سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنسی مواصلت  سائنس  کو سماج سے جوڑتی ہے-ڈاکٹر این. کلائی   سیلوی، ڈی جی، سی ایس آئی آر


سائنسی مواصلت کاروں کے درمیان انسانی جذبہ وقت کی ضرورت ہے-ڈاکٹر سنتوش چوبے، چانسلر، آر این ٹی یو

Posted On: 29 JAN 2023 5:35PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ(سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر)نے چنئی، لکھنؤ، کولکاتہ، نئی دہلی اور گوا میں اپنے سابقہ ایڈیشن کے بعد بھوپال میں8ویں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول (آئی آئی ایس ایف)میں ’’وگیانکا-سائنس لٹریچر فیسٹول‘‘کے ایک اور کامیاب ایڈیشن کا انعقاد کیا۔

وگیانکا کا انعقاد سائنس اور سماج کے درمیان ایک پل کی طرح کام کرتا ہے اور یہ آئی آئی ایس ایف کے اہم اہداف میں سے ایک ہے۔اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ آئی آئی ایس ایف ، وگیانکا کی ہی توسیع شدہ شکل ہے۔اس کے بھوپال ایڈیشن میں ، سیشنز کا ایک اسپیکٹرم منعقد کیا گیا، جو ہندوستانی زبانوں میں سائنسی  مواصلت ، مقبول سائنسی کتابوں  کے مصنفین ،  وگیان کوی سمیلن، پیپر پریزینٹیشن وغیرہ پر مرکوز تھا۔وگیانکا پروگرام کی کشش کے دیگر ذریعہ سائنسی ڈرامہ، کٹھ پتلی شو، ذہنیت پروگرام اور مصوری مقابلے تھے۔

آئی آئی ایس ایف کے وگیانکا پروگرام میں تقریباً 50 ماہرین اور سائنسی مواصلت کار،  اساتذہ، تحقیق کار،  سائنسداں، طلباء وغیرہ سمیت تقریباً 250 نمائندوں نے حصہ لیا۔

00000.jpg  001.jpg

33.jpg

افتتاحی سیشن اور آڈیٹوریم میں سامعین

 

وگیانکا پروگرام کا افتتاح سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈی ایس آئی آر کے سیکریٹری ڈاکٹر این کلائی سیلوی نے کیا۔ جنہوں نے اس بات کی ستائش کی کہ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے آئی ائی آیس ایف کے حصے کی شکل میں وگیانکا کے پہلے کے پانچ ایڈیشن کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا۔ ڈاکٹر کلائی سیلوی نے کہا کہ سائنسی مواصلات سائنس کو سماج سے جوڑتی ہے۔ اس کے بعد وِجنانابھارتی کے صدر اور سی ایس آئی آر کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے حل تلاش کرنے کے لئے تخریبی سائنس کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر اہم خطاب پیش کیا۔مہمان اعزازی پروفیسر سنجے تیواری، وائس چانسلر بھوج اوپن یونیورسٹی، بھوپال نے سائنسی مواصلت کی اہمیت پر اپنے پیغام کے علاوہ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے مقبول سائنسی رسالوں کی بھی ستائش کی۔ معزز شخصیات کے ذریعے وگیانکا تھیم بک اور سائنسی شاعری کے انتخاب پر ایک کتاب (سم کالین ہندی وگیان کویتا سنچین)کا اجراء بھی کیا گیا۔

وگیانکا پروگرا م کے پہلے سیشن میں خطہ جاتی    سائنسی مواصلت کی اہمیت ،  اس کی صورتحال، چیلنجز اور دائرہ کار پر دلچسپ گفتگو ہوئی۔ تمل ، کنڑ، مراٹھی، اردو اور ہندی میں خطہ جاتی سائنسی مواصلت کار پینلسٹ تھے۔ وگیانکا کے اس سیشن کی نظامت وگیان پرسار کے سائنسداں ڈاکٹر ٹی وی وینکٹیسورن نے کی۔

