیاد پر اور رجسٹریشن کمیٹی کے ساتھ مناسب مشاورت کے بعد، زراعت اور کسانوں کی بہبودکی وزارت نے اب تک ملک میں درآمد، تیاری یا استعمال کے لیے 46 جراثیم کشادویات اور 4 جراثیم کشادویات کی تیاری پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس کے علاوہ، 8 جراثیم کشادویات کے اندراجات کو واپس لے لیا گیا ہے اور 9 جراثیم کشادویات کو محدود استعمال کے تحت رکھا گیا ہے (ضمیمہ دیکھیں)۔

حکومت بائیو جراثیم کش ادویات کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے، جو عام طور پر کیمیائی جراثیم کش ادویات سے زیادہ محفوظ ہیں۔ اس کے لیے مختلف فصلوں پر منظور شدہ جراثیم کش ادویات کو پبلک ڈومین میں ڈائریکٹوریٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کورنٹائین اینڈ اسٹوریج کی آفیشل ویب سائٹ پر دکھایا جاتا ہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ضمیمہ
جراثیم کش ادویات کی فہرست جن کا استعمال ممنوع اور محدود ہے:

(یکم اکتوبر 2022تک)

۱۔ جراثیم کش ادویات / فارمولیشنز ہندوستان میں ممنوع ہیں۔






















اے۔




























 

جراثیم کش ادویات کی تیاری، درآمد اور استعمال پر پابندی ہے۔

1۔

الچلور (بذریہ ایس۔ او۔ 3951(ای))، مورخہ 08اگست2018

2۔

الڈیکارب(بذریعہ ایس۔ او۔682 (ای))، مورخہ 17 جولائی 2001

3۔

ایلڈرین

4۔

بینزین ہیکسا کلورائیڈ

5۔

بینومائل (بذریعہ ایس۔او، 3951(ای))،مورخہ 8 اگست 2018

6۔

کیلشیم سائینائیڈ

7۔

کارباریل (بذریعہ ایس۔او۔395 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

8۔

کلور بینزیلیٹ (بذریعہ ایس۔او۔682 (ای))، مورخہ 17 جولائی 2001

9۔

کلورڈین

10۔

کلوروفینونفوز

11۔

کاپر ایسی ٹوارسینائیٹ

12۔

ڈائیزینون(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای)) ، مورخہ 8 اگست 2018

13۔

ڈبروموکلورو پروپین (ڈی بی سی پی) (بذریعہ ایس۔او۔569 (ای)) مورخہ 25 جولائی 1989

14۔

ڈائکلورووس (بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 08اگست2018

15۔

ڈائلڈرن(بذریعہ ایس۔او۔562 (ای))مورخہ 17 جولائی 2001

16۔

اینڈوسلفان (سپریم کورٹ آف انڈیا کے اشتہاری -عبوری حکم کے ذریعے رٹ پٹیشن (سول) نمبر 213 آف 2011 مورخہ 13 مئی 2011 اور حتمی مورخہ 10 جنوری 2017 کو نمٹا دیا گیا)

17۔

اینڈرین

18۔

ایتھل مرکری کلورائیڈ

19۔

ایتھائل پیراتھیون

20۔

ایتھالین ڈبرومائیڈ (ای ڈی بی)(بذریعہ ایس۔او۔682 (ای))،مورخہ 17 جولائی 2001

21۔

فیناریمول(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

22۔

فینتھین(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

23۔

ہیبٹاکلور

24۔

لنڈین (کاما-ایچ سی ایچ)

25۔

لینورون(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

26۔

میلک ہائڈرازائڈ(بذریعہ ایس۔او۔682 (ای))، مورخہ 17 جولائی 2001

27۔

مینازون

28۔

میتھوکسی ایتھل مرکری کلورائیڈ(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

29۔

میتھائل پیراتھیون (بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

30۔

میٹوزیرون

31۔

نائٹروفین

32۔

پیراکوٹ ڈائمتھائل سلفیٹ

33۔

پینٹا کلورو نائٹرو بینزائن(پی سی این بی) (بذریعہ ایس۔او۔569 (ای))، مورخہ 25 جولائی 1989

