کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

برآمدات اورمینوفیکچرنگ کو فروغ  دینے کے لئے مرکزی بجٹ


ایک بڑے اقدام کے تحت (لیب میں تیار کئے گئے ہیروں  کی تیاری) ایل جی ڈی پرڈیوٹی پانچ فیصد سے کم کرکے  صفر فیصد    کردی گئی ہے ۔تحقیق سے متعلق گرانٹ  کے تحت آئی آئی ٹی مدراس کو 242 کروڑروپے کی منظوری دی گئی ہے

امیٹیشن  زیورات پر کسٹم ڈیوٹی  20فیصدسے بڑھاکر  25فیصد کردی گئی ہے  تاکہ چین سے درآمدات کی حوصلہ شکنی اور گھریلو مینوفیکچرنگ کی  حوصلہ افزائی کی جاسکے

مچھلی کے کھانے کی درآمدی ڈیوٹی 15فیصدسے کم کرکے 5فیصد کردی گئی ہے۔ اس اقدام سے  جھینگا مچھلی صنعت مزید مسابقتی  بنے گی

گفٹ  آئی ایف ایس سی  میں کاروباری سرگرمیوں کو بڑھانے سے متعلق اقدامات  بھارت کی مالی برآمداتی خدمات  کو فروغ دیں  گے

خدمات کی ترقی میں مدد کرنے کے لئے 30  بین الاقوامی  ہنرسے متعلق بھارتی مراکز  

Posted On: 01 FEB 2023 6:46PM by PIB Delhi

مرکزی بجٹ 24-2023 میں برآمدات کو فروغ دینے  اور ملک میں مینوفیکچرنگ کی تیز ترترقی میں مدد کے لئے متعدداقدامات کئے گئے ہیں۔ بالواسطہ ٹیکس  کو آسان بنایا جانا اور معقولیت پر واضح توجہ دیا جانا ، برآمد پرمبنی ہے۔برآمدات اور مینوفیکچرنگ کے لئے  درج ذیل   خصوصیات ہیں۔ کامرس کے محکمے نے  لیب میں تیار کئے جانے والے ہیروں  ( ایل جی ڈی ) سے متعلق سفارش کو قبول کرلیا گیا ہے۔ جس کے تحت    آئی آئی ٹی مدراس  کو تحقیقی گرانٹ (ایل جی ڈی ) لیب گرون ڈائمنڈ کے لئے  پانچ سال  کی مدت کے لئے  242 کروڑروپے کی منظوری دی گئی ہے۔  اس سے ایل جی ڈی کے مینوفیکچرنگ کے عمل کو گھریلو بنا یا جاسکے گا۔ مزید  یہ کہ   ایل جی ڈی کے بیجوں  پر ڈیوٹی کو 5فیصد سے کم کرکے صفر فیصد کئے جانے کو  بھی منظوری دی گئی ہے ۔اس سے کاشت کاروں کی  پیداواری لاگت میں  کمی آئے گی  اور  ہمارے ایل جی ڈی برآمدکاروں  کو عالمی مسابقتی    بنایا جاسکے گا۔ایل جی ڈی کے لئے  علیحدہ  ایچ ایس کوڈس    تیار کرنے  کی سفارش کو  بھی کامرس کے محکمے نے  منظور کرلیا ہے، اس سے لیب میں تیار ہونے والے ہیروں  کی  بین الاقوامی تجارت  کی جاسکے گی۔ سونے  چاند  ی اور پلاٹینیم جیسی  قیمتی دھاتوں کی اشیا  پر کسٹم  ڈیوٹی   20فیصد سے بڑھاکر  25 فیصد کردی گئی ہے۔اس طرح   سونے چاندی  پلاٹینیم کی سلاخوں پر ڈیوٹی میں 10فیصداضافہ کردیا گیا ہے۔ اس سے اس شعبے میں  گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ  حاصل ہوگا اور  ایک درآمدی متبادل  بھی حاصل ہوگا۔ امیٹیشن زیورات  پر کسٹم ڈیوٹی  20فیصد سے بڑھاکر  25 فیصد کردی گئی ہے ۔اس سے چین سے   حاصل کی جانے والی سستی درآمدات کی  حوصلہ شکنی ہوگی اور گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کی جاسکے گی۔

