خلا ء کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ  خلائی سیٹلائٹس نے ایگریٹیک انقلاب اور ایگریٹیک اسٹارٹ اپس کی جوسوغات دی ہے اس سے ماضی قریب کے سبز انقلاب کے بعد ہندوستان کے زرعی شعبے میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہونے والی ہے


ڈاکٹرجتیندرسنگھ اورزراعت اورکسانو ں کی بہبود کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ تومرنے آج نئی دہلی سے کرشی بھون میں صارف کمیونٹی کے لئے ڈاٹاپروڈکٹس  اور آرآئی ایس اے ٹی -1اے سیٹلائٹس کو باقاعدہ  جاری کیا

آرآئی ایس اے ٹی -1اے‘‘انقلاب سے متعلق راڈارکی شبیہات’’پیش کرتاہے جو دفاع کےاستعمال کے لئے بنیادی طورپراعلیٰ نوعیت کی اسٹراٹیجک ٹکنالوجی ہے ، لیکن اس صورت میں زرعی شعبے میں شہریوں کے استعمال کے لئے بڑے پیمانے استعمال کئے جائیں گے

وزیرموصوف نے کہاکہ سطح زمین پرموجود تمام اشیاء کی نقشہ بندی سے متعلق نظام کی تثلیث ، ڈرون پالیسی اور خلائی شعبے کی شروعات  زرعی شعبے کے لئے ایک    اہم تبدیلی ثابت ہوگی ، اس کے علاوہ اس نظام سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور 5کھرب ڈالرمعیشت کے ویژن کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی

Posted On: 13 DEC 2022 6:03PM by PIB Delhi

وزیرمملکت  (آزادانہ  چارج )سائنس وٹکنالوجی ، وزیرمملکت (آزادانہ  چارج )ارضیاتی سائنس ، وزیراعظم کے دفترمیں وزیرمملکت ، عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاءکے وزیرمملکت ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ خلائی سیٹلائٹس نے زرعی تکنیک اورزرعی اسٹارٹ اپس میں انقلاب کی جوسوغات دی ہے ، اس سے ماضی قریب کے سبز انقلاب کے بعد ہندوستان کے زرعی شعبے میں ایک اہم پیش  رفت ثابت ہونے والی ہے۔

p-1.jpg

وزیرموصوف نے کہاکہ خلائی محکمے سے سیٹلائٹ امیجنگ ، ریموٹ سینسنگ اور بایوٹکنالوجی کے محکمے سے جنیٹک اور  زراعت پرمبنی ٹکنالوجیوں ، ایٹمی توانائی کے محکمے سے سیلف لائف کی تکنیکوں کا شعاع پذیراوراس کاتحفظ اور سی ایس آئی آرلیبس میں خوراک سے متعلق تحقیق  ڈرون  اور سطح زمین پرموجود تمام اشیاکی نقشہ بندی سے متعلق ڈاٹا میپنگ کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں زراعت میں اہم تبدیلی رونما ہوگی ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ اور زراعت اورکسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومر نے آج نئی دہلی کے کرشی بھون میں صارف کمیٹی کے لئے  ڈاٹاپروڈکٹس اور آرآئی ایس اے ٹی -1اے سیٹلائٹ کو باقاعدہ جاری کیا۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے بتایاکہ کچھ منفرد کام کاج سے متعلق ایپلی کیشنس ہیں جسے آرآئی ایس اے ٹی -1اے پیش کرتاہے اوران میں ‘‘انقلابی راڈارسے متعلق شبہیات  ’’جو بنیادی طورپر دفاع کے لئے استعمال ہونے والی اعلیٰ نوعیت کی اسٹراٹیجک ٹکنالوجی ہے لیکن اس صورت میں زرعی شعبے میں بڑے پیمانے پراستعمال کیاجائے گا۔ وزیرموصو ف نے کہاکہ آرآئی ایس اے ٹی -1اےکے ڈاٹا میں خریف کی فصل کی بوائی کا امکان ، فصلوں  کے نقصان کی شدت کی سطح کااندازہ ، جنگل کو کورکرنے کی نقشہ بندی اورآبی اداروں کی نقشہ بندی وغیرہ شامل ہیں ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ مودی حکومت کی سوامتیہ اسکیم کے تحت سطح زمین پرموجود تمام اشیاء کی نقشہ بندی سے متعلق ٹکنالوجی کو ڈرنس کے ساتھ ساتھ تمام 6لاکھ سے زیادہ ہندوستانی گاؤوں میں سروے کرایاجائے گا اوراس وقت  کل ہند 3ڈی میپس کو100 ہندوستانی شہروں کے لئے تیارکیاجائے گا۔ وزیرموصوف نے کہاکہ سطح زمین پرموجود تمام اشیاء کی نقشہ بندی سے متعلق نظام کی تثلیث ، ڈرون پالیسی اور خلائی شعبے کی شروعات   ہندوستانی زراعت میں اہم تبدیلی ثابت ہوگی ۔ اس کے علاوہ اس پہل سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور 5کھرب ڈالرکی معیشت کے ویژن کوپوراکرنے میں مدد ملے گی ۔

