وزارت سیاحت
سیاحت کی وزارت کو 2400 کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں کیونکہ اس شعبے میں نوجوانوں کے لیے ملازمتوں اورچھوٹی صنعتوں کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
سودیش درشن اسکیم کے تحت مکمل سیاحتی تجربہ فراہم کرنے کے لیے 50 سیاحتی مقامات تیار کیے جائیں گے
بڑے بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر مسلسل توجہ، رابطے اور سرحدی روابط بھارت میں سیاحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے: مرکزی وزیر سیاحت جناب جی کشن ریڈی
سرحدی گاؤوں میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کوفروغ دینے کے لئے مربوط اور اختراعی ‘وائبرنٹ ولیج پروگرام ’تجویز کیا گیا ہے
ریاستوں کو ریاست کی راجدھانی میں سب سے نمایاں سیاحتی مراکز کے طور پر یونٹی مال قائم کرنے کی ترغیب دی جائے گی تاکہ ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹس، جی آئی مصنوعات، دستکاری اور دوسری ریاستوں کی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔
کارپس میں 9000 کروڑروپے کی شمولیت کے ساتھ ایم ایس ایم ایز کے لیے قرض ضمانت اسکیم کی تشکیل نو کی گئی ہے تاکہ دو لاکھ کروڑروپے کے بقدر کسی بھی قسم کی گروی کے بغیر ضمانت شدہ اضافی قرض کی سہولت فراہم کی جاسکے
Posted On:
01 FEB 2023 8:57PM by PIB Delhi
مرکزی بجٹ 2023-24 کا آج اعلان کیا گیا، جس میں سیاحت کو ملک کی مجموعی معیشت میں رول ادا کرنے والے بڑے شعبوں میں سے ایک کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ اس حقیقت پر زور دیتے ہوئے کہ ملک میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے بے پناہ کشش موجود ہے، وزیر خزانہ، محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اس شعبے میں خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ملازمتوں اور انٹرپرینیورشپ کے وسیع مواقع موجود ہیں انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کے فروغ پر مشن موڈ میں کام کیا جائے گا، جس میں ریاستوں کی سرگرم شرکتداری ، سرکاری پروگراموں کا اتحاد اور عوامی اور نجی شراکتداری شامل ہیں۔
مرکزی وزیر سیاحت جناب جی کشن ریڈی نے بڑے بنیادی ڈھانچے ، کنیکٹیویٹی اور سرحدی رابطوں کی ترقی پر مسلسل توجہ مرکوز کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کا شکریہ ادا کیا،جو بھارت میں سیاحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ سیاحت کی وزارت کے ‘دیکھو اپنا دیش’ اقدام کو مرکزی بجٹ تقریر میں بھی خاصی توجہ حاصل ہوئی، جس نے مقامی معیشت کو فروغ دینے میں گھریلو سیاحت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
سیاحت کے لیےمختص کئے گئے 2400 کروڑروپے میں سےاس کا ایک ہزار 742 کروڑ روپے کا بڑا حصہ سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے لئے مختص کیا گیا ہے۔ جبکہ 242 کروڑروپے اس کے فروغ اور برانڈنگ کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ سودیش درشن اسکیم کے لئے 1412 کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں ۔سودیش درشن سیاحت کی وزارت ایک فلیگ شپ اسکیم ہے۔ وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ ایک مربوط اور اختراعی نقطہ نظر کے ساتھ 50 سیاحتی مقامات تیار کیے جائیں گے تاکہ سیاحت سے متعلق بہترین تجربہ فراہم کیا جاسکے ، جس کے تحت فزیکل، ڈیجیٹل اور ورچوئل کنیکٹیویٹی، ٹورسٹ گائیڈز کی دستیابی اور سیاحوں کی حفاظت فراہم کی جاتی ہے۔ ایسے مقامات کو‘سودیش درشن اسکیم ’کے تحت ایک مکمل پیکیج کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ سرحدی گاؤوں میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کو فروغ دینے کے لئے ایک مربوط اور اختراعی ترقی کی خاطر وائبرنٹ ولیج پروگرام تجویز کیا گیا ہے۔
پرشاد اسکیم کے لئے 250 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ پرشاد اسکیم کا مقصد ملک میں منتخب یاتری مقامات کی جامع ترقی کرنا ہے۔
