سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارتی سائنس کانگریس میں دیرپاماہی پروری، ایکواکلچر اور آب وہوا میں تبدیلی پر ایک مذاکرہ

Posted On: 06 JAN 2023 9:57PM by PIB Delhi

راشٹرسنت تکدوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی میں 108ویں بھارتی سائنس کانگریس کاانعقاد کیاجارہا ہے۔ 5جنوری 2023 کو اے کے ڈورلے آڈیٹوریم میں ایک مذاکرے کا اہتمام کیا گیا جس کا موضوع تھا ‘‘دیرپاماہی پروری اور ایکواکلچر’’۔ اس کی صدارت مرکزی اندرون ملک ماہی پروری کے تحقیقی ادارے ، کولکاتا کے ڈائرکٹر ڈاکٹر بسنت کمار داس نے کی۔

سمینار میں زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر اُتم کمار نے اندرون ملک اوپن واٹر اور ایکویٹک جینیٹک ریسورسیز  پر آب وہوا میں تبدیلی کے اثرات کے بارے میں ایک مقالہ پیش کیا۔ مقالے میں اس بات پر بحث کی گئی تھی کہ سیلاب ، طوفان ، مختلف بیماریوں کے پھیلنے میں اضافہ، جراثیم ، پھپھوندی  میں اضافے اور آب وہوا کے دیگر منفی اثرات ، کس طرح مچھلی کے ذخیروں  پر پڑ رہے ہیں اور پیداوار سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو کس طرح نقصان پہنچا رہے ہیں ، انہوں نے اس بارے میں بھی اظہار رائے کیا کہ اس کے مضر اثرات کس طرح حیاتیاتی تنوع پر پڑ رہے ہیں، کس طرح وراثتی وسائل پر خطرہ منڈلارہاہے، افزائش نسل کس طرح ناکام ہورہی ہے، بیجوں کے ذخائر کی دستیابی میں کمی آتی جارہی ہے۔

اندرون ملک ماہی گیری کے مرکزی تحقیقی ادارے کےڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹر ڈی کے جین نے ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا جس کاموضوع تھا ‘‘دیرپا ماہی پروری اور ایکواکلچر : آب وہوا میں تبدیلی کے اثرات اور اس سے نمٹنے کے اقدامات’’ ۔ ان کے اس پرزنٹیشن میں درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ہونے والی سمندری اور علاقائی ماحولیات میں لگاتار تبدیلی کا ذکر کیا گیا۔انہوں نے کہا جن تبدیلیوں کا ماہی پروری اور ایکواکلچر پر اثر پڑتا ہے ان میں قحط،  طوفان، سیلاب ، پانی میں نمک کی مقدار، بارش میں کمی بیشی اورعلاقے کی سطح میں بڑہوتری مختلف تبدیلیاں جو ایکوا سے متعلق برادری کے ڈھانچوں  میں ہوئی ہیں ان کے اثرات مچھلی کی دستیابی ، بہتات اور تقسیم پڑ رہاہے۔

پروگرام کے دوران اندرون ملک ماہی پروری کے مرکزی تحقیقی ادارے کولکاتا کے ڈائرکٹر ڈاکٹر بسنت کمار داس نے اپنا تحقیقی مقالہ بھی پیش کیا جس کاعنوان تھا ‘‘دیرپا ترقیاتی نشانوں کیلئے اندرون ملک ماہی پروری اور ایکوا کلچر نیز خواتین کو بااختیار بنانا’’۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ اس۔ ع ن۔

U-249


(Release ID: 1889720) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi , Marathi