امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے عظیم الشان تقاریب کے ہفتے کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا جسے داخلی امور کی وزارت کی طرف سے آج انڈومان اور نکوبار جزائر میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی تاریخ پیدائش منانے کے لئے منعقد کیا گیا تھا



Posted On: 23 JAN 2023 9:30PM by PIB Delhi

آج وزیر اعظم نریندر مودی  نے سبھاش دیپ کو ترقی دیکر سبھاش بابو میموریل میں تبدیل کرنے کے عمل کا آغاز کیا جس کا مقصد اس کو اس سیاحتی مقام بنانا ہے۔ اس میموریل میں نیتا جی کی یادگاروں کو محفوظ کیا جائے گا
 

انڈومان اور نکوبار کے 21 بڑے جزائر کو ہمارے سورماؤں کو منسوب کرتے ہوئے ، جناب مودی نے نہ صرف ہماری تینوں فوجوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ان کو اعزاز بخشا ہے ،بلکہ بھارت کی نئی نسل کو جوش و جذبہ ، ترغیب وتحریک اور حب الوطنی کے اقدار سے روشناس کرایا

 

تاریخی نقطہ نظر سے انڈومان اور نکوبار کا علاقہ ہندوستان کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کی اہمیت کا احساس کرتے ہوئے ، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی زیر قیادت حکومت اس کی سیاحتی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی سمت میں اور اس کو خود کفیل بنانے کی غرض سے کام کررہی ہے

 

اگر نوجوان نیتا جی کی جدو جہد کے بارے میں واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ان کے کولکاتہ سے برلن کےسفر اور جرمنی سے جاپان تک بذریعہ  آبدوز مشقت بھرے سفر کے بارے میں پڑھنا چاہئے ۔نیتا جی نے اس بارے میں دنیا کے سامنے ایک مکمل نمونہ پیش کیا ہے کہ ایک شخص اپنی زندگی کے مختصر سے عرصہ میں اپنے ملک کے لئے کیا کیا کرکے دکھا سکتا ہے

 

ایک ایسے وقت میں کہ جب نوجوان آئی سی ایس بننے اور برطانوی حکومت میں کام کرنے کے خواب دیکھتے تھے ،اسی زمانے میں نیتا جی نے آئی سی ایس کے امتحان میں ٹاپ کیا تھا لیکن برطانوی حکومت کی ملازمت قبول نہیں کی تھی بلکہ اس کی جگہ انہوں نے ملک کو آزاد کرانے کے لئے چلنے والی تحریک میں شمولیت اختیار کرلی

 

نیتا جی کی شخصیت کثیر پہلو تھی ۔وہ صرف ایک بہترین طالب علم ہی نہیں تھے بلکہ ایک اعلیٰ درجے کے منتظم ، سیاست داں اور جنگجوبھی تھے ۔انہوں نے جاسوسی کی تکنیک میں مہارت حاصل کرکے کولکاتہ سے یوروپ کا سفر اختیار کیا تھا

 

ملک کبھی بھی نیتا جی کا قرض نہیں اتار سکتا ،تاہم سبھاش دیپ میں نیتا جی کی ایک یادگار کے طور پر ایک عمارت تعمیر کرکے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر قیادت حکومت ہند نوجوانوں کو ان کی زندگی کی جدوجہد ، وطن پرستی اور بہادری سے آگاہ کرنے کے لئے ایک کوشش کررہی ہے

 

سیلولر  جیل سیاحت کا کوئی مقام نہیں ہے بلکہ آزادی کی تحریک کے لئے ایک زیارت گاہ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ اسی مقام پر ویر ساورکر نے ناقابل شکست عزم کا اظہار کیا تھا اور 1857 سے 1947 تک بہت سے جانبازوں نے تحریک آزادی کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے تھے

 

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے عظیم الشان تقاریب کے ہفتے کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا جس ے داخلی امور کی وزارت کی طرف سے آج انڈومان اور نکوبار جزائر میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی تاریخ پیدائش منانے کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔ انڈومان اور نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ڈی کے جوشی اور مرکزی ہوم سکریٹری سمیت مختلف معزز شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں ۔

 

 

