بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کے وی آئی سی کے چیئرمین نے ہبلی میں پی ایم ای جی پی کے تحت 5046 مستفیدین کومنافع کی رقم کی سبسڈی جاری کی
Posted On:
20 JAN 2023 9:03PM by PIB Delhi
نئی دلی، 20جنوری، 2023 / کھادی اور دیہی صنعت کمیشن کے چیئرمین جناب منوج کمار نے اپنے دورہ کرناٹک کے تیسرے دن آج ہبلی میں کھادی اور دیہی صنعت کمیشن کے ذریعہ چلائے جارہے مختلف تربیتی پروگراموں کا افتتاح کیا اور پی ایم ای جی پی یونٹوں کو ورچوئل طریقے سے منافع کی رقم تقسیم کی۔
وی آئی سی کے چیئرمین نے پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت نئے مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے لیے 488 کروڑ روپے کے کل بینک قرض کے ساتھ مشرقی اور جنوبی زون کی ریاستوں کے 5046 مستفیدین کو 165 کروڑ روپے کی مارجن منی کی سبسڈی بھی جاری کی جس سے ان ریاستوں میں 40000 سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔
چیئرمین جناب منوج کمار کے ذریعے ’’کھادی وکاس یوجنا‘‘ کے کھادی کے دستکاروں کے لیے ورک شیڈ اسکیم کے تحت کھادی کے بن کروں کو مالی امداد کی بھی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نے کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن کے ذریعے چلائی جانے والی کے وی آئی ٹریننگ سی وی پی آئی، خانپور کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے تربیت پانے والوں کو ہاسٹل میں استعمال ہونے والی اشیاء تقسیم کیں اور ایم ایس روف ٹرس ورک کا آغاز کیا۔
خانہ پور کا سی وی پی آئی ، نہ صرف جنوبی بھارت میں بلکہ پورے ملک میں مٹی کے برتنوں کی تربیت کے بہترین اداروں میں سے ایک ہے۔ اس دوران انہوں نے پی ایم ای جی پی اور اسفُرتی کلسٹر کے استفادہ کنندگان کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا ۔ شام کو دھارواڑ علاقوں کے کھادی اداروں کے ساتھ کھادی سنواد کا انعقاد کیا گیا اور چیئرمین نے یقین دلایا کہ کے وی آئی سی ان اداروں کے ذریعے کیے جانے والے اچھے کام کی معاونت جاری رکھے گا۔
اس سے پہلے جناب منوج کمار نے آج صبح کرناٹک کے شیموگہ ضلع کے نثارانی گاؤں میں منعقدہ ایک مختصر تقریب کے دوران ضلع کے کسانوں میں بڑی تعداد میں شہد کی مکھیوں کے باکس تقسیم کیا۔ اس موقع پر کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا وزیر اعظم نریندر مودی کا خواب ہے اور اسی لیے کے وی آئی سی ’ہنی مشن‘ کے تحت اس سمت میں مسلسل کام کر رہا ہے۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین نے کہا کہ اس کا مقصد ملک کو شہد کی پیداوار میں خود کفیل بنانا ہے اور انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک شہد کی پیداوار میں خود انحصار ہو۔ اس وقت، ہم دنیا میں شہد پیدا کرنے والے چوتھے بڑے ملک ہیں لیکن آنے والے وقت میں، ہم شہد پیدا کرنے والے نمبر ایک بننا چاہتے ہیں اور اس کے لیے، ہم یہ تمام کوششیں کر رہے ہیں،" ۔
.................
ش ح ۔ و ا۔ ا ع
U - 710
(Release ID: 1892694)
Visitor Counter : 138