پہلے دن اسکولی بچوں کے لئے ایک مساوی سیشن منعقد کیا گیا، جس میں بھوپال پبلک اسکول کے تقریباً 100 طلباء نے حصہ لیا۔اس میں ایک ذہانتی شو ، ایک سائنسی کٹھ پتلی شو اور ’’اینڈیا @ 100-میرا دیش میرا وژن‘‘کے موضوع پر ایک مصوری مقابلے کا بھی کامیابی سے انقاد کیا گیا۔ طلباء پُر جوش تھے اور ان تمام سیشن میں وہ پوری تندہی سے لگے ہوئے تھے۔

 

003.jpg  002.jpg

005.jpg  004.jpg

وگانکا کے مختلف سیشن کے مناظر

دو سائنسی سیشن ہوئے ، جن میں سائنسی مواصلات تحقیق اور نئی پہلوں پر 17پرچے پیش کئے گئے۔اس کی صدارت راجیو گاندھی پرودھوگک وشو ودیالیہ ، بھوپال کے وائس چانسلر  پروفیسر سنیل کمار گپتا اور سینٹر فار سائنس کمیونیکیشن رابندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی بھوپال کے صدر جناب پربل رائے نے کی۔مشترکہ صدارت ریجنل سائنس سینٹر بھوپال کے سربراہ ڈاکٹر ساکیت سنگھ کورو، سی ایس آئی آر –اے ایم پی آر آئی بھوپال کے سینئر پرنسپل سائنٹسٹ ڈاکٹر  جے پی شکلا اور نیورو سرجن و سائنس کمیونیکیٹر اندور کی ڈاکٹر اپوروا پورانک نے کی۔

پہلے دن سام کے سیشن میں ایک سائنس ڈرامہ ‘‘گیلیلیو‘‘دکھاگیا، جو کھچا کھچ بھرے ناظرین کے لئے کھیلا گیا۔اس ڈرامے میں اٹلی کے فلکیات  اور  ریاضی کے ماہر گیلیلیو کی زندگی اور جدوجہد کو تھیٹر گروپ کے ذریعےدکھایاگیا تھا۔سماج کی ترقی کے لئے سائنسی بیداری ضرورت ہے۔یہی اس ڈرامے کا واضح پائیدان تھا۔ چھایا کلچرل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی بھوپال نے اس ڈرامے کو پیش کیا، جبکہ معروف فلم ایکٹر ٹی وی اور تھیٹر آرٹسٹ اور شاعر نلیش مالویہ نے گیلیو ڈرامے کا تعارف پیش کیا۔  ڈاکٹر منیش موہن گورے، سائنٹسٹ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آراور شویتا شریواستری، پی ایچ ڈی اسکالر، سی ایس آئی آر-این آئی اس سی پی آر نے ڈرامہ سیشن کی نظامت کی۔

007.jpg  006.jpg

آئی    ائی ایس ایف بھوپال میں وگانکا پروگرام کے دوران ایک سائنس ڈرامہ’’گیلیلیو‘‘ کشش کا مرکز بنا

دوسرے کی شروعات ’’مصنف سے ملئے‘‘سیشن کے ساتھ ہوئی، جس میں سی ای آر این، جنیوا سے ڈاکٹر ارچنا شرما، ڈاکٹر پی اے سباریش، پنکج چترویدی، سواتی تیواری، پرمود بھارگو، امت کمار، نرنجن دیو بھاردواج اور ڈاکٹر مہر وان جیسے سائنس مصنفین شامل ہوئے۔سیشن کی نظامت سائنس کمیونیکیٹر اور سائنس فوٹو جنرلسٹ جناب پلّو واگلا نے کی۔اس سیشن میں مصنفین نے  اپنی کتابوں کی تحریر کے اہم نکات اور ان کے اہم اقتباسات پر گفتگو کی۔

اگلا سیشن ایک وگیان کوی سمیلن تھا، جس کی صدارت ڈاکٹر سنتوش چوبے، چانسلر رویندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی نے کی اور معاون صدر مشہور ٹی اداکار اور شاعر جناب نلیش مالویہ تھے۔ سیشن 300 سے زیادہ گنجائش والے آڈیٹوریم میں مکمل ناظرین کے سامنے منعقد کیا گیا، اس سیشن کے اہم کوی ڈاکٹر شبھرتا مشرا ، سارِکا گھارو، شوچی مشرا، سدھیر سکسینہ، وشال مولیا، موہن سگوریا ، او م پرکاش یادو، ڈاکٹر دنیش چمولا اور پنکج پرسون تھے۔ نظامت رادھا گپتا نے کی۔