اپنے خطاب کے دوران مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تمام وزارتوں کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ نئی نسل کو ملک کے بہت سے معروف اور گمنام مجاہدین  آزادی کے حالات زندگی سے روشناس کرائیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ داخلی امور کی وزارت (ایم ایچ اے) کی خوش بختی ہے کہ  ہندوستان کی آزادی کے روشن ترین ستارے اور ہمارے عظیم اور محبوب مجاہد آزادی نیتا جی سبھاش کی ان کی پیدائش سے آج تک کی تمام یادگاروں کو محفوظ کرنے کی ذمہ داری داخلی امور کی وزارت کو سونپی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ آج کا دن اس بنا پر بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے انڈومان اور نکوبار جزائر کے تاج میں ایک اور ہیرے کا اضافہ کیا ہے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سبھاش دیپ کو ترقی دیکر سبھاش بابو میموریل میں تبدیل کرنے کے عمل کا آغاز کیا ہے تاکہ اس کو ایک سیاحتی مقام بنایا جاسکے ۔  اس میموریل میں نیتا جی کی تمام یادگار نشانیوں کو محفوظ رکھا جائے گا ۔اسی کے ساتھ ساتھ وہ لوگ جنہوں نے 1947 میں ملک کے آزاد ہونے کے بعد سے آج تک ملک کی سلامتی کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دی ، مادر وطن کی اپنے خون کا ایک ایک قطرہ بہا کر حفاظت کی، ان میں سے کچھ لوگ باقی رہے اور کچھ شہادت کے درجے پر فائز ہوئے ،ایسے پرمویر چکر  پانے والے بہادروں کے نام سے انڈومان اور نکوبار کے 21 بڑے جزائر کو منسوب کیا گیا ہے۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ  دنیا میں کسی بھی ملک میں اپنی احسان مندی کا اظہار کرنے کے لئے کسی جزیرے یا کسی زمینی قطعے کا نام شہیدوں کے نام پر نہیں رکھا ہے انڈومان اور نکوبار کے 21 بڑے جزیروں کے نام ہمارے سورماؤں سے  منسوب کرکے ، جناب مودی نے ہماری تینوں افواج کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی ہے اور ان کو اعزاز بخشا ہے بلکہ ہندوستان کی نئی نسل کو جوش و جذبہ ، ترغیب و تحریک اور حب الوطنی کے اقدار سے روشناس کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں ملک کی تینون افواج کے فوجیوں کا شکریہ ادا کرنا اور انہیں مبارکباد پیش کرنا چاہوں گاکیونکہ آج سے ملک کی تاریخ کے ساتھ ساتھ ان کے شجاعانہ کارناموں کو بھی محفوظ رکھا جائے گا ‘‘۔