مچھلی کے کھانے کی  درآمدی ڈیوٹی کو  15فیصد سے کم کرکے  5 فیصد کرنے سے   ملک میں   جھینگا  صنعت   کو مزید مسابقتی بنایا جاسکے گا اور برآمدات کو فروغ  حاصل ہوگا۔ مچھلی کا کھانا   جھینگا مچھلی کی   پیداوار ی لاگت کے 40فیصد  مشتمل ہوتا ہے۔ اس سے   ان چھوٹی  مچھلیوں  کے ماہی گیری کے واقعات کو بھی روکا جاسکے گا، جنہیں  گھریلو پیداوار میں  مچھلی کے کھانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس  طرح  ہماری  سمندری  مچھلی کے ذخیرے کی دستیابی میں بہتری  پیدا ہوسکے گی۔

کمپاؤنڈ ربڑ  پر   درآمدی ڈیوٹی کو  10فیصد سے بڑھاکر  25فیصد کرنے کی  محکمہ تجارت کی  سفارش  پر بھی اتفاق  کرلیا گیا ہے۔ اس سے   ملک میں کمپاؤنڈ ربڑ  کی درآمد میں کمی  آئے گی اور ملک میں  پیدا ہونے والی قدرتی  ربڑ کی مانگ    اور قیمتوں  میں اضافہ  ہوگا۔ یہ ہمارے   قدرتی  ربڑ کے کاشتکاروں کی مدد کرے گا  اور  ملک میں   اس کی  پیداوار کو  مزید بڑھانے میں   ایک طویل سفر طے  کرے گا۔

 بجٹ  میں مالی سیکٹر  کو ترجیحی سیکٹر کے طورپر نشاندہی کی گئی ہے۔گفٹ  آئی ایف ایس سی  میں کاروباری سرگرمیوں کو بڑھانے سے متعلق اقدامات  بھارت کی مالی برآمداتی خدمات  کو فروغ دیں  گے۔موجودہ مالی سیکٹر کے ضابطوں   اور ڈجیٹل ادائیگیوں  کے لئے مدد  کی جامع  جائزے سے  بھارت کی  برآمدات سے متعلق  مالی خدمات کو  مستقبل  میں  فروغ حاصل ہوگا۔ کم از کم  50 سیاحتی مقامات کے مربوط فروغ  اورسیاحوں  کے تجربے کو   بڑھانے سے متعلق اقداما ت  غیر ملکی  سیاحوں کی  بھارت میں   آمد کو جہت حاصل  ہوگی۔  

ہندوستان کی آبادی کے تنوع   کا فائدہ  اٹھاتے ہوئے   بجٹ میں اعلان کردہ   30   بین الاقوامی   ہنر سے متعلق  مراکز  بھارتی          پیشہ ور افراد کو مختلف  طریقوں سے برآمدات  کی    خدمات  کو فروغ  حاصل ہوگا۔

موبائل  فون کے  آلات    ، لیتھیم  پر مبنی  بیٹریوں  ،  ٹی وی  پینلز  وغیرہ کے لئے  اوپن سیلس  پر کسٹم  ڈیوٹی میں  کمی  عالمی ویلیو چین میں  ضم ہونے  اور ان آلات کی  بھارت کی برآمدات کو بڑھانے میں   ایک طویل سفر طے کرے گی۔

ای ویز  نے  استعمال ہونے والی بیٹریوں  کے لئے  لیتھیم آئی اواین سیلس کی تیاری کے لئے  کیپٹل گڈس    کی خاطر  کسٹم  چھوٹ فراہم کی گئی ہے۔ اس سے  آٹو موبیل سیکٹر کو  اپنی عالمی مسابقت برقرار رکھنے  میں مدد ملے گی۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملر ریسرچ کو  آر این ڈی  گرانٹ کے ذریعہ   شری انّا  (موٹے  اناج  ) کے معیار   اور پیداواری صلاحیت کو   بہتر بنائے جانے سے   بھارت   کو  باجرے کی  پیداوار   اور برآمدات  میں  عالمی رہنما کے طورپر  مقام  حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ش ر۔رم

U-1105


(Release ID: 1895666) Visitor Counter : 169


Read this release in: English , Hindi