زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ہندوستان نے نوجوانوں کے قومی دن کے موقع پر بہترین زرعی صنعت کاروں کو ایوارڈز سے نوازا
Posted On:
12 JAN 2023 8:55PM by PIB Delhi
ایگری کلینکس اور ایگری بزنس (اے سی اینڈ اے بی سی)، حکومت کی ایک میگا فلیگ شپ اسکیم کو نابارڈ (این اے بی اے آر ڈی) کے تعاون سے 2002 سے حکومت ہند نے ملک میں نافذ کیا جس کا مقصد ملک کے مختلف حصوں میں 45 دن کی مفت رہائشی تربیت کے ذریعے بینکوں سے قرض اور سبسڈی حاصل کرنے کے انتظام کے ساتھ بے روزگار نوجوانوں کو خود روزگار زرعی صنعت کاروں میں تبدیل کرنا ہے۔ اے سی اینڈ اے بی سی اسکیم کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن منیجمنٹ (ایم اے این اے جی ای)، حیدرآباد کے ذریعہ ملک کی مختلف ریاستوں میں لاگو کیا جا رہا ہے جس میں 136 نوڈل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آئی ) کے نیٹ ورک تمام ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے، براہ کرم www.agriclinics.net پر ملاحظہ کریں۔
اس سال کا نوجوانوں کا قومی دن ، جسے وویکانند جینتی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، آج نئی دہلی میں 82 بہترین زراعت پیشہ افراد کو قومی ایوارڈ دے کر منایا گیا جنہیں سنٹرل سیکٹر اسکیم – ایگری-کلینکس اور ایگری-بزنس (اے سی اینڈ اے بی سی) کے تحت تربیت دی گئی تھی۔ یہ ایوارڈ انہیں حکومت زرعی کلینک اور زرعی کاروباری خدمات کے ذریعے کسانوں کے لیے ان کی اہم شراکت کے لیے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، 8 نوڈل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آئی) جو اے سی اینڈ اے بی سی کو مؤثر طریقے سے تربیت فراہم کرتے ہیں، نے بھی اپنی بہترین تربیت، ہینڈ ہولڈنگ اور سہولت کاری کی سرگرمیوں کے لیے ایوارڈز حاصل کیے۔
ملک کے تمام حصوں سے 850 سے زیادہ زرعی صنعت کار، وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند کے سینئر افسران، ایم اے این اے جی ای - حیدرآباد، نابارڈ کے سینئر مینیجرز، اہم بینکوں، آئی سی اے آر کے سائنسدانوں اور نجی زرعی کاروباری کمپنیوں نے این اے ایس سی کمپلیکس، نئی دہلی میں منعقدہ ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔
ڈاکٹر پی چندر شیکرا، ڈائریکٹر جنرل، ایم اے این اے جی ای نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ اب تک 83,810 زرعی گریجویٹس کو اے سی اینڈ اے بی سی اسکیم کے تحت تربیت دی گئی ہے اور تقریباً 36,560 نے دیہی علاقوں میں ایگری وینچرز قائم کیے ہیں۔ وہ کسانوں کو خدمات فراہم کرکے خود روزگار حاصل کرنے کے قابل ہیں اور دیہی نوجوانوں کو ملازمتیں بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
مہمان خصوصی محترمہ شوبھا ٹھاکر، جوائنٹ سکریٹری، ایم اے اینڈ ایف ڈبلیو، حکومت ہند نے ایوارڈز کی تقریب کا افتتاح کیا اور بہترین زرعی کاروباریوں اور بہترین نوڈل تربیتی اداروں میں ایوارڈز تقسیم کیے۔
اپنے خطاب میں، محترمہ ٹھاکر نے کہا کہ دو دہائیاں قبل قائم کیے جانے کے بعد زرعی کاروباریوں کے لئے ایوارڈ کے سلسلے نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ زرعی کاروباریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ثابت کرتی ہے کہ نوجوان زراعت کے شعبے کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ زرعی انفراسٹرکچر فنڈ، نابارڈ اور بینکنگ سیکٹر سے فنڈز حاصل کریں۔
ایورڈ کی تقریب اور بات چیت کے دوران،ایم اے اینڈ ایف ڈبلیو ایم اے این اے جی ای ، نابارڈ ، اہم بینکوں اور زرعی کاروباری شعبے کے سینئر افسران نے اے سی اینڈ اے بی سی میں پالیسی اصلاحات، اے سی اینڈ اے بی سی میں تازہ ترین پیش رفت، اے سی اینڈ اے بی سی کے تحت سبسڈی اور قرضوں کے بارے میں بتایا اور زرعی انفراسٹرکچر، نیشنل فنڈ کے تحت زرعی افراد کے لیے شہد کی مکھیاں پالنے اور شہد مشن اورآر کے وی وائی- آر اے ایف ٹی اے اے آر (رفتار) شعبوں میں مواقع کی وضاحت کی۔
ایوارڈ کی تقریب اور بات چیت میں حصہ لینے والے اہم مقررین میں جناب ساجیت کمار کنہلاتھ، ڈائریکٹر، ایم اے اینڈ ایف ڈبلیو؛ ڈاکٹر پی چندر شیکھرا، ڈی جی این اے این اے جی ای؛ محترمہ نویدیتا تیواری، جنرل منیجر، محکمہ ری فنانس، نابارڈ؛ جناب شانتنو پینڈسے، سی جی ایم (ابے بی یو اینڈ جی ایس ایس) ایس بی آئی، ممبئی؛ جناب منیش سکسینہ، سینئر آئی ٹی کنسلٹنٹ، اے آئی ایف پی ایم یو؛ جناب نوین کمار پاٹلے ای ڈی، این بی بی؛ جناب بلرام سنگھ، جوائنٹ ڈائریکٹر (توسیع اصلاحات)، ایم اے اینڈ ایف ڈبلیو؛ ڈاکٹر شاہ جی پھند، پرنسپل کوآرڈی نیٹر، اے سی اینڈ اے بی سی ، ایم اے این اے جی ای ؛ اور جناب انیل کمار ایس جی، سی ای او سمنتی شامل تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ج ق۔ ن ا۔
U- 425
(Release ID: 1890897)
Visitor Counter : 163