وزارت آیوش
یوگ اور ریوایتی ادویات کو فروغ دینے کے لئے غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ تبادلے کے پروگرام
Posted On:
03 FEB 2023 5:14PM by PIB Delhi
آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ آیوش کی وزارت کے تحت خود مختار اداروں اور غیر ملکی یونیورسٹیوں / اتھارٹیز کے درمیان طے پائے گئے مفاہمت ناموں کے تحت روایتی ادویات کے ماہرین اور غیر ملکی یونیورسٹی کے ساتھ طلبا کے تبادلہ کا انتظام کیا ہے ۔ آیوش کی وزارت نے ملک سے ملک کی سطح پر 24 مفاہمت ناموں ادارہ جاتی سطح پر 40 مفاہمت ناموں اور15 آیوش اکیڈمک چیئر کے مفاہمت ناموں پر بیرون ملک کے ساتھ دستخط کئے ہیں ۔ تاکہ بین الاقوامی سطح پر یوگ ، آیوروید او ر روایتی دواؤں کو فروغ دیا جاسکے۔ آیوش کی وزارت، بیرون ملک آیوش نظام کی ترویج اورتشہیر کے لیے، اپنے بین الاقوامی آیوش فیلوشپ پروگرام کے مقصد سے ہماری روایتی ادویات کی پہچان اور قبولیت حاصل کرنے کے مقصد سے ہندوستان کے پریمیئر اداروں میں آیوش نظام میں ڈگری کورسز کرنے کے لیے اہل غیر ملکی شہریوں کو اسکالرشپ پیش کرتی ہے۔آیوش کی وزارت بیرون ملک آیوش اکیڈمک چیئرز کے قیام کے لیے انسٹی ٹیوٹ سطح کے مفاہمت ناموں پر دستخط کرکے غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی تعاون کرتی ہے۔ اس وقت 03 فعال آیوش اکیڈمک چیئرز قائم کی گئی ہیں یعنی ہمدرد یونیورسٹی (بنگلہ دیش)، یونیورسٹی آف لٹویا (لاتویا)، یونیورسٹی آف ماریشس (ماریشس)۔ آیوش کی وزارت آئی سی اسکیم کے اجزاء 3-اے-اےاور3- بی-بی کے تحت بین الاقوامی ماہرین اور افسروں کا ہندوستان اور وہاں سے ان کا تبادلہ کرتی ہے۔
وزارت نے وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر یوگ، آیوروید اور روایتی ادویات کو قومی سطح پر اسکول کے نصاب میں شامل کیا ہے اور مذکورہ اقدام کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
- 29.09.2021 کو ڈی او لیٹر کے ذریعے، آیوش کی وزارت نے وزارت تعلیم سے درخواست کی کہ وہ اسکولی تعلیم کے نصاب میں ہندوستانی روایتی نظام طب کی تعلیمات کو شامل کرے۔
- آیوش کی وزارت نے مورخہ 22.09.2022 کو اسکولی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے طلباء کے لیے تعلیمی مواد تیار کرنے کے لیے ایک مشاورتی گروپ اور ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
- مشاورتی گروپ کا پہلا اجلاس 13.10.2022 کو منعقد ہوا۔
- کمیٹی کے فیصلے کے مطابق عمر اور تعلیم کے معیار پر منحصر ذیلی گروپ بنائے گئے ہیں۔
- فیصلے کے مطابق، ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی سے 13.01.2023 کو چار کمیٹیوں کے لیے چار ماہرین کو نامزد کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
*************
ش ح۔ ح ا ۔ م ش
U. No.1244
(Release ID: 1896534)