چیمپیئن سروس سیکٹر اسکیم کے لئے 196.22 کروڑ روپے مختص کئے جاچکے ہیں ۔سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے انسانی وسائل کی ترقی اور صلاحیت سازی کے لیے 105 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
وزار ت نے اس سال کے بجٹ میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے شمال مشرقی ریاستوں کے فروغ کے لئے 229 کروڑروپےمختص کئے ہیں۔
وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ ایک ایپ تیار کیا جائے گا، جس میں سیاحت کے تمام متعلقہ پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ ریاستوں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ ریاست کی راجدھانی میں سب سے نمایاں سیاحتی مراکز کے طور پر یونٹی مالز قائم کریں تاکہ ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ، جی آئی مصنوعات، دستکاری اور دوسری ریاستوں کی مصنوعات کو فروغ دیا جا سکے۔
‘دیکھو اپنا دیش’ اقدام کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے سیکٹر کے لیے مخصوص ہنر مندی اور انٹرپرینیورشپ کی ترقی کو مدنظر رکھا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے متوسط طبقے سے اپیل کے طور پراسے شروع کیا گیا تھا کہ بین الاقوامی سیاحت پر گھریلو سیاحت کو ترجیح دی جاسکے ۔
مکمل حکومتی نقطہ نظر کے طور پر، کچھ اعلانات جو بالواسطہ طور پر سیاحت کے شعبے کی مدد کر سکتے ہیں۔
●پی ایم وشو کرما کوشل سمان (پی ایم وی آئی کے اے ایس )
روایتی فنون اور دستکاری کی حوصلہ افزائی کے لیے امداد کے ایک پیکج کا تصور کیا گیا ہے۔ کاریگروں کے ذریعہ تخلیق کردہ فن اور دستکاری آتم نربھر بھارت کے حقیقی جذبے کی نمائندگی کرتی ہے۔ اسکیم کے اجزاء میں نہ صرف یہ کہ مالی مدد بلکہ جدید ہنر کی تربیت تک رسائی، جدید ڈیجیٹل تکنیکوں اور موثر گرین ٹیکنالوجیز کا علم، برانڈ پروموشن، مقامی اور عالمی منڈیوں کے ساتھ تعلق، ڈیجیٹل ادائیگیاں، اور سماجی تحفظ شامل ہیں۔
امرت دھروہر – دلدلی زمین اہم ماحولیاتی نظام ہیں جو حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھتے ہیں۔ اپنے حالیہ‘ من کی بات’ پروگرام میں ، وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں رامسر سائٹس پرروشنی ڈالی جن کی تعداد جو کچھ سال پہلے 26 تھی بڑھ کر 75 ہوگئی ہے۔ حکومت ، امرت دھروہر کے ذریعے ان کی منفرد تحفظ اقدار کو فروغ دے گی، یہ اسکیم اگلے تین سالوں میں نافذ کی جائے گی تاکہ دلدلی زمینوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ حیاتیاتی تنوع، کاربن اسٹاک، ماحولیاتی سیاحت کے مواقع اور مقامی لوگوں کے لیے آمدنی پیدا کی جاسکے۔
ساحلی جہاز رانی کو فروغ دینے کے لیے وائی ایبلٹی گیپ فنڈنگ - کوسٹل شپنگ کو پی پی پی موڈ کے ذریعے مسافروں اور مال برداری دونوں کے لیے توانائی کے موثر اور کم لاگت کے ذرائع کے طور پر فروغ دیا جائے گا۔
● ایم ایس ایم ایز کے لیے راحت- بجٹ میں ایم ایس ایم ایز کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کو بہتر بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ نظر ثانی شدہ اسکیم 1کا اطلاق یکم اپریل 2023 سے ہوگا، جس کے تحت کارپس میں e 9000 کروڑروپے کی شمولیت کے ساتھ ایم ایس ایم ایز کے لےقرض ضمانت اسکیم کی تشکیل نو کی گئی ہے تاکہ دو لاکھ کروڑروپے کے بقدر کسی بھی قسم کی گروی کے بغیر ضمانت شدہ اضافی قرض کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ تاکہ روپے کی اضافی ضمانت کے بغیر ضمانت یافتہ کریڈٹ حاصل کیا جاسکے۔ کچھ پیشہ ور مائکرو انٹر پرائزز سے تعلق رکھنے والے افراد جن کا کاروبار 2 کروڑ اور روپے تک ہے اور کچھ مخصوص ہنر مند افراد جن کا روبار 50 لاکھ روپے تک کا ہے،پریزیمٹو ٹیکس کا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ان کے لئے بجٹ میں 3 کروڑ اور75 لاکھ روپے بالترتیب حد میں اضافہ کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
*************
ش ح۔ش ر ۔ رم
U-1116
(Release ID: 1895698)
Visitor Counter : 155