وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

دفاعی شعبے میں درآمد

Posted On: 10 FEB 2023 3:54PM by PIB Delhi

دفاعی سازوسامان کی بڑے پیمانے پر خریداری مختلف ملکی اور غیر ملکی دکانداروں سے خطرے کے ادراک، آپریشنل چیلنجز اور تکنیکی تبدیلیوں کی بنیاد پر کی جاتی ہے تاکہ مسلح افواج کو تیاری کی حالت میں رکھا جا سکے اور سکیورٹی چیلنجز کے تمام گوشوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

ڈیفنس پروکیورمنٹ پروسیجر (ڈی پی پی) اور ڈیفنس ایکوزیشن پروسیجر (ڈی اے پی 2020) نے ’آتم نر بھر بھارت‘ اور ’میک ان انڈیا‘ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مقامی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے اہم پالیسی اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ مزید برآں، ڈی اے پی 2020 حصول کی ’بائی انڈین (آئی ڈی ڈی ایم)‘ زمرے کو سب سے زیادہ ترجیح فراہم کرتا ہے اور ’بائی گلوبل‘ کو صرف غیر معمولی حالات میں ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (ڈی اے سی)/رکشا منتری کی مخصوص منظوری کے ساتھ اجازت ہے۔

دفاعی شعبے میں خود انحصاری حاصل کرنے اور ہندوستان میں دفاعی سازوسامان/ پلیٹ فارم کے ڈیزائن، ترقی اور تیاری کو تحریک فراہم کرنے کے لیے، حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات/ پالیسیاں بنائی گئی ہیں:

  • آلات کی ابتدائی طور پر مقامی کاری کو فعال کرنے کے لیے ’بائی (گلوبل – ہندوستان میں مینوفیکچر)‘  کا ایک نیا زمرہ متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ زمرہ غیر ملکی او ای ایم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ ہندوستان میں اپنی ذیلی کمپنی کے ذریعے ’مینوفیکچرنگ/رکھ رکھاؤ والی اکائیاں‘ قائم کریں۔
  • حکومت نے درآمدی متبادل کے ذریعے خود انحصاری کے مقصد سے میک III  زمرے متعارف کرائے ہیں۔
  • درآمد کے لیے ممنوع  ہتھیاروں/ پلیٹ فارمز کومقامی طور پر تیار کرنے کے لیے ’مثبت مقامی فہرستوں‘  کی نوٹیفکیشن۔
  • اگر  ڈیلیوری کی بنیاد پر سالانہ  کیش فلو ایم ایس ایم ای کے لیے 100 کروڑ روپے سے کم ہے، تو  اے او این لاگت 100 کروڑ کے ساتھ کیسز کے ریزرویشن کو  اے او این کیسز کی لاگت 150 کروڑ تک بڑھانا۔
  • طویل مدت کے ساتھ صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنانا۔
  • دفاعی مہارت (آئی ڈیکس) اسکیم کے لیے اختراعات کا آغاز جس میں اسٹارٹ اپ اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتیں (ایم ایس ایم ای) شامل ہیں۔
  • سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اعلی ملٹی پلائرز کو تفویض کرکے دفاعی مینوفیکچرنگ کی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر زور کے ساتھ آفسیٹ پالیسی میں اصلاحات۔
  • ایم ایس ایم ای سمیت ہندوستانی صنعتوں کے ذریعہ دیسی بنانے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے سریجن نامی انڈیجنائزیشن پورٹل کا آغاز۔
  • دو دفاعی صنعتی راہداریوں کا قیام، ایک اتر پردیش اور ایک تمل ناڈو میں۔
  • دفاعی تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) کو صنعت، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیا کے لیے کھولنا، دفاعی آر اینڈ ڈی بجٹ کا 25 فیصد ملک میں دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختص ہے۔
  • ملکی ذرائع سے خریداری کے لیے فوجی جدید کاری کے دفاعی بجٹ کی مختص رقم میں بتدریج اضافہ۔
  • آتم نر بھر بھارت کی حکومت ہند کی پہل کے مطابق، وزارت دفاع نے 23-2022 میں گھریلو سطح پر خریداری کے لیے 84598 کروڑ  روپے (کل کیپٹل ایکوزیشن بجٹ کا 68 فیصد) کی رقم مختص کی ہے۔

یہ جانکاری رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں محترمہ رنجن بین دھننجے بھٹ کے سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 1496



(Release ID: 1898094) Visitor Counter : 112


Read this release in: English