وزارت دفاع

لداخ میں آپریشن سدبھاونا

Posted On: 03 FEB 2023 2:16PM by PIB Delhi

ہندوستانی فوج ’آپریشن سدبھاونا‘ کے ایک حصہ کے طور پر، متعدد فلاحی سرگرمیاں چلا رہی ہے جیسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ (یو ٹی) لداخ کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے بچوں کے لیے آرمی گڈ وِل اسکول، انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ پروجیکٹ اور تعلیمی دورے وغیرہ۔ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور انہیں معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے، ہندوستانی فوج اس وقت لداخ کے علاقے میں ’آپریشن سدبھاونا‘ کے تحت سات (07) آرمی گڈ وِل اسکول (اے جی ایس) چلا رہی ہے۔ ان اسکولوں میں اس وقت 2200 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔

اس کے علاوہ، رواں مالی سال 23-2022 کے دوران مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں ’آپریشن سدبھاونا‘ کے لیے کل 8.82 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس فنڈ کو انسانی وسائل/ہنر مندی کے فروغ، کھیل، صحت کی دیکھ بھال، قومی یکجہتی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ماحولیات، آب و ہوا اور تعلیم جیسی مختلف سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

صحت اور صفائی ستھرائی، کمیونٹی ڈیولپمنٹ اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے میدان میں درج ذیل امداد فراہم کی گئی ہیں:

  • خوشحال لداخ کے لیے صحت مند قوم کی جانب ایک قدم کے طور پر، لداخ کے مختلف دور دراز مقامات پر میڈیکل کیمپ، ویٹرینری کیمپ، طبی آلات کی فراہمی، طبی انفراسٹرکچر کا اپ گریڈیشن اور طبی امدادی مراکز کا عملہ فراہم کیا گیا ہے۔ لداخ خطہ میں ’آپریشن سدبھاونا‘ کے فنڈ میں سے صحت اور صفائی ستھرائی کے لیے مالی سال 23-2022 میں کل 23 پروجیکٹ مختص کیے گئے ہیں۔
  • کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹوں کے سلسلے میں فراہم کی جانے والی امداد میں کمیونٹی ہال کی تعمیر، اپ گریڈیشن اور آلات کی فراہمی، پانی کی سپلائی کی اسکیم، جنریٹر کی فراہمی، سولر لائٹنگ، شجرکاری، بور ویل کا انتظام، گاؤں کی سڑکوں/پٹریوں کی تعمیر/مرمت اور بیت الخلاء کی تعمیر شامل ہیں۔ کھیل کے سامان، اسپورٹس کٹس کی فراہمی اور مختلف کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد سے کھیلوں کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ رواں مالی سال میں دور دراز علاقوں میں کمیونٹی ڈیولپمنٹ کے لیے کل 74 پروجیکٹ مختص کیے گئے ہیں۔
  • مالی سال 23-2022 میں مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے تمام اضلاع میں 17 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ الاٹ کیے گئے ہیں اور ان کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جس میں کمپیوٹر لیب کا قیام؛ کیپٹن منوج پانڈے، پرم ویر چکر (پی وی سی) (بعد از مرگ) اسٹیڈیم/اسپورٹس کمپلیکس کی تعمیر؛ کمیونٹی ہال کی تعمیر؛ رنچین آڈیٹوریم کی تزئین و آرائش اور یوتھ ایمپاورمنٹ نوڈ کی تخلیق وغیرہ بھی شامل ہیں۔

لداخ کے دور دراز علاقوں میں خواتین کو مختلف تربیتی پروگراموں کے ذریعے بااختیار بنایا جا رہا ہے، جس کے لیے لداخ کے مختلف مقامات پر ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز، ویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز اور کمپیوٹر سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جنہیں’آپریشن سدبھاونا‘ کے ذریعے منظم اور فنڈ فراہم کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کے لیے مختلف سرگرمیوں مثلاً پشمینہ شال کی بنائی، اون کی بنائی، خوبانی کا تیل نکالنا، یاک پنیر بنانا، یاک پنیر بیکنگ کے لیے تربیتی کلاسز کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔ ’آپریشن سدبھاونا‘ کے تعلیمی فنڈ میں لڑکیوں کی معقول نمائندگی ہے۔ مزید برآں، ’کرگل اگنائٹیڈ مائنڈز‘ کی پہل خصوصی طور پر کرگل کی طالبات کے لیے شروع کی گئی ہے تاکہ انہیں ہندوستان کے مختلف پروفیشنل کالجوں اور اداروں میں داخلے کے لیے مختلف مسابقتی امتحانات کی خاطر تیار کیا جا سکے۔

کووڈ کی پابندیوں کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں میں صلاحیت سازی کے دورے کا انعقاد نہیں کیا گیا تھا، تاہم، اس سال پانچ دورے منعقد کیے گئے ہیں جن میں تین خاص طور پر خواتین کے لیے اور دو طلباء و طالبات کے لیے ہیں، جن میں انہیں دہلی میں صدر جمہوریہ ہند کے ساتھ ملاقات اور بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ اگلے سال کے لیے کل 13 ایسے دوروں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے اور دوروں کے لیے، اگلے سال کے لیے تصور کیے گئے پروجیکٹ سمیت پچھلے تین سالوں کا کل خرچ تقریباً 2.4  کروڑ روپے ہے۔

آپریشن سدبھاونا‘ اپنے مقاصد کو پورا کر رہا ہے۔ ’آپریشن سدبھاونا‘ کے ذریعے حاصل کیے گئے کچھ مقاصد قومی رابطہ والے دورے، خواتین کو بااختیار بنانا، روزگار کی فراہمی، تعلیم اور ملک کی تعمیر کے لیے ترقیاتی سرگرمیاں ہیں۔ ’آپریشن سدبھاونا‘ کے پروجیکٹوں کا انتخاب مقامی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، مقامی سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر کیا جاتا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ سول انتظامیہ کے منصوبوں کے ساتھ کوئی نقل نہ ہو۔

یہ جانکاری رکشا راجیہ منتری جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب جمیانگ شیرنگ نامگیال کے سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 1161



(Release ID: 1896043) Visitor Counter : 133


Read this release in: English