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر محترم نے کہا کہ جب کبھی ہم نیتا جی کا نام سنتے ہیں تو ہمارے دل و دماغ جوش و جذبہ سے بھر جاتے ہیں  اس قدر ہمت ، بہادری ،حب الوطنی  ، وطن پرستانہ  کارنامے ، یہ چاروں خصوصیات کسی ایک شخص میں شاذ و نادر ہی پائی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا  نیتا جی ہماری جدو جہد آزادی کی ایک ایسی شخصیت تھے جس میں یہ چاروں خوبیاں موجود تھیں۔انہوں نے کہا نیتا جی کی شخصیت میں موسم بہار کے سورج کی طرح کشش تھی ۔آزادی کی تحریک میں ،انہوں نے دو برس تک کانگریس کے صدر کی حیثیت سے اس کی قیادت  کی، فاروارڈ بلاک قائم کیا  ، اقتصادی معاملات پر بھی غور وخوض کیا  اور جب وہ کولکاتہ کے میئر بنے تو انہوں نے اپنی بہترین انتطامی صلاحیتوں کا مظاہرہ بھی کیا۔دوسری جنگ عظیم کے دوران جب انہوں نے یہ محسوس کیا کہ بھارت کو آزاد کرانے کا یہ ایک اچھا موقع ہے ،تو برطانوی حکومت کو حیرت میں ڈالتے ہوئے برلن کا سفر کیا ۔جناب امت شاہ نے کہا کہ اگر نوجوان نیتا جی کی جدو جہد کے بارے میں واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ان کے کولکاتہ سے برلن کےسفر اور جرمنی سے جاپان تک بذریعہ  آب دوز مشقت بھرے سفر کے بارے میں پڑھنا چاہئے ۔نیتا جی نے اس بارے میں دنیا کے سامنے ایک مکمل نمونہ پیش کیا ہے کے شخص اپنی زندگی کے مختصر سے عرصہ میں اپنے ملک کے لئے کیا کیا کرکے دکھا سکتا ہے ۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ نیتا جی کی نظر میں ملک کے احترام ، ملک کے لوگوں کی عزت اور خود ان کی عزت نفس سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج انڈومان اور نکوبار جزائر میں جو دو کام کئے ہیں ،ان دونوں کارناموں کے ذریعہ انڈومان اور نکوبار جزائر کا نام بھارت کی آزادی کی تاریخ اور آزادی کے بعد ہندوستان کی سلامتی کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سب لوگ انڈومان اور نکوبار کی تاریخ سے واقف ہیں ۔انڈومان اور نکوبار میں قائم سیلولر جیل آزادی کی  ایک زیارت گاہ کی حیثیت اختیار کرچکی ہے جہاں ویر ساورکر نے،انتہائی اذیتیں دئے جانے کے باوجود اپنے غیر  متزلزل عزم گاہ اظہار کیا تھا اور 1857 سے 1947 تک بہت سے قیدیوں نے تحریک آزادی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کردیاتھا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوانوں کے لئے یہ سیلولر جیل کوئی یادگار نہیں ہے بلکہ آزادی کی تحریک کی ایک زیارت گاہ ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ، انڈومان اور نکوبار ہی جزائر کا وہ مجموعہ ہے  جسے سب سے پہلے  یعنی 30 دسمبر 1945 کو آزادی حاصل ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ نیتا جی نے انڈومان کو اس زمین پر پرچم لہراکر آزاد کرایا تھا اور آج نیتا جی کی یاد میں اس جزیرے پر ایک یادگار تعمیر کی جارہی ہے ۔ملک کبھی بھی نیتا جی کا قرض نہیں اتار سکتا ہےتاہم ہم اس سمت میں تھوڑی بہت کوشش کرسکتے ہیں ۔ ہم نیتا جی کی ایک یادگار بناسکتے ہیں تاکہ نئی نسل ان کی زندگی ، بہادری اور حب الوطنی سے سبق حاصل کرسکے۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر  نے کہا کہ عظیم الشان ہفتے کے دوران ، امور داخلہ کی وزارت نے نیتا جی کی نشانیوں کو محفوظ کرلیا ہے ۔ اس کے لئے منی پور میں موائے رانگ  کے مقام پر ، ناگالینڈ میں چیسو اور روجھاجو ،  گجرات میں ہریپورہ ، باردولی اور سورت اس کے علاوہ کولکاتہ اور کٹک کے مقام پر مختلف پروگرام منعقد کئے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ نیتا جی نے برطانیہ کی ملازمت اختیار کرنا پسند نہیں کیا، انہوں نے ا س سے استعفیٰ دے دیا اور ملک کو آزاد کرانے کے لئے جدو جہد میں شامل ہوگئے۔وہ کولکاتہ کے سب سے کم عمر میئر بنے ، گاندھی جی کے ساتھ طریقہ کار پر ہونے والے اختلافات کی وجہ سے انہوں نے کانگریس چھوڑی  اور اپنا ایک الگ ہی راستہ اختیار کیا۔جب انہوں نے محسوس کیا کہ اب ملک کو آزاد کرائے جانے کے امکانات ہیں تو انہوں نے آزادفوج تشکیل دی ۔