008.jpg

وگیانکا کے سیشن ملئےمصنف سے ، کا ایک منظر

009.jpg

وگیان کوی سمیلن کی ایک جھلک

 

اختتامی سیشن کی صدارت رویندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی بھوپال کے چانسلر ڈاکٹر سنتوش  چوبے نے کی۔ مہمانان اعزازی پروفیسر کے جی سریش ، وائس چانسلر ماکھن لال چترویدی، یونیورسٹی آف جنرلزم بھوپال اور ڈاکٹر سی ایم نوٹیال، پروگرام کنسلٹینٹ ، سائنس کمیونیکیشن انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی(آئی این ایس اے)تھے۔   جناب حسن جاوید خاں، چیف سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے مہمانوں کا استقبال کیا اور ڈاکٹر منیش موہن گورے ، سائنٹسٹ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے وگیانکا کے پورے پروگرا م کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر  سنتوش چوبے نے کہا کہ سائنسی مواصلت کاروں میں انسانی جذبوں اور مصنفین میں سائنسی فکر اور رویے کی ضرورت ہے۔ پروفیر کے جی سریش نے انسانیت کے سامنے کینسر اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں کی وضاحت کی اور موسمیاتی تبدیلی اور ان چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے عام شہریوں کے ذریعے سائنسی مواصلت کو اپنانے اور مثبت فکر کو اپنانے پر زور دیا۔ پروفیسر بی ایس بالا جی، ایسوسی ایٹ پروفیسر اسکول آف بایو ٹیکنالوجی، جے این یو، نئی دہلی نے ’معذور افراد کے لئے تعلیمی آلات-ایک نئی شروعات کا وعدہ‘پر لیکچر دیا۔

010.jpg

وگیانکا کے اختتامی سیشن کے معزز افراد[بائیں سے دائیں:ڈاکٹر منیش موہن گورے، ڈاکٹر سنتوش چوبے، پروفیسر بی ایس بالا جی،   ڈاکٹر سی ایم نوٹیال،   حسن جاوید خاں،  ڈاکٹر نیل سروور بھاویش اور پروفیسر کے جی سریش]

وگیانکا کے تمام سیشن میں قابل ستائش موجودگی درج کی گئی اور اس پروگرام کو پریس اور دوردرشن میں بھی کوریج ملا۔ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر ٹیم نے رویندر ناتھ ٹیگور یونیورسٹی اور سی ایس آئی آر –اے ایم پی آر آئی کے وِجنانا بھارتی کے رابطہ کاروں اور رضاکاروں کے ساتھ ایک بہترین کام کیااور اس انعقاد کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدھیہ پردیش کونسل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(ایم پی سی ایس ٹی)کے تعاون لیا۔ وگیانکا پروگرام کا مقام مولانا آزاد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم اے این آئی ٹی)بھوپال کے میکنیکل انجینئرنگ محکمے کا آڈیٹوریم تھا۔

0012.jpg  0011.jpg

میگا ایکسپو، آئی آئی ایس ایف بھوپال میں سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر اسٹال کی جھلکیاں(بائیں سے دائیں) این آئی ایس سی پی آر اسٹال پر  طلباء اور سی ایس آئی آر –اے ایم پی آر آئی کے ڈائریکٹر کے ساتھ سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر این کلائی سیلوی ۔

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  نے آئی ائی ایس ایف بھوپال میں میگا سائنس ایکسپو پویلین میں اپنے  مقبول سائنس رسالوں ، کتابوں اور رسالوں کی نمائش بھی کی۔ سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے اس اسٹال پر سائنس سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ پہنچے۔

************

ش ح۔ج ق۔ ن ع

(U: 965)



(Release ID: 1894575) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Hindi