کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جناب پیوش گوئل نےکرائسٹ یونیورسٹی، بنگلورو میں ہورہے دکش 2023 کی افتتاحی تقریب میں  کہا، پائیداریت کو اپنی زندگی کا بنیادی عنصر بنائیں


کوالٹی کے برانڈ ایمبیسیڈر بنیں اور کوالٹی کی اہمیت کے پیغام  کو فروغ دیں ، جناب گوئل نے طلباء سے کہا

ہندوستان مشرق وسطی میں آئی آئی ٹی/ آئی آئی ایم  کے بیرون ملک کیمپس قائم کرنے کے امکانات تلاش کر رہا ہے: جناب گوئل

جناب گوئل نے سبھی سے روزمرہ کی سرگرمیوں میں  ’’ لائف  - ماحولیات کے لیے طرز زندگی‘‘کو اپنانے پر زور دیا

Posted On: 27 JAN 2023 6:47PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج طلباء سے پائیداریت کو اپنی زندگی کا ایک اہم عنصر بنانے پر زور دیا ۔ انہوں نے زور دے کرکہا کہ پائیداریت اس  کرہ ارض  کے مستقبل کا تعین کرنے جا رہی ہے۔ وہ کرائسٹ یونیورسٹی، بنگلورو میں دکش 2023 کے افتتاحی تقریب  کو ورچوئل کانفرنس  کے ذریعہ خطاب کررہے تھے۔

یہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے، جناب گوئل نے سبھی سے ’’ لائف  – ماحولیات کے لئے  طرز زندگی‘‘ کو اپنانے کے لیے بھی کہا، جس سے روزمرہ کی زندگی میں سرکلر اکانومی پر توجہ دینے کی شروعات کی جاسکے اور ساتھ ہی  کچرا کو ختم  کرنے اور ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال کی شروعات ہوسکے ۔

طلباء کو نئے ہندوستان کا اہم  محرک بتاتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت صرف  سہولت کار  کے طور پر کام کر سکتی ہے،  ایک ماحول فراہم کرا سکتی ہے اور معیشت کو  مضبوطی دے سکتی ہے، کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کر سکتی ہے، ٹیکنالوجی/ ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی مناسب دستیابی کو یقینی بنا سکتی ہے، یونیورسٹیوں کو بہتر بنا سکتی ہے۔حالانکہ، انہوں نے کہا کہ  یہ سب  زیادہ سے زیادہ بہتر ہوسکتے ہیں اگر ہم انہیں ماحولیات  کو بہتر بنانے  میں استعمال کریں ۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ لیڈر بننے کے لیے سیکھنے کا سفر مسلسل جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کرائسٹ یونیورسٹی  کل کے  لیڈر س پیدا کرے گی، جو پوری دنیا میں ہندوستانی پرچم کو سربلند کریں گے۔ انہوں نے ان سے اختراع کے رہنما بننے اور جو بھی کام کرنا چاہتے ہیں ، ان میں انتہائی اعلیٰ ہدف طے کرنے کے لئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب زندگی بھر کے طالب علم ہیں، ہر قدم پر نئی چیزیں سیکھتے  رہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلورو نے خلا، ای کامرس، ڈیجیٹل ادائیگیوں، ایگریٹیک میں ایک بہت بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بنایا ہے اور پوری دنیا میں ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے طلباء سے مستقبل کو پورے اعتماد کے ساتھ  اپنانے، ابھرتی ہوئی تبدیلیوں کو اپنانے  اور یہ  پتہ لگانے  کے لئے کہا کہ ہم کس طرح  سے اور زیادہ بامعنی  بن سکتے ہیں اور عام آدمی کی زندگیوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ملک نے کوالٹی  کو اس جوش و جذبے کے ساتھ قبول نہیں کیا ہے جو ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے سبھی سے کوالٹی کے برانڈ ایمبیسیڈر بننے  اور کوالٹی  کی اہمیت کے پیغام  کو پھیلانے کی درخواست کی ، تاکہ ہم سبھی بطور صارف  کوالٹی پر زور دینا شروع کرسکیں  اور معیشت کے  فریقوں  کے طور پر اشیاء اور خدمات میں کوالٹی  کی پیشکش کرسکیں ۔

اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ ہمارا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ   ساتھ مل کر یہ ملک دنیا کے سب سے  طاقتور ملک میں بدل جائے گا ۔ انہوں نے ہندوستان کو سپر پاور بنانے کےجذبہ کے ساتھ  سبھی کو متحد ہونے اورآگے بڑھنے کی درخواست کی ۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ آئیے اپنے کام کو لوگوں، ترقی اور کرہ ارض کے ارد گرد مرکوز کریں‘‘۔

صنعت اور تعلیمی اداروں  کے مابین شراکت داری پر ایک طالب علم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے،جناب گوئل نے کہا کہ این ای پی کا اعلان 2020 میں کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے کووڈ کی وجہ سے کئی یونیورسٹیوں کے ساتھ رابطہ پروگرام نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ا سٹینفورڈ یونیورسٹی نے اس سمت میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور حکومت ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کو وسعت دینا چاہتی ہے۔ ہندوستان خلیجی ممالک کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں آئی آئی  ٹی اور آئی آئی ایم  کے بیرون ملک کیمپس کے امکانات تلاش کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا اور ہندوستان دونوں ممالک کے طلباء کے لئے جوائنٹ  ڈگری/دوہری ڈگری دینے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ ہندوستان ڈگریوں کو باہمی طور پر تسلیم کرنے  اور دونوں ملکوں کے کالجوں کے لیے آف شور کیمپس کے ساتھ ایک دوسرے کی مدد کے لیے برطانیہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعادہ کیا کہ جب کہ حکومت صرف ایک سہولت کارکے طور پر کام کرے گی، یونیورسٹیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملانا ہوگا اور اپنے کام کو بڑھانا ہوگا۔

ایف ٹی آئی مذاکرات پر فیصلہ کرنے سے متعلق ایک اہم نکتے پر، جناب گوئل نے کہا کہ حکومت پالیسیوں پر رائے حاصل کرنے اور اس کے کام کاج کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے زیادہ سے زیادہ فریقوں  کے ساتھ منسلک ہونے میں یقین رکھتی ہے۔ حکومت تیزی سے کام کرنے اور صنعت کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور سروس انڈسٹری کی مدد کرنے میں کامیاب رہی ہے۔اس کے علاوہ، انہوں نے کرائسٹ یونیورسٹی کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنے طلباء کے درمیان ایک مقابلے کا انعقاد کرے تاکہ یہ تجویز کیا جا سکے کہ حکومت، کاروبار، صنعت کو کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین تجاویز دینے والوں کو انعام بھی دیا جا سکتا ہے۔

اس پر کہ آیا پیداوار میں اضافے یا افراط زر کی وجہ سے جی ایس ٹی کی وصولی بڑھ رہی ہے، گوئل نے کہا کہ افراط زر ایک معمولی عنصر ہو سکتا ہے لیکن  انہوں نے جی ایس ٹی میں اضافہ کے ایک بڑے حصہ کا کریڈٹ اقتصادی سرگرمیوں  کو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی درآمدات اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان میں اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آرہی ہے اور مانگ میں اضافہ سے نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی جس سے نئے روزگار پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے یہ  بھی بتایا کہ  افراط زر کافی حد تک توانائی پروڈکٹ میں رہی ہے اور ہندوستان دیگر مصنوعات کو مناسب سطح پر قائم  رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 916)


(Release ID: 1894252) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Hindi