34۔

پینٹا کلوروفینول

35۔

فینائل مرکری ایسیٹیٹ

36۔

فوریٹ(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 08اگست2018

37۔

فاسفامیڈن(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 08اگست2018

38۔

سوڈیم سائینائیڈ (صرف جراثیم کش مقصد کے لیےبذریعہ ایس۔او۔ 3951(ای))،مورخہ 8 اگست 2018 کے تحت ممنوع ہے*
(*غیر جراثیم کش ادویات کے استعمال کے لیے ضابطے کو موجودہ طریقے سے جاری رکھا جائے گا)

39۔

سوڈیم میتھین آرسنیٹ

40۔

ٹیٹراڈیفون

41۔

تھایومیٹن(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))،مورخہ 8 اگست 2018

42۔

ٹاکسا فین (کیمفا کلور) (بذریعہ ایس۔او۔569 (ای))،مورخہ 25 جولائی 1989

43۔

ٹرازوفوس(بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))،مورخہ 08اگست2018

44۔

ٹرائڈیموف (بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))، مورخہ 8 اگست 2018

45۔

ٹری کلورو ایسیٹک ایسڈ(بذریعہ ایس۔او۔682 (ای))،مورخہ 17 جولائی 2001

46۔

ٹری کلوروفون (بذریعہ ایس۔او۔3951 (ای))،مورخہ 08اگست2018



بی۔

جراثیم کش ادویات کی درآمد، تیاری اور استعمال پر پابندی ہے۔

1۔

کاربوفورون 50 فیصد ایس پی (بذریعہ ایس۔او۔678 (ای))،مورخہ 17 جولائی 2001

2۔

میتھومائل 12.5فیصد ایل

3۔

میتھومائل 24فیصد فارمولیشن

4۔

فاسفامیڈن 85فیصد ایس ایل







سی۔




 

جراثیم کش ادویات واپس لے لی گئیں۔
جیسےہی مطلوبہ مکمل ڈیٹا، گائیڈ لائنزکے مطابق تیار اور جراثیم کش ادویات کی صنعت کے ڈریعہ حکومت کو جمع کرائے جاتے ہیں اورانہیں رجسٹریشن کمیٹی کے ذریعہ قبول کرلیا جاتا ہے، واپسی غیر فعال ہو سکتی ہے۔(ایس۔او۔ 915(ای)، مورخہ 15 جون 2006

1۔

ڈالاپون

2۔

فربام

3۔

فارموتھیون

4۔

نکل کلورائیڈ

5۔

پیراڈیکلوروبینزین (پی ڈی سی بی)

6۔

سمازین

7۔

سرمیٹ پی (ایس۔او۔2485 (ای))، مورخہ 24 ستمبر 2014

8.

وارفرین (بذریعہ ایس۔او۔915 (ای))، مورخہ 15 جون 2006

جراثیم کش ادویات ملک میں استعمال کے لیے محدود ہیں۔ ۔II

نمبرشمار

جراثیم کش ادویات کا نام

پابندیوں کی تفصیلات








1۔








ایلومینیم فاسفائیڈ

ایلومینیم فاسفائیڈ کے ساتھ پیسٹ کنٹرول آپریشنزکے اقدامات ، صرف ماہرین یا ان ماہرین کی،جن کی مہارت کو حکومت ہندکے پلانٹ پروٹیکشن ایڈوائزر نے منظور کیا ہے، کی سخت نگرانی میں، حکومت/سرکاری تنظیمیں / کیڑوں پر قابو پانے والے آپریٹرز ہی انجام دے سکتے ہیں۔ اس میں ایلومینیم فاسفائیڈ 15 فیصد 12 جی ٹیبلیٹ اور 2 ایلومینیم فاسفائیڈ 6 فیصد ٹیبلیٹ شامل نہیں ہے۔ ]آر سی فیصلہ سرکلر ایف نمبر 14-11(2)- سی آئی آر II –(جلد- II )مورخہ 21 ستمبر1984 اور جی.ایس آر 371 (ای) مورخہ 20 مئی 1999]۔ 1282ویں آر سی کا فیصلہ 02نومبر2007 کو ہوا اور، 326 ویں آر سی کا فیصلہ15 فروری 2012 کو ہوا۔





2۔





کیپٹافول

کیپٹافول کو فولیئر سپرے کے طور پر استعمال کرنے پر پابندی ہے۔ کیپٹافول صرف سیڈ ڈریسر کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ (ایس او 569 (ای)،مورخہ 25 جولائی 1989

