زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

2020 اور 2022 کےدو مالی سال کے  درمیان زرعی اور متعلقہ مصنوعات کی برآمدات میں سالانہ 20 فیصد سے زیادہ کااضافہ ہوا

Posted On: 03 FEB 2023 7:32PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران زرعی اور اس سے منسلک مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔20-2019 میں، زرعی اور اس سے منسلک مصنوعات کی برآمد کی مالیت 252400 کروڑ روپےتھی، جو بڑھ کر21-2020 میں (22 اعشاریہ 87فیصد اضافے کے ساتھ ) 310130 کروڑ روپے ہوگئی ہے اور22-2021 کے گزشتہ ایک سال کے دوران اس میں اب تک کا سب سے زیادہ 374611 کااضافہ ہوا ہے۔ (20 اعشاریہ 79 فیصد)۔

2020-21 کے مقابلے میں 2021-22 کے دوران جن زرعی اور اس سے منسلک مصنوعات نے اپنی برآمدی قدر میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھاہے، ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

غذائی اجناس

21-2020 کے دوران برآمداتی قدر(بھارتی کروڑ روپے میں)

22-2021 کے دوران برآمداتی قدر

(بھارتی کروڑ روپے میں)

قدر کے لحاض سے اضافہ (بھارتی کروڑ روپے میں)

1

سمندری اشیاء

44175.75

57910.36

13734.61

2

چینی

20668.57

34344.69

13676.12

3

گیہوں

4173.08

15845.45

11672.37

4

چاول (باسمتی کے علاوہ)

35557.03

45725.42

10168.39

5

فضلے کے ساتھ خام کوٹن

13968.38

21007.04

7038.66

6

دیگرسیریلس

5198.42

8109.45

2911.04

7

سوکھی مصنوعات

2391.20

4744.13

2352.93

8

متفرق ڈبہ بند اشیاء

6402.84

8714.70

2311.86

9

کافی

5339.65

7613.62

2273.97

10

کیسٹر آئل

6801.99

8754.35

1952.36

11

گرگام کا کھانا

1949.09

3340.91

1391.81

12

بھینس کا گوشت

23459.89

24612.74

1152.85

مغربی خطے کی ریاستیں گجرات اور مہاراشٹر زراعت اور اس سے منسلک مصنوعات کی برآمد میں سرفہرست ہیں، اس کے بعد مشرقی علاقے میں آندھرا پردیش اور مغربی بنگال ہے، جب کہ وسطی/شمالی خطے میں اتر پردیش اور ہریانہ اور جنوبی علاقے میں کرناٹک اور کیرالہ ہیں۔

*************

( ش ح ۔ ش م۔ج ا(

U. No. 1250


(Release ID: 1896551) Visitor Counter : 123


Read this release in: English