امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ ریاستوں کی کوششوں میں اضافہ کر رہی ہے


ایل ڈبلیو ای کے خطرے سے مکمل طور پر نمٹنے کے لیے، ایل ڈبلیو ای سے نمٹنے کے لیے ایک قومی پالیسی اور ایکشن پلان کو 2015 میں منظور کیا گیا تھا، اس میں ایک کثیر جہتی حکمت عملی کا تصور پیش کیا گیا ہے جس میں سکیورٹی سے متعلق اقدامات، ترقیاتی مداخلت، مقامی برادریوں کے حقوق اور استحقاق کو یقینی بنانا وغیرہ شامل ہیں

Posted On: 08 FEB 2023 6:16PM by PIB Delhi

بھارت کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق، پولیس اور پبلک آرڈر کے مضامین ریاستی حکومتوں کے پاس ہیں۔ تاہم، حکومت ہند (جی او آئی) بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ ریاستوں کی کوششوں میں معاونت کر رہی ہے۔ ایل ڈبلیو ای کے خطرے سے مکمل طور پر نمٹنے کے لیے، ایل ڈبلیو ای سے نمٹنے کے لیے ایک قومی پالیسی اور ایکشن پلان کو 2015 میں منظور کیا گیا تھا۔ اس میں ایک کثیر الجہتی حکمت عملی کا تصور پیش کیا گیا ہے جس میں سکیورٹی سے متعلق اقدامات، ترقیاتی مداخلتیں، مقامی کمیونٹیز کے حقوق اور استحقاق کو یقینی بنانا وغیرہ شامل ہیں۔

فلیگ شپ اسکیموں کے علاوہ، حکومت ہند (جی او آئی) نے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں میں سڑکوں کے نیٹ ورک کی توسیع، ٹیلی کمیونیکیشن کنیکٹوٹی کو بہتر بنانے، ہنر مندی اور مالیاتی شمولیت پر خصوصی زور دینے کے ساتھ کئی مخصوص اقدامات کیے ہیں:

  1. ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں کے لیے 17462 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے 11811 کلومیٹر سڑکیں بن چکی ہیں۔
  2. ٹیلی کام کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے، موبائل ٹاور پروجیکٹ کے فیز-I میں 2343 موبائل ٹاور لگائے گئے ہیں، جنہیں جی 4 میں اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ موبائل ٹاور پروجیکٹ کے فیز-II کے تحت 2542 موبائل ٹاورز کی تنصیب جاری ہے۔
  3. ان علاقوں میں مقامی آبادی کی مالی شمولیت کے لیے 30 سب سے زیادہ ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں 1258 بینک برانچز، 1348 اے ٹی ایمز اور 22202 بینکنگ کرسپانڈنٹس اور 90 اضلاع میں 4903 نئے پوسٹ آفس پچھلے 08 سالوں کے دوران فعال کیے گئے ہیں۔
  4. اسکل ڈیولپمنٹ کے لیے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں آئی ٹی آئیز 43 اور 38 اسکل ڈیولپمنٹ سینٹرس (ایس ڈی سیز) کو فعال بنایا گیا ہے۔
  5. ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع کے قبائلی بلاکوں میں معیاری تعلیم کے لیے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ 90 اضلاع میں 245 ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس) منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 121 فعال ہیں۔

ایل ڈبلیو ای کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں ترقی کو مزید تحریک دینے کے لیے، ریاستوں کو 'خصوصی مرکزی امداد (ایس سی اے)' کے تحت فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ عوامی بنیادی ڈھانچے اور خدمات میں اہم خلا کو پُر کیا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت 2017-18 سے ریاستوں کو 3130 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ اسکیم کا مقصد ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ زیادہ تر علاقوں اور تشویش والے اضلاع میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے۔

پالیسی کے مستقل نفاذ کے نتیجے میں تشدد میں مسلسل کمی آئی ہے۔ ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات میں 2010 کے واقعات کی تعداد سے 76 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات (شہری + سیکیورٹی فورسز) 2010 میں 1005 کی اب تک کی بلند ترین شرح سے 90 فیصد کم ہو کر 2022 میں 98 ہو گئی ہیں۔ گزشتہ 05 سالوں میں ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات درج ذیل ہیں:

 

سال

2018

2019

2020

2021

2022 #

واقعات

833

670

665

509

413*

118 **

شہریوں کی ہلاکتیں اور

سیکورٹی فورسز

240

202

183

147

98

 

 

 

 

 

 

 

 

 

* بائیں بازو کے انتہا پسندوں کی طرف سے پیش آنے والے واقعات

** سیکورٹی فورسز کی طرف سے شروع کیا گیا

# 2022 سے بائیں بازو کے انتہاپسندوں کے ذریعہ انجام پانے والے واقعات اور سیکورٹی فورسز کے ذریعہ شروع کئے گئے واقعات کے اعداد و شمار کو الگ سے رکھا گیا ہے۔

ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات کا گاؤں وار ڈیٹا برقرار نہیں رکھا جاتا ہے۔ تاہم، ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات کی رپورٹ کرنے والے اضلاع اور پولیس اسٹیشنوں کے حوالے سے معلومات درج ذیل ہیں:

 

  1. ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات کی اطلاع دینے والے اضلاع 96 (2010) سے کم ہو کر 45 (2022) رہ گئے۔
  2. ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات کی رپورٹ کرنے والے پولیس اسٹیشنوں کی تعداد بھی 2010 میں 465 سے کم ہو کر 2022 میں 176 رہ گئی۔
  3. پچھلے 5 سالوں میں ایل ڈبلیو ای سے متعلقہ تشدد کے واقعات کی رپورٹ کرنے والے اضلاع/ پولیس اسٹیشن:

جغرافیائی اکائی

2018

2019

2020

2021

2022

اضلاع

60

61

53

46

45

تھانے

251

241

226

191

176

 

 

 

 

 

 

یہ جانکاری داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا س۔ ت ح۔

U -1395


(Release ID: 1897557) Visitor Counter : 164


Read this release in: English