بجلی کی وزارت

بجلی کی پیداوار اور تقسیم میں بہتری لانے کے لیے حکومت ہند کے اقدامات

Posted On: 03 FEB 2023 5:44PM by PIB Delhi

بجلی کی پیداوار اور تقسیم میں بہتری لانے کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔

2014 سے 31.12.2022 تک، بجلی کی پیداواری صلاحیت میں 175 گیگا واٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ہمارے گرڈ میں 173459 سی کے ٹی کلومیٹر کی ٹرانسمیشن لائنیں شامل کی گئی ہیں، جس سے پورے ملک کو 112 گیگا واٹ بجلی ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے میں منتقل کرنے کی گرڈ صلاحیت سے منسلک کی گئی ہے۔

ڈی ڈی یو جی جے وائی/ سوبھاگیہ/ آئی پی ڈی ایس کے تحت تقسیم کے نظام کو روپے کی لاگت سے مضبوط کیا گیا ہے۔ 2.02 لاکھ کروڑ - 2927 نئے سب اسٹیشنوں کا اضافہ، 3964 سب اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنا اور 8.48 لاکھ سی کے ٹی  کلومیٹر ایچ ٹی /ایل ٹی  لائنیں شامل کرنا وغیرہ۔

     بجلی کی پیداوار (سوائے ایٹمی توانائی)، ترسیل، تقسیم اور تجارت کے منصوبوں کے لیے خودکار راستے سے 100% ایف ڈی آئی  کی اجازت ہے۔

جنریشن اور ٹرانسمیشن میں پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف دفعات کے ساتھ28.01.2016 کو نظرثانی شدہ ٹیرف پالیسی کا نوٹیفکیشن۔

     ملک میں پاور سیکٹر کی مالی استحکام کو واپس لانے اور اس طرح سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کے قوانین کا نوٹیفکیشن۔ان  اصولوں  نے نہ صرف اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بقایا واجبات کو ختم کر دیا جائے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ موجودہ واجبات وقت پر ادا کیے جائیں۔

     توانائی کے قابل تجدید ذرائع سے پیداوار کو فروغ دینے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے، 30.06.2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے شمسی اور ہوا کے ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس ) چارجز معاف کر دیے گئے ہیں۔ مزید، نئے ہائیڈرو پراجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل پر آئی ایس ٹی ای س  چارجز شروع ہونے کی تاریخ سے 18 سال کے لیے معاف کر دیے گئے۔

     سبز توانائی کی پیداوار، خریداری اور استعمال کو فروغ دینے کے لیے گرین اوپن ایکسیس رولز، 2022 کو 06.06.22 کو مطلع کیا گیا ہے۔

     قابل تجدید توانائی (آر ای ) ڈویلپرز کو بڑے پیمانے پر آر ای  منصوبوں کی تنصیب کے لیے زمین اور ترسیل فراہم کرنے کے لیے الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پارکس کا قیام۔

     ملک میں مالی طور پر پائیدار اور آپریشنل طور پر موثر تقسیم کے شعبہ کے ذریعے صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار اور بھروسے کو بہتر بنانے کے مقصد سے حکومت ہند نے جولائی 2021 میں ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس ) شروع کی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد مجموعی تکنیکی اور تجارتی نقصانات (اے ٹی ٹی  اور سی) 12-15% کے پین انڈیا کی سطح پر اور سپلائی کی اوسط لاگت- 2024-25 تک اوسط قابل وصول آمدنی (ACS-ARR) کا فرق صفر تک کم کرنا ہے۔ اس اسکیم کا تخمینہ 3,03,758 کروڑ روپے ہے اور مرکزی حکومت سے 97,631 کروڑ روپے کا تخمینہ مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس ) ہے۔

     ان اقدامات نے موجودہ صورتحال میں اہم کردار ادا کیا ہے جس میں دیہی علاقوں میں بجلی کی دستیابی اوسطاً 22½ گھنٹے اور شہری علاقوں میں 23½ گھنٹے تک پہنچ گئی ہے۔

یہ معلومات بجلی اور ایم این آر ای کے مرکزی وزیر   جناب آر کے سنگھ نے کل لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

****

ش ح ۔ا م۔

U:1189



(Release ID: 1896215) Visitor Counter : 156


Read this release in: English