کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان کی غیر ملکی تجارت: نومبر 2022

Posted On: 15 DEC 2022 9:45PM by PIB Delhi

ہندوستان کی تجارت نے نومبر 2022 میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (تجارتی سامان اور خدمات مشترکہ) 58.22 بلین امریکی ڈالر کے ساتھ ایک متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.97 فیصد کا مثبت اضافہ ہوا۔ نومبر 2022* میں مجموعی طور پر درآمد کا تخمینہ 69.33 بلین امریکی ڈالر ہے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 5.60 فیصد کی مثبت نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

اپریل-نومبر 2022 میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (تجارتی سامان اور خدمات مشترکہ) میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 17.72 فیصد کی مثبت نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ چونکہ عالمی مندی کے درمیان ہندوستان کی گھریلو مانگ مستحکم رہی ہے، اس بنا پر  اپریل-نومبر 2022 میں مجموعی درآمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 29.47 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

جدول 1: نومبر 2022 کے دوران تجارت*

 

 

نومبر 2022

(بلین امریکی ڈالر)

نومبر 2021

(بلین امریکی ڈالر)

تجارتی اشیاء

برآمدات

31.99

31.80

درآمدات

55.88

53.03

* خدمات

برآمدات

26.23

20.67

درآمدات

13.44

12.63

مجموعی تجارت

 

(تجارتی اشیاء +خدمات)*

برآمدات

58.22

52.46

درآمدات

69.33

65.65

تجارتی توازن

-11.11

-13.19

نوٹ:  آر بی آئی کی طرف سے جاری کردہ خدمات کے شعبے کا تازہ ترین ڈیٹا اکتوبر 2022 کا ہے۔ نومبر 2022 کا ڈیٹا ایک تخمینہ ہے، جس میں آر بی آئی کے اس کے بعد  سامنے آنے والے  اجراء کی بنیاد پر نظر ثانی کی جائے گی۔ (ii) اپریل-نومبر 2021 اور اپریل-جون 2022 کے ڈیٹا کو سہ ماہی بیلنس آف پیمنٹس ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے  متناسب  بنیادوں پر  نظر ثانی کی گئی ہے۔

تصویر 1: نومبر 2022 کے دوران مجموعی تجارت*

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/01O8WB.jpg

  • اپریل-نومبر 2022* میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (مشترکہ سامان اور خدمات) کا تخمینہ 499.67 بلین امریکی ڈالر ہے۔ اپریل-نومبر 2022* میں مجموعی درآمدات کا تخمینہ 610.70 بلین امریکی ڈالر ہے۔

جدول 2: اپریل-نومبر 2022 کے دوران تجارت*

 

 

 

اپریل۔ نومبر 2022

(بلین امریکی ڈالر)

اپریل۔ نومبر 2021

(بلین امریکی ڈالر)

تجارتی اشیاء

برآمدات

295.26

265.77

درآمدات

493.61

381.17

* خدمات

برآمدات

204.41

158.67

درآمدات

117.09

90.52

مجموعی تجارت

 

(تجارتی اشیاء +خدمات)*

برآمدات

499.67

424.45

درآمدات

610.70

471.68

تجارتی توازن

-111.02

-47.23

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

تصویر 2: اپریل-نومبر 2022 کے دوران مجموعی تجارت*

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/02W61V.jpg

تجارتی سامان کی تجارت

  • نومبر 2022 میں تجارتی سامان کی برآمدات 31.99 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو کہ نومبر 2021 میں 31.80 بلین امریکی ڈالر  درج کی گئی تھیں۔
  • نومبر 2022 میں تجارتی سامان کی درآمدات 55.88 بلین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ نومبر 2021 میں یہ درآمدات 53.03 بلین امریکی ڈالر  ریکارڈ کی گئی تھی۔

تصویر 3: نومبر 2022 کے دوران تجارتی سامان کی تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/0316HO.jpg

  • اپریل تا نومبر 2022 کی مدت کے لیے تجارتی سامان کی برآمدات اپریل تا نومبر 2021 کی مدت کے دوران ہونے والی  265.77 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 295.26 بلین امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔
  • اپریل تا نومبر 2022 کی مدت میں تجارتی سامان کی درآمدات 493.61 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ اپریل تا نومبر 2021 کی مدت کے دوران یہ درآمدات  381.17 بلین امریکی ڈالر درج کی گئی تھیں۔
  • اپریل تا نومبر 2022 کے لیے تجارتی سامان کی تجارت  کے خسارے کا تخمینہ 198.35 بلین امریکی ڈالر تھا جب کہ اپریل تا نومبر 2021 میں یہ تجارتی خسارہ 115.39 بلین امریکی ڈالر تھا۔

تصویر 4: اپریل-نومبر 2022 کے دوران تجارتی سامان کی تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/043OEN.jpg

