سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انڈین سائنس کانگریس میں ‘‘سائنس اورمعاشرہ ’’ کے موضوع  پرایک مذاکرہ

Posted On: 06 JAN 2023 7:25PM by PIB Delhi

جب ایک عام آدمی کوسائنس اورٹکنالوجی کے فائدے پہنچنے لگیں تواسی وقت ہمارامعاشرہ صحیح  معنوں میں خوشحال بنے گا۔ یہ بات سی ایس آئی آر کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹرشیکھر مانڈے نے ناگپور میں راشٹرسنت تکدوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی  میں منعقدہ ، 108ویں انڈین سائنس کانگریس میں کہی ۔

کانگریس کے چوتھے دن ، ‘‘سائنس اورٹکنالوجی ’’ کے بارے میں ایک مذاکرہ کا اہتمام کیاگیا ۔ یہ مذاکرہ انڈین سائنس کانگریس کے جنرل سکریٹری  ڈاکٹروجے لکشی سکسینہ  کی صدارت کے تحت منعقد کیاگیا۔ کلیدی مقرر ، سی ایس آئی آر کے سابق ڈائریکٹرڈاکٹرشیکھر مانڈے ، اورشیو کمار راؤ کے ساتھ ساتھ ناگپور یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹرسبھاش چودھری ، کوآرڈی  نیٹرڈاکٹر سی سی پانڈا اورڈاکٹرایس راماکرشنا ، اس تقریب میں موجود ممتاز شخصیات میں شامل تھے ۔

p-5.jpeg

تقریب میں اظہارخیال کرتے ہوئے ، ڈاکٹرشیکھر مانڈے نے کہاکہ سائنس کی بدولت ، معاشرے اورسماج کی ترقی میں مدد مل سکتی ہے ۔ 1947میں ملک کی آزادی  کے وقت ، لگ بھگ 25ہزارافراد چمڑے کی صنعت میں برسرروزگار سائنس اورٹکنالوجی کے ذریعہ اس صنعت کے پروسیسنگ  اور مال کی تیاری سے متعلق نظام میں بہت سی اصلاحات کے بعد ، ہم اس شعبے میں سب سے بڑے برآمد کاربن گئے ہیں ۔ اس لئے  ، یہ بہت ضروری ہے کہ ایک عام انسان کو سائنس اورٹکنالوجی کے فائدوں سے مستفید ہونے کاموقع ملے ۔ اپنے اس نکتہ کی مزید وضاحت کرتے ہوئے ، ڈاکٹرشیکھر نے کہاکہ مذہبی رسوم میں استعمال کئے جانے والے پھولوں  کو عام طورپر  آبی ذخائر میں نرملیہ  کے طورپر بہادیاجاتاہے ۔ جو کہ کوئی اچھی بات نہیں ہے ۔ بلکہ اس کے بجائے ، اس قسم کے پھولوں سے عطر، خوشبئیں ، اگربتیاں اور رنگ وغیرہ حاصل کرنے مقصد سے انھیں مزید پروسیس کیاجاسکتاہے ۔ اسی نوعیت  کی ایک سرگرمی کا شرڈی میں آغازکیاگیاہے اوراس کی وجہ سے لگ بھگ 5ہزارخواتین کو روزگارفراہم ہواہے ۔ اس کے علاوہ اسی نوعیت کاایک اورپروجیکٹ  ناگپورشہرمیں بھی جاری ہے ۔

p-5.jpeg

 

نوبیل انعام یافتہ اوراسرائیلی کی سرکردہ سائنس داں پروفیسر  ادایوناتھ ، نے خاص طورپر اس تقریب میں شرکت کی ۔ انھیں ہمیشہ سے ہی بھارت سے لگاؤرہاہے ۔ یہاں تک کہ انھوں نے چینّئی میں سائنس دانو ں کے ساتھ بھی کام کیاہے ۔ انھوں نے سامعین کے سوالوں  کےجواب بھی دیئے اوران کے ساتھ بات چیت بھی کی ۔

p-6.jpeg

 

p-7.jpeg

اس موقع پر شیوکمارراؤ نے کہاکہ معاشرہ ، ہمیشہ سے ہی سائنس اور ٹکنالوجی کی ترقی سے مستفید ہواہے ۔ ودربھ  میں دودھ اوردودھ سے بنی اشیا اور ماہی پروری کے کاروبار میں کافی گنجائش ہے اگرجدید ترین ٹکنالوجی اورمختلف قسموں کی مچھلیاں فراہم کردی جائیں تو ماہی پروری کا شعبہ خطے میں بہت پھلے پھولے گا ۔ انھوں نے مزیدکہاکہ اسی طرح دودھ کا ذخیرہ کرنے اوراسے  ڈبہ بندکرنے سے متعلق سہولتوں کے ساتھ ، چھوٹے پیمانے کے بہترپروجیکٹوں  کی بدولت ، خطے میں دودھ اوردودھ  سے بنی اشیاءیعنی ڈیری ک ےشعبے کوفروغ حاصل ہوگا۔

اپنے صدارتی خطاب میں ڈاکٹرجے لکشی سکسینہ نے کہا کہ سائنس ، ٹکنالوجی اور معاشرے کے درمیان نزدیکی تعلقات ، پائیدار اوردیرپر ترقی کے لئے بہت ضروری ہیں ۔

***********

(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

U -252



(Release ID: 1889741) Visitor Counter : 107


Read this release in: English , Marathi