امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائبر جرائم

Posted On: 07 FEB 2023 4:34PM by PIB Delhi

’سائبر جرائم‘ سے متعلق سوال پر، امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے آج  لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  آئین ہند  کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’عوامی نظم و نسق ‘ ریاست  کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام خطے بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای ایز) کے ذریعے سائبر جرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سائبر جرائم میں ملوث افراد کے خلاف قانونی ضابطوں کے مطابق قانونی کارروائی کرتی ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کی صلاحیت سازی کے واسطے مختلف اسکیموں کے تحت مشوروں اور مالی امداد کے ذریعے ان کے اقدامات میں تعاون  کرتی ہے۔

جامع اور مربوط انداز میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر چیزوں کے ساتھ ، درج ذیل شامل ہیں:

  • وزارت داخلہ نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی4 سی )‘ قائم کیا ہے۔
  • خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ کے ساتھ   ہر قسم کے سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے کی سہولت عوام کو فراہم کرانے کے لئے آئی4 سی کے ایک حصے کے طور پر 30  اگست 2019 کو نیشنل سائبر جرائم رپورٹنگ پورٹل (  www.cybercrime.gov.in  )  شروع کیا گیا ہے۔ اس پورٹل پر جن سائبر جرائم کے واقعات کی رپورٹ کی جاتی ہے وہ  ایف آئی آر میں تبدیل  ہوجاتے ہیں  اور  بعد  میں  قانونی  ضابطوں کے مطابق متعلقہ   ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے  کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں  ان پر آگے کی کارروائی کرتی ہیں۔
  • مالی سائبر فراڈ ر کی فوری طور پر پورٹنگ اور  جعلسازوں کے ذریعہ فنڈ کی چوری روکنے کے مقصد سے  آئی 4سی کے تحت سٹیزن  فائنانشیل  سائبر فراڈ  رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم  شروع کیا گیا ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر’1930‘ کو فعال کیا گیا ہے۔
  • آئی 4سی کے تحت آن بورڈنگ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطے کی طرف سے سات مشترکہ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ کثیر دائرہ کار والے معاملوں میں سائبر جرائم  ہاٹ اسپاٹ/علاقوں کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے  ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطے کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان کوآرڈینیشن فریم ورک کو بڑھایا جا سکے۔

سٹیزن فنانشیل سائبر فراڈ رپورٹنگ اور مینجمنٹ سسٹم کے آغاز کے بعد سے، 31 جنوری 2023 تک سمیت 7 لاکھ سے زیادہ شکایات درج کی گئی ہیں۔  جن میں اوڈیشہ  کی شکایتیں شامل ہیں۔ اب تک 1.90 لاکھ سے زیادہ شکایات میں 235 کروڑ روپے   سے زیادہ کی مالی رقم  بچائی گئی ہے۔ 52 ہزار سے زائد شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔

وزارت داخلہ نے ریاستی حکومتوں کو جدید ترین ہتھیاروں، تربیتی گیجٹس، جدید مواصلات/فارنسک آلات، سائبر پولیسنگ آلات وغیرہ کے حصول کے لیے ’پولیس کو جدید بنانے کے لیے ریاستوں کو مدد‘ اسکیم کے تحت مرکزی مدد فراہم کی ہے۔ ریاستی حکومتیں سائبر جرائم کا مقابلہ کرنے سمیت اپنی سٹریٹجک ترجیحات اور ضروریات کے مطابق ریاستی کارروائی کے منصوبے (ایس اے پیز) تیار کرتی ہیں۔  پچھلے 4 مالی برسوں کے دوران اس اسکیم کے تحت تقسیم کی گئی مرکزی مالی امداد کی  رقم ریاست/مرکز کے زیر انتظام خطے  وار تفصیلات درج  ذیل  ہیں۔

  ( روپے کروڑ میں)

نمبر شمار

ریاست

2018-19

2019-20

2020-2021

2021-2022

مختص رقم

جاری رقم

مختص رقم

جاری رقم

مختص رقم

جاری رقم

مختص رقم

جاری رقم

1

آندھرا پردیش

26.48

50.81

24.46

75.36

24.46

5.83

24.46

0

2

اروناچل پردیش

4.25

1.034

3.92

0

3.92

0

3.92

0

3

آسام

28.57

5.67

26.4

0

26.4

0

26.4

9.36

4

بہار

29.9

13.18

27.62

9.42

27.62

19.12

27.62

0

5

چھتیس گڑھ

10.52

8.56

9.72

8.35

9.72

7.16

9.72

5.44

6

گوا

1.11

0.21

1.03

0

1.03

0.22

1.03

0.26

7

گجرات

27.69

52.62

25.58

41.19

25.58

0

25.58

0

8

ہریانہ

12.43

12.95

11.48

18.48

11.48

0

11.48

10.35

9

ہماچل پردیش

3.79

3.35

3.5

27.49

3.5

0.83

3.5

0

10

جموں و کشمیر

43.19

32.69

39.9

40.2

--

--

--

---

11

جھارکھنڈ

9.97

9.91

9.21

7.08

9.21

0

9.21

0

12

کرناٹک

41.53

11.39

38.37

14.61

38.37

9.14

38.37

32.54

13

کیرالہ

17.44

17.78

16.11

54.01

16.11

0

16.11

4.48

14

مدھیہ پردیش

29.34

37.97

27.11

14.45

27.11

0

27.11

6.78

15

مہاراشٹر

51

9.58

47.11

65.98

47.11

0

47.11

0

16

منی پور

10.34

5.99

9.55

10.75

9.55

0

9.55

0

17

میگھالیہ

4.07

3.66

3.75

6.63

3.75

0

3.75

0

18

میزورم

5.16

8.38

4.77

34.63

4.77

1.14

4.77

0

19

ناگالینڈ

11.63

18.88

10.74

17.29

10.74

0

10.74

17.03

20

اوڈیشہ

16.89

35.1

15.6

42.45

15.6

0

15.6

3.9

21

پنجاب

17.77

36.52

16.42

31.33

16.42

4.15

16.42

0

22

راجستھان

33.83

62.59

31.26

27.28

31.26

13.53

31.26

13.53

23

سکم

1.92

0.362

1.77

0

1.77

0

1.77

1.37

24

تمل ناڈو

37.7

68.868

34.84

56.62

34.84

0

34.84

0

25

تلنگانہ

18.93

64.17

17.48

57.58

17.48

4.16

17.48

8.74

26

تریپورہ

8.49

7.08

7.84

4.97

7.84

5.72

7.84

6.75

27

اتر پردیش

68.39

118.67

63.19

64.81

63.19

32.02

63.19

32.02

28

اتراکھنڈ

3.64

13.6

3.37

3.37

3.37

0

3.37

5.84

29

مغربی بنگال

31.28

46.93

28.9

46.53

28.9

0

28.9

0

 

کل

607.25

758.5

561

780.89

521.1

103.02*

521.1

158.39*

 

 

 

 

* زیادہ تر ریاستوں کو  پوری مختص  رقم کے  فنڈز جاری نہیں کیے جا سکے کیونکہ ان کے پاس خرچ  نہ کی گئی کافی بقیہ رقم  موجود تھی۔

*****

ش ح۔ اگ۔ ن ا۔

U-1324


(Release ID: 1897123) Visitor Counter : 138


Read this release in: English