  • نومبر 2022 میں غیرپیٹرولیم اور غیر جواہراتی  زیورات کی برآمدات 24.09 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو نومبر 2021 میں 23.91 بلین امریکی ڈالر  ریکارڈ کی گئی تھیں۔
  • غیر پیٹرولیم، غیر جواہراتی زیورات (سونا، چاندی اور قیمتی دھاتیں) کی درآمدات نومبر 2021 میں ہونے والی 32.33 بلین امریکی ڈالر کے مقابلے میں نومبر 2022 میں  34.45 امریکی ڈالر تھیں۔

جدول 3: نومبر 2022 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت

 

 

دسمبر 2022

(بلین امریکی ڈالر)

دسمبر 2021

(بلین امریکی ڈالر)

غیر پیٹرولیم برآمدات

26.59

26.30

غیر پیٹرولیم  درآمدات

40.14

38.78

 پیٹرولیم اور غیر جواہراتی زیورات کی برآمدات

24.09

23.91

 پیٹرولیم اور غیر جواہراتی زیورات کی در آمدات

34.45

32.33

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نوٹ: زیورات کی درآمدات میں سونا، چاندی اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں۔

 

تصویر 5: نومبر 2022 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/05X3N0.jpg

  • اپریل تا نومبر 2022 کے دوران غیر پیٹرولیم اور غیر جواہرات اور زیورات کی برآمدات 206.16 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو کہ اپریل-نومبر 2021 میں 200.43 بلین امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔
  • غیر پیٹرولیم، غیر جواہراتی زیورات (سونا، چاندی اور قیمتی دھاتیں) کی درآمدات اپریل-نومبر 2022 میں 293.83 بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ اپریل-نومبر 2021 میں یہ درآمدات 230.91 بلین امریکی ڈالر  رہی تھی۔

جدول 4: اپریل-نومبر 2022 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت

 

 

اپریل۔ نومبر 2022

(بلین امریکی ڈالر)

اپریل۔ نومبر 2021

(بلین امریکی ڈالر)

غیر پیٹرولیم برآمدات

232.61

226.34

غیر پیٹرولیم  درآمدات

347.04

285.11

 پیٹرولیم اور غیر جواہراتی زیورات کی برآمدات

206.16

200.43

 پیٹرولیم اور غیر جواہراتی زیورات کی در آمدات

293.83

230.91

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نوٹ: جواہرات اور زیورات کی درآمدات میں سونا، چاندی اور موتی، قیمتی اور نیم قیمتی پتھر شامل ہیں

تصویر 6: اپریل-نومبر 2022 کے دوران پیٹرولیم اور جواہرات اور زیورات کے علاوہ تجارت

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/06OM6N.jpg

خدمات کی تجارت

  • نومبر 2022* کے لیے خدمات کی برآمد کی تخمینی قیمت 26.23 بلین  امریکی ڈالر ہے، جو نومبر 2021 میں 20.67 بلین  امریکی ڈالر تھی۔
  • نومبر 2022* کے لیے خدمات کی درآمد کی تخمینی قیمت 13.44 بلین امریکی ڈالر ہے جو نومبر 2021 میں بلین  امریکی ڈالر 12.63 تھی۔

تصویر 7: نومبر 2022 کے دوران خدمات کی تجارت*

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/073IVL.jpg

  • اپریل تا نومبر 2022* کے لیے خدمات کی برآمد کی تخمینی قیمت 204.41 بلین  امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-نومبر 2021 میں  یہ تخمینی قیمت 158.67  بلین  امریکی ڈالر  ریکارڈ کی گئی تھی۔
  • اپریل-نومبر 2022* کے لیے خدمات کی درآمدات کی تخمینی قیمت  117.09 امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-نومبر 2021 میں درآمدات کی تخمینی قیمت 90.52  بلین  امریکی ڈالر  درج کی گئی تھی۔
  • اپریل-نومبر 2022* کے لیے خدمات سے متعلق  تجارتی فاضل حصولیابیوں کا تخمینہ 87.32 بلین امریکی ڈالر ہے جبکہ اپریل-نومبر 2021 میں ان حصولیابیوں کا تخمینہ 68.16 بلین امریکی ڈالر تھا۔

