زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم - کسان  اسکیم کے تحت کسانوں اور ان کے خاندانوں کو 2.24 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ  تقسیم کیے گئے، جس میں کووڈ لاک ڈاؤن کے بعد سے تقسیم کی گئی 1.7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ  کی رقم بھی شامل ہے


آئی ایف پی آر آئی  کے مطالعہ سے یہ حقیقت سامنے آتی  ہے کہ اسکیم وصول کنندگان کی ،ان کی زرعی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرتی ہے اور ان کے دیگر ضروری اور واجبی اخراجات کو بھی پورا کرتی ہے

Posted On: 03 FEB 2023 7:29PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی  کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم - کسان) اسکیم، جو کہ مرکزی سیکٹر کی سب سے بڑی اسکیموں میں سے ایک ہے، ملک کے زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے لاگو کی جا رہی ہے جو کہ اعلی اقتصادی حیثیت سے متعلق کچھ استثنائی معیارات کے ساتھ مشروط ہے۔ اسکیم کے تحت، 6000/- روپے سالانہ کا مالی فائدہ، تین مساوی قسطوں میں، کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔

اسکیم کے نافذ رہنما خطوط کے مطابق، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم - کسان پورٹل پر ڈیٹا اپ لوڈ کرنے سے پہلے اہل کسانوں کی شناخت اور تصدیق کرتے ہیں۔ پی ایم - کسان پورٹل پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اپ لوڈ کردہ ڈیٹا کی توثیق کے بعد فوائد  کی براہ راست منتقلی نظام کے تحت مستفیدین کو منتقل کیے جاتے ہیں۔

پی ایم - کسان اسکیم فروری 2019 میں شروع کی گئی تھی، جس وقت کے مالی سال 19-2018  کی تکمیل میں دو ماہ سے بھی کم رہ گئے تھے۔ متعلقہ ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں سے موصول ہونے والے تصدیق شدہ اعداد و شمار کی بنیاد پر، مرکزی حکومت 3 کروڑ سے زیادہ مستفیدین کو فوائد منتقل کرنے میں کامیاب رہی۔ اس کے بعد آنے والے مالی سالوں کے دوران  مستفید ہونے والے کسانوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم - کسان) اسکیم کو ملک بھر میں تمام زمیندار کسانوں کے خاندانوں کو آمدنی میں  امداد فراہم کرنے کے مقصد سے لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ وہ زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں کے دوران ہونے والے اخراجات کے ساتھ ساتھ گھریلو ضروریات سے متعلق اخراجات کا خیال بھی رکھ سکیں۔

پی ایم - کسان ملک کے کسانوں کو حکومت کی طرف سے براہ راست مدد کی نوعیت میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔ کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس اسکیم کے ثمرات بغیر کسی دلال کی مدد حاصل کئے ہوئے ملک بھر کے تمام کسانوں تک پہنچیں۔ فائدہ اٹھانے والوں کے رجسٹریشن اور تصدیق کے عمل میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے ہندوستانی کسانوں اور ان کے خاندانوں کے درمیان 2.24 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔ اس رقم میں سے، 1.7 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کووڈ وبائی امراض کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد سے منتقل کیے گئے ہیں اور اس سے ملک کے کسانوں کو اپنے روزمرہ کے اخراجات کا انتظام کرنے میں مدد ملی ہے۔

اس پہل  قدمی کے تحت تقسیم کیے گئے فنڈز نے دیہی اقتصادی ترقی میں ایک محرک کے طور پر کام کیا ہے، جس سے کسانوں کے لیے قرض حاصل کرنے کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملی ہے، اور زرعی اخراجات میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ اس اسکیم نے کسانوں کی جوکھم اٹھانے  کی صلاحیت کو بڑھایا ہے، جس کی وجہ سے وہ زیادہ خطرات سے بھری  لیکن نسبتاً پیداواری سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

آئی ایف پی آر آئی، (انٹرنیشنل فوڈ اینڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ) کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق، پی ایم کسان کے تحت وصول کنندگان کو ملنے والے فنڈز نہ صرف ان کی زرعی ضروریات کو پورا کرنے میں ان کی مدد کر رہے ہیں، بلکہ یہ ان کے دیگر اخراجات جیسے تعلیم، طبی ضروریات،  شادی وغیرہ  کو بھی پورا کر رہا ہے۔ یہ ملک کے کسانوں پر  پڑنے والے اسکیم کے مثبت اثرات کے اشارے ہیں۔

اسکیم کے نفاذ میں کوئی چیلنج درپیش نہیں ہے۔

************

ش ح۔س ب  ۔ م  ص

 (U:1254) 


(Release ID: 1896561) Visitor Counter : 167


Read this release in: English