نیتاجی کثیر پہلو شخصیت  ،  ذہین طالب علم ، بہترین منتظم ، ماہر سیاست داں اور سپاہی تھے۔انہوں نے کولکاتہ سے پشاور تک کا 7275 کلو میٹر طویل مشقت بھرا سفر طے کیا ، وہاں سے وہ ماسکو گئے اور ماسکو سے برلن پہنچے ۔جرمنی سے انڈونیشیا اور وہاں سے جاپان تک 27 ہزار کلو میٹر پر محیط ان کا یہ سفر ان کی ہمت و جرأت  کا آئینہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ آج پورا ملک نیتا جی کو اپنے افتخار کے طور پر دیکھتا ہے ، ان کی بہادری کو سلام کرتا ہے اور ہم سب کے سب نیتا جی پر فخر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نیتا جی سے متعلق واقعات کو اعزاز بخشتے ہوئے ’کرتویہ پتھ‘ پر ان کا ایک عظیم مجسمہ نصب کرایا ہے ۔جناب شاہ نے کہا کہ آزادی کے بعد نیتا جی کو بھلادینے کی بہت کوششیں کی گئیں ان کے کردار کو نظر انداز کرتے ہوئے نئی تاریخ لکھی گئی  لیکن جو بہادر ہوتے ہیں وہ تاریخ میں اپنا مقام حاصل کرنے کے لئے کسی کے محتاج نہیں ہوتے ، بلکہ تاریخ ان کو خود اپنے بچے کی طرح اپنی آغوش میں جگہ دیتی ہے۔بالکل اسی طرح نیتا جی آج تحریک آزادی کے روش ترین ستارے کی طرح جگمگارہے ہیں  ۔انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ آزاد ہند فوج کی تشکیل سے پہلے اور آزاد ہند فوج کی پوری جدوجہد کے دوران ، آنے والی نسلوں کو تحریک دینے کے لئے نیتا جی نے آزادی کی تحریک میں جو کردار ادا کیا تھا اس کو روشنی میں لائیں ۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج نیتا جی کی 126 ویں سالگرہ ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نیتا جی کے یوم پیدائش کو پراکرم دوس کا نام دیا ہےاور اب برسوں تک 23 جنوری کو پراکرم دوس کے طور پر منایا جائے گا،جب تک پراکرم  دوس منایا جاتا رہے گا نیتا جی کے  غیر متوقع سفر کو پوری دنیا یاد رکھے گی ۔ جناب شاہ نے کہا کہ انڈومان اور نکوبار جزائر میں سبھاش دیپ پر نیتا جی کی یادگار تعمیر کی جائے گی جو اس تحریک کا ایک بہت اہم حصہ ہے ۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ اور باہمی تعاون کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر قیادت بھارتی حکومت نے اس مجمع الجزائر  کی ترقی کے لئے بہت سے منصوبے متعارف کرائے ہیں ۔سو فیصد پینے کے پانی کی سہولیات  کی فراہمی کا کام 266 گاؤں میں مکمل ہوچکا ہے ،اس کے لئے سب میرین آپٹیکل فائبر کا استعمال کرتے ہوئے انڈومان اور نکوبار کے جزائر میں مربوط کاری کا عمل انجام دیا گیا ۔جناب مودی نے ترقی کے امکانا ت پیدا کردئے ہیں ۔ چنئی ، انڈومان اور نکوبار کے پروجیکٹوں کے تین حصے فعال کئے جاچکے ہیں جبکہ باقی ماندہ پانچ حصوں کو بھی چالو کردیا جائے گا۔ کارکردگی درجہ بندی اشاریہ کے لئے پہل پورٹل بھی تخلیق کیا گیا ہے اور آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت انڈومان اور نکوبار کا ہر شہری پانچ لاکھ روپے تک کی لاگت کے ساتھ صحت کی مکمل نگہداشت سے فیضیاب ہورہا ہے۔بجلی کے شعبہ میں 20 میگا واٹ کی طاقت والا سولر پلانٹ بھی شروع کردیا گیا ہے جو آنے والے دنوں میں ہمارے ان جزائر کے لئے توانائی اور ترقی کا بنیادی وسیلہ بننے جارہا ہے۔ تقریباً 203 کروڑ روپے کی لاگت سے سڑکیں اور پل بھی تعمیر کئے گئے ہیں اور ویر ساورکر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک ٹرمنل کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت ان جزائر کو اس طریقہ سے ترقی دینا چاہتی ہے یہ جزائر خود کفیل ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج نریندر مودی جی نے دو کام کئے ہیں ۔نمبر ایک 21 پرمویر چکر حاصل کرنے والے سورماؤں کے نام کو بے نام جزائر کے ساتھ جوڑا ۔ نمبر دو نیتا جی کی یاد میں سبھاش پل کو ایک یادگار بنادیا گیا ۔ ان دونوں کارناموں کی بنا پر صدیوں تک انڈومان اور نکوبار جزائر کا نام اس ملک کی تاریخ میں سنہرے حرفوں میں لکھا جاتا رہے گا۔

 

 

***********

 

ش ح ۔  س ب  ۔ م ش

U. No.972



(Release ID: 1894628) Visitor Counter : 133


Read this release in: English