تصویر 8: اپریل-نومبر 2022 کے دوران خدمات کی تجارت*

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/08M49A.jpg

  • ہندوستان کی تجارت نے 2021-22 میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تجارتی سامان اور خدمات میں بے مثال برآمدات حاصل کیں جس کے نتیجے میں  برآمدات اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ عالمی معیشت کو موجودہ سال میں زبردست چیلنجز درپیش ہیں کیونک یہ  بڑھتی ہوئی  ہنگامہ خیز یوں اور غیر یقینی ماحول سے گزر رہی ہے۔ تاہم، ہندوستان کی تجارت گزشتہ سال کی بلند بنیاد کے باوجود بلند ترقی کی ڈگر پر آگے بڑھ رہی ہے اور عالمی طلب میں کمی کے باوجود، اپریل-نومبر 2022 میں ہندوستان کی مجموعی برآمدات (مشترکہ سامان اور خدمات مشترکہ) کے ساتھ، پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 17.72 فیصد کی مثبت نمو کو ظاہر کرنے کے لیے اعلیٰ نمو پر برآمدات کی کارکردگی جاری ہے۔ تاہم، چونکہ عالمی مندی کے درمیان ہندوستان کی گھریلو مانگ مستحکم رہی ہے،  اس بنا  پر اپریل-نومبر 2022 میں مجموعی درآمدات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 29.47 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
  • ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات نے نومبر میں 30 میں سے 15 شعبوں میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں مثبت (سال بہ سال) نمو کا مظاہرہ کیا اور 30 میں سے 19 شعبوں(سال بہ سال) میں درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ کیو ای کموڈٹی گروپس میں الیکٹرانک سامان (54.48فیصد)، جواہرات اور زیورات (4.61فیصد)، ٹیکسٹائل کی آر ایم جی  (11.70فیصد)، ادویات اور فارماسیوٹیکلز (8.66فیصد)، چاول (19.16فیصد)، چمڑے اور چمڑے کی مصنوعات (8.68فیصد) )، سیرامک مصنوعات اور شیشے کے برتن (22.64فیصد)، پھل اور سبزیاں (25.01فیصد)، اناج کی تیاری اور متفرق پروسیس شدہ (22.75فیصد)، دیگر اناج (53.78فیصد)، تیل کے بیج (38.83فیصد)، تیل کے کھانے (17.55فیصد)، نومبر 2022 میں تمباکو (101.02فیصد)، چائے (27.03فیصد) اور کافی (3.21فیصد) نے مثبت نمو(سال بہ سال) درج کی۔
  • عالمی ویلیو چین  کے ساتھ  مضبوط طور پر  متحد   اور مربوط ہوتے ہوئے ایک فروغ پزیر معیشت کے طور پر، بعض شعبوں کو دوسروں کے مقابلے میں کم ہوتی ہوئی عالمی طلب کے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال انجینئرنگ اور خام لوہے کی،جہاں معاشی سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے بڑے تجارتی شراکت داروں کی طرف سے مانگ میں کمی آئی ہے۔ مزید برآں، اسٹیل پر 15 فیصد ایکسپورٹ ڈیوٹی کا  دباؤ انجینئرنگ کی برآمدات پر ہے لیکن اب اس کے خاتمے سے صورتحال بہتر ہونی چاہیے۔ چین، ترکی، بنگلہ دیش جیسی روایتی ٹیکسٹائل مارکیٹوں میں مانگ میں کمی کی وجہ سے رنگوں اور نامیاتی کیمیکلز کے کیمیائی شعبے میں برآمدات میں کمی آئی ہے۔ عالمی مانگ میں کمی کی وجہ سے ہندوستانی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی آئی کیونکہ ترقی یافتہ دنیا میں بڑھی ہوئی  افراط زر نے صارفین کی خریداری کی صلاحیت کو کم کر دیا ہے۔ روایتی برآمدی منڈی سے کم قیمت وصولی اور گھریلو صنعت کی زیادہ مانگ کی وجہ سے بڑے حجم کی اشیاء جیسے ایتھلین گلائکول، پیراک سائلین وغیرہ کی برآمدات متاثر ہوتی ہیں۔ امریکہ اور یورپ سمیت بڑی منڈیوں میں کساد بازاری کے آثار کی وجہ سے اس سال ہندوستان کی پلاسٹک کی برآمدات کو بھی مشکل حالات کا سامنا ہے۔ ہندوستان کی پلاسٹک کے خام مال کی برآمدات میں کمی آئی ہے کیونکہ پولیمر پروڈیوسرز مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اس کا سبب یہ ہے کہ ہندوستان میں قیمتوں کی وصولی فی الحال برآمدی منڈی سے بہتر ہے۔ مرغ پروری سے متعلق  برآمداتی اشیاء کے سلسلے میں برڈ فلو کی وجہ سے کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے درآمد کرنے والے بڑے ممالک کی طرف سے مانگ میں کمی آئی ہے۔
  • لچکدار گھریلو طلب کے طور پر، مضبوط مالیاتی نظام اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ دوبارہ متحرک سرمایہ کاری کے دائرے چکر نے معیشت کو عروج پر رکھا ہے۔ ہماری جیسی بڑی معیشت کے لیے کچھ گھریلو طلب کی فراہمی کے فرق اور قدرتی ضروریات درآمدات کی ضرورت پیدا کرتی ہیں۔ مثال کے طور پر، پورے ہندوستان میں فصلوں کا انحصار کھادوں کی درآمد پر ہے اور جغرافیائی سیاسی تنازعات نے بھی اہم کیمیکلز کے لیے مارکیٹ کو بڑھاوا دیا ہے۔ مزید برآں، تیزی سے  نافذ ہونے والی مالیاتی سخت قوانین کے  باوجود مسلسل  بڑھتی ہوئی  عالمی افراط زر کے دباؤ نے خام پٹرولیم، کوکنگ کول وغیرہ جیسی ضروری اشیاء کے درآمدی بل کو بھی بڑھا دیا ہے جنہیں درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.582



(Release ID: 1891921) Visitor Counter : 233


Read this release in: English