کوئلے کی وزارت

کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات

Posted On: 07 DEC 2022 4:35PM by PIB Delhi

کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔

موجودہ درآمدی پالیسی کے مطابق، کوئلے کو اوپن جنرل لائسنس (اوجی ایل) کے تحت رکھا جاتا ہے اور صارفین قابل اطلاق ڈیوٹی کی ادائیگی  کی بنیاد پر اپنے  معاہدے کی قیمتوں کے مطابق اپنی پسند سے  کوئلہ درآمد کرنے کے لیے آزاد ہیں۔  بھارتی حکومت اس معاملے میں مداخلت نہیں کرتی ہے  تاہم، بجلی کی وزارت نے 28اپریل 2022 کو  بجلی سے متعلق  پلانٹس کو مشورہ دیا کہ وہ  آمیزش  کے مقصد کے  حصول کے لیے کوئلے کی کل ضرورت کا 10فیصددرآمد کریں اور متعلقہ ریاستوں میں بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اس فیصلے کا بعد میں جائزہ لیا گیا اور یکم اگست 2022 کو فیصلہ کیا گیا کہ اب آگے، ریاستیں/آئی پی پیز اور کوئلہ کی وزارت گھریلو کوئلے کی سپلائی کی دستیابی کا اندازہ لگانے کے بعد آمیزش کے فیصد کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ سی آئی ایل کو ریاستوں اور آئی پی پیز کے حرارتی بجلی گھروں کی جانب سے ملاوٹ کے لیے کوئلہ درآمد کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

حکومت نے ملک میں کوئلے کی گھریلو پیداوار کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ تجارتی کان کنی کے لیے 100فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت ہے۔ کوئلے کی گھریلو پیداوار کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اہم اقدامات میں سنگل ونڈو کلیئرنس، مائنز اینڈ منرلز (ترقی اور ضابطہ) ایکٹ 1957 میں ترمیم شامل ہے تاکہ سرکارکی زیرنگراں کانوں کو  آخری استعمال کی ضرورت کو پورا کرنے کے بعد  پلانٹ، ایم ڈی او ماڈل کے ذریعے پیداوار، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کو بڑھا کراپنی سالانہ پیداوار کا 50 فیصد تک فروخت کرنے کی اجازت دی جا سکے۔ جس میں سطحی کان کنی، مسلسل کان کنی وغیرہ، نئے منصوبے شروع کرنا اور موجودہ منصوبوں کی توسیع، اور کوئلے کے بلاکس کی نجی کمپنیوں سرکاری سیکٹرکے اداروں کو  نیلامی کرنا شامل ہیں۔

 جینکوز کوکوئلے کی کمپنیوں کو کوئلے کی قیمت کی بروقت ادائیگی کے حوالے  سے بروقت ادائیگیوں  اور واجبات کو واضح کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

پچھلے تین سالوں کے دوران درآمد شدہ کوئلے کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-

 

سال

کوئلے کی درآمد(میٹرک ٹن میں )

2019-20

248.54

2020-21

215.25

2021-22

208.93

گزشتہ تین سالوں کے دوران کوئلے کی درآمد پر لاگو کسٹم ڈیوٹی 2.5 فیصد تھی۔ 22 مئی 2022 سے کوئلے پر درآمدی ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہو کر مختصر مدت کے لیے اس پر نظر ثانی کی گئی۔ تاہم، 19نومبر2022 سے کوئلے پر درآمدی ڈیوٹی کی چھوٹ دوبارہ واپس لے لی گئی ۔ اس وقت کوئلے کی درآمد پر لاگو کسٹم ڈیوٹی بی سی ڈی ایک فیصد اور اے آئی ڈی سی 1.5فیصد جو  کل 2.5فیصدہے۔ کوئلے کی درآمد میں کمی کو متعدد عوامل جیسے کووڈ19وباء کے دوران کوئلے کی مانگ میں کمی ، کوئلے کی زیادہ پیداواراورترسیل کے بعد کووڈکی مدت وغیرہ وسے منسوب کیا جا سکتا ہے تاہم موجودہ سال 23-2022میں کوئلے کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے کوئلے کی درآمدات میں اضافہ کارجحان دیکھنے میں آرہاہے ۔

مندرجہ بالا پیرا اے میں بتائی گئی وجہ سے، 23-2022 کے رواں مالی سال کے دوران بجلی سیکٹر کے ذریعہ کوئلے کی درآمد میں اضافہ ہوا۔ 22-2021 کے پورے سال میں بجلی سیکٹر کی طرف سے 27 ملین میٹرک ٹن کی کل درآمد کے مقابلے، پہلے  مہینوں میں  پاور سیکٹر کی طرف سے کوئلے کی درآمد بڑھ کر 38.84 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی۔ تاہم، درآمد میں اضافہ کا زیادہ تر حصہ کوئلے پر مبنی گھریلو پلانٹس کو فراہم کیا گیا ہے جب کہ آئی سی بی پلانٹس کے ذریعے بجلی کی پیداوار کو اس کی ممکنہ سطح پر بحال کرنا  ابھی سست روی کا شکار ہے۔

کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس میں بائیو ماس پیلیٹس کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے، بجلی کی وزارت نے اکتوبر 2021 میں پاور پلانٹس میں بائیو ماس کے استعمال سے متعلق 2017 کی سابقہ پالیسی پر نظرثانی کی تھی تاکہ 5 فیصد سے لے کر 7 فیصد کی رینج میں بایوماس پیلٹس کو لازمی طور پر استعمال کیا جا سکےجو کوئلے پر مبنی تمام پاور پلانٹس میں 7فیصد ان کی گھسائی کے نظام کی قسم پر منحصر ہے۔ تھرمل پاور پلانٹس (سمرتھ )میں زرعی باقیات کے استعمال پر پائیدار زرعی مشن کے ریکارڈ کے مطابق، 31اکتوبر2022 تک پاور پلانٹس میں کل 83888 میٹرک ٹن بایوماس کونکالا گیا ہے۔

***********

(ش ح ۔ ش ر۔ ع آ)

U -988



(Release ID: 1894669) Visitor Counter : 113


Read this release in: English