ایلومینیم فاسفائیڈ کی 10 اور 20 گولیوں کی گنجائش والے ایلومینیم فاسفائیڈ ٹیوب پیک کی تیاری، مارکیٹنگ اور استعمال پر 3 گرام فی ایلومینیم فاسفائیڈ کی مکمل پابندی ہے۔ (ایس او 677 (ای)، مورخہ 17 جولائی 2001



3۔



سائپر میتھرین

سائپر میتھرین 3فیصد اسموک جینریٹر صرف کیڑوں پر قابو پانے والے آپریٹرز کے ذریعے استعمال کیا جائے گا اور عام لوگوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ [آرڈر آف دہلی ہائی کورٹ ان ڈبلیو پی(سی) 10052 آف 2009، مورخہ 14جولائی2009 اور دہلی ہائی کورٹ (ڈبلیو پی سی) 10052 کا 2009 مورخہ 14-07-2009 اورایل پی اے- 429 2009/، مورخہ 08ستمبر2009 [


۔4


ڈیزومیٹ

چائے پر ڈیزومیٹ کے استعمال کی اجازت نہیں ہے۔(ایس او 3006(ای) مورخہ 31دسمبر 2008)

5۔

ڈکلورو ڈیفینل ٹریکلوروایتھین(ڈی ڈی ٹی)

گھریلو صحت عامہ کے پروگرام کے لیے ڈی ڈی ٹی کا استعمال 10,000 میٹرک ٹن سالانہ تک محدود ہے، سوائے کسی وبا کے کسی بڑے پھیلنے کی صورت میں۔ ملک میں ڈی ڈی ٹی کا واحد مینوفیکچرر میسرزہندوستان انسیکٹی سائیڈز لمیٹڈ، صحت عامہ کے مقصد کے لیے ویکٹر کنٹرول میں استعمال کے لیے دوسرے ممالک کو برآمد کرنے کے لیے ڈی ڈی ٹی تیار کر سکتا ہے۔ پارٹیوں اور ریاستی غیر جماعتوں کو ڈی ڈی ٹی کی برآمد سختی سے مستقل نامیاتی آلودگیوں سے متعلق اسٹاک ہوم کنونشن کے پیراگراف 2(بی) کی دفعہ 3 کے مطابق ہوگی۔
زراعت میں ڈی ڈی ٹی کا استعمال واپس لے لیا گیا ہے۔ بہت خاص حالات میں پودوں کے تحفظ کے کام کے لیے ڈی ڈی ٹی کے استعمال کی میں، ریاست یا مرکزی حکومت۔ اسے براہ راست میسرزہندوستان انسیکٹی سائیڈز لمیٹڈ سے خرید سکتے ہیں تاکہ ماہر حکومتی نگرانی میں استعمال کیا جا سکے۔(ایس او
295(ای) مورخہ 8مارچ2006
زراعت میں ڈی ڈی ٹی کا استعمال واپس لے لیا گیا ہے۔ بہت خاص حالات میں پودوں کے تحفظ کے کام کے لیے ڈی ڈی ٹی کے استعمال کی لئے، ریاست یا مرکزی حکومت اسے براہ راست میسرزہندوستان انسیکٹی سائیڈز لمیٹڈ سے خرید سکتے ہیں تاکہ اسے ماہر حکومتی نگرانی میں استعمال کیا جا سکے۔(ایس او
378(ای) مورخہ 26مئی1983



6۔


فینیٹروتھیون

زراعت میں فینیٹروتھیون کے استعمال پر پابندی ہے سوائے طے شدہ صحرائی علاقوں اور صحت عامہ میں ٹڈی دل کے کنٹرول کے۔(ایس او 706(ای) مورخہ 03مئی2007


7۔

میتھائل برومائیڈ

میتھائل برومائیڈ صرف حکومت/سرکاری تنظیمیں/ کیڑوں پر قابو پانے والے آپریٹرز استعمال کر سکتی ہے حکومت ماہرین یا ان ماہرین جن کی مہارت پلانٹ پروٹیکشن ایڈوائزر سے منظور شدہ ہو،کی سخت نگرانی میں کر سکتے ہیں۔]جی ایس آر371(ای) مورخہ 20 مئی 1999 اور اس سے قبل کا آر سی فیصلہ [


8۔


مونوکروٹوفاس

سبزیوں پر مونوکروٹوفاس کے استعمال پر پابندی ہے۔(ایس او 1482(ای)مورخہ

*****

U.No.1475

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1898289) Visitor Counter : 237


Read this release in: English