P-2.jpg

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ آرآئی ایس اے ٹی -1اےپہلا ایسا سیٹلائٹ  ہے جسے چاروزارتو ں ، زرعی اورکسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت ، جل شکتی کی وزارت ، داخلی امورکی وزارت اور خلائی محکمے کی مالی اعانت حاصل ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستانی خلائی پروگرام میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایسا سیٹلائٹ ہے جس کے ڈاٹاکو زراعت  اور آفات سے نمٹنے والے شعبوں میں نمایاں طورپراستعمال کیاجارہاہے ۔ وزیر موصوف نے کہاکہ یہ وزیراعظم کے مربوط نقطہ نظرکے ساتھ ساتھ حکومت  کی مکمل نقطہ نظر کی بھی وضاحت کرتاہے ۔ انھوں نے آگے کہاکہ کسانوں کی شمولیت سے  پورے سماج کے نقطہ نظرمیں تبدیلی آئے گی ۔

ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ وزیراعظم کے نقطہ نظر کو دھیان میں رکھتے ہوئے 2016میں اسرو نے ضروریات کو سمجھنے اور ایپلی کیشن فراہم کرنے اور انفرادی محکموں /وزارتوں کو مسائل کاحل فراہم کرنے کے لئے  وزارتو ں کے ساتھ غوروفکرکا ایک سیشن منعقد کیاتھا۔ انھوں نے کہاکہ اس دوراندیشن میٹنگ کے نتیجے میں آج زراعت  ، مٹی ، آبی وسائل ، اراضی کے استعمال /زمین کا احاطہ ، دیہی ترقی ، ارضیاتی اورماحولیاتی مطالعات  ، جغرافیائی سائنسز ، شہری اوربنیادی ڈھانچہ ، آفات کے بندوبست سے متعلق مدد ،باغبانی او ر ماحولیات اور فیصلے میں مدد کے نظام کو اہل بنانے کے لئے ایک ٹول کے طورپر سطح زمین پر موجود تمام اشیاء کی نقشہ بندی سے متعلق ٹکنالوجی  کا استعمال کرنے جیسے شعبوں میں خلائی ٹکنالوجی کے ایپلی کیشن کو بڑے پیمانے پر استعمال کیاجارہاہے ۔

وزیرموصوف نے یہ بھی بتایاکہ ماضی قریب میں تمام سات مختلف محکموں اور سائنس سے متعلق وزارتو ں یعنی  سائنس اورٹکنالوجی  ، بایو ٹکنالوجی ، سائنٹیفک اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) ، ارضیاتی سائنسیز ، بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) ، ایٹمی توانائی اور خلاء نے زراعت  ، جل شکتی ، ریلوے ، صحت ، شاہراہ وغیرہ جیسی ہروزارت کے ساتھ غوروفکر کے سیشنوں کا انعقاد کیا ۔حکومت کے مکمل نقطہ نظرکے ساتھ زراعت  اورکسانوں کی فلاح وبہبود کے سکریٹری جناب منوج آہوجہ ، خلاء کے محکمے سکریٹری اور اسرو کے چیئرمین  جناب ایس سومناتھ اوردونوں محکمے کے افسران اس میٹنگ میں شامل ہوئے ۔

***********

(ش ح ۔ ع ح۔ ع آ)

U -588



(Release ID: 1891922) Visitor Counter : 120


Read this release in: English