بجلی کی وزارت

کاربن مارکیٹس کی تخلیق

Posted On: 15 DEC 2022 8:17PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات د ی ہے کہ توانائی کے تحفظ کے ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور ی دے دی گئی  ہے۔ بل میں کاربن مارکیٹ قائم کرنے کی دفعات شامل ہیں۔ سی او پی کے وضع کردہ فریم ورک کے مطابق؛ اگر کوئی کاربن کریڈٹ ملک سے باہر فروخت ہوتا ہے تو ا س شکل میں  اسے شروع کرنے والے ملک کے این ڈی سی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ کاربن کریڈٹ کو ترجیحی طور پر ملک کے اندر ہمارے این ڈی سیز کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ مخصوص صورتوں میں؛ جہاں کاربن کریڈٹ اعلی درجہ  کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والے اداروں  کے ذریعہ بنائے جاتے ہیں، ان کو حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی قومی نامزد اتھارٹی کے ذریعہ بیرونی طور پر مارکیٹنگ کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے جو ان کاموں کو استعمال اور انجام دے گی جس میں میزبان پارٹی کی تشخیص اور منظوری کے لئے پروجیکٹس حاصل کرنا شامل ہے۔

سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