کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے عالمی اقتصادی فورم کی فرسٹ  موورس کولیشن (ایف ایم سی)لیڈرشپ میٹنگ میں شرکت کی


ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) میں انڈیا لاؤنج کو بہت پذیرائی ملی؛زائرین کی زبردست آمد کا تجربہ

داخلی تجارت اور صنعت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے سکریٹری ،جناب انوراگ جین  نےعالمی اقتصادی فورم  میں  سی آئی آئی –ای وائی اجلاس میں ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو جمہوری بنانے میں بھارت کے رول  کو اجاگر کیا

Posted On: 19 JAN 2023 9:05PM by PIB Delhi

بھارت نے عالمی اتصادی فورم  کے فرسٹ موورس کولیشن (ایف ایم سی)لیڈرشپ میٹنگ  میں حصہ لیا جس میں عالمی سطح پر موسمیاتی بحران سے نمٹنے کےلئے صاف شفاف توانائی  کی ٹیکنولوجیز کی ضرورت پر غور کیا گیا۔صنعت کے رہنماؤں نےکووڈ کے خلاف  ڈیجیٹل ٹیکنولوجی  سے فائدہ اٹھانے والی بھارت کی لڑائی  کی تعریف کی اور اس  لڑائی میں صنعت  کے ساتھ حکومت کی شراکت کےلئے بھی اپنی تعریف کا اظہار کیا۔

داخلی تجارت اور صنعت  کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے سکریٹری جناب انوگراج جین نے سی آئی آئی –ای وائی میں ڈیجیٹل ماحولیات نظام کو جمہوری بنانے میں بھارت کے رول کو اجاگر کیا۔سکریٹری نے جاپان کے ڈیجیٹل امور کے وزیر کونو تارو کے ساتھ  ڈبلیو ای ایف کے ایک عوامی اجلاس میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے ڈیٹا تعاون کےلئے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

بلڈنگ یونیکورنز پینل میں، سکریٹری نے جی 20 کے صدر کی حیثیت سے اسٹارٹ اپ 20 (ایس-20) ایجنڈے کے لیے بھارت  کے دباؤ پر زور دیا۔ سکریٹری نے یوروپ فار انڈین بزنس کوریڈور ، جس کا مقصد پائیدار انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو متحرک کرنا ہے،میں باہمی فائدہ مند شراکت داری کو فعال کرنے اور بھارت میں یورپی شراکت داروں کے لیے سرمایہ کاری کو آسان بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ سکریٹری نے صنعت کے لیڈروں کے ساتھ متعدد روبرو ملاقاتیں بھی کیں۔

پہلے دن تینوں لاؤجز میں لوگوں کی شراکت 900سے زیادہ تھی۔

تین لاؤنجز کے ذریعے ہندوستان کی موجودگی نے بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے اور بین الاقوامی کاروباری برادری اور دوسروں کے درمیان نئی نسل میں وسیع پیمانے پر بحث کی جاتی ہے۔ اس نے ڈیووس میں ڈبلیو ای ایف کی سالانہ میٹنگ 2023 میں ہندوستان کی شرکت کو صحیح معنوں میں بڑھا دیا ہے۔

پرومینیڈ 68 میں انڈیا لاؤنج

ڈیووس میں بڑی کاروباری سرگرمیوں کا مرکز، انڈیا لاؤنج عالمی کاروباری رہنماؤں، میڈیا کے اسٹیک ہولڈرز، دیگر حکومتوں کے سینئر حکام، کثیر جہتی وغیرہ کے درمیان بات چیت سے بھرا ہوا تھا۔

دن کا آغاز 'بلڈنگ یونیکورنز 2.0' پر ایک اعلیٰ طاقت والے کھلے پینل کے ساتھ ہوا جس کے بعد 'یورپ فار انڈین بزنس کوریڈور' پر ایک بند دروازے کی گول میز کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد زندگی کے دورانیہ میں سرمایہ کاری کو قابل بنانے اور پوری سرمایہ کاری میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کو قابل بنانا تھا۔

ای یو بینک نے بھی ہندوستان کے ساتھ فعال مشغولیت کے لیے اپنے منصوبے کا اشتراک کیا ہے۔ چار مرکزی وزراء میں سے تین نے انڈیا لاؤنج میں اپنی دو طرفہ میٹنگیں کیں، جس میں زائرین کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اکیلے انڈیا لاؤنج میں 450 سے زیادہ لوگوں کی آمد ہوئی۔

پرومینیڈ 49 میں پائیداری کا لاؤنج

سسٹین ایبلٹی(پائیداری) لاؤنج -  نیٹ صفر کی سمت راستہ ،میں دو سیشن منعقد ہوئے: پی پی پی کا کردار اور دوسرا مشن لائف پر نیتی آیوگ کے سی ای او اور سی ای او اور جے ایس، ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ بات چیت میں سری سری روی شنکر کے ساتھ منعقید ہوا ۔ لاؤنج میں ماحولیات کے لیے ٹیکنالوجی، فنانسنگ، طرز عمل میں تبدیلی، ماحولیات سے ہم آہنگ روحانیت کے بارے میں بصیرت کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس لاؤنج میں بھی آج 300 سے زیادہ فٹ فال کے ساتھ حیرت انگیز ردعمل تھا۔

پرومینیڈ 63 میں انڈیا انکلوسیویٹی لاؤنج

لاؤنج کا دورہ ریلوے اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے کیا۔ وہ کرافٹ ٹریسنگ ٹکنالوجی سے متاثر ہوئے  جو مصنوعات کی اصلیت کو سمجھنے کے لیے پیش کی گئی تھی۔ وزیر صحت اور خاندانی بہبود نے بھی لاؤنج کا دورہ کیا۔ انہوں نے چنا پٹنا کھلونوں کی آگمینٹڈ رئیلٹی اور جالندھر اسپورٹس گڈز کی ورچوئل رئیلٹی کی نمائش کا تجربہ کیا۔ لاؤنج نے ان پروڈکٹس پر مزید خریداریوں / مصروفیات کے لیے ورچوئل کے ذریعے دکھائے جانے والے زیادہ تر پروڈکٹس کے بیچنے والوں کی تفصیلات فراہم کرنے والا کیوآر کوڈ دستیاب کرایا۔

مرکزی وزراء نے اہم موضوعات پر ڈبلیو ای ایف کے سیشن بھی کیے جیسے ریسکلنگ چیمپئنز کی میٹنگ، اقتصادی بحالی کے لیے صنفی مساوات، خواتین کی صحت کی اقتصادیات، اسٹیم  میں صنفی مساوات کو تیز کرنا، الیکٹرانکس، سیمی -کنڈکٹرز، ٹیلی کام، صحت کی دیکھ بھال، فارما، کیمیکلز اور فرٹیلائزرز سمیت تمام شعبوں میں صنعت کے کپتانوں کے ساتھ ملاقاتیں سمیت عالمی صحت اور صحت کی دیکھ بھال کی پالیسی پر گورنرز کی پالیسی میٹنگ، تپ دق کا خاتمہ: ہم وہاں کیسے پہنچیں، توانائی کی منتقلی، خوراک کا باہمی تعامل، توانائی، اور پانی وغیرہ مختلف شعبوں میں صنعت کے عالمی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی ۔ دیگر حکومتوں کے سینئر حکام کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کے علاوہ، وزراء نے صنعت کے اہم کپتانوں کے ساتھ ملاقاتوں میں شرکت کی تاکہ ان کے ہندوستان میں سرمایہ کاری کے منصوبوں اور کاروباری پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

 

***********

 

ش ح ۔  ا  م ۔

U. No.664


(Release ID: 1892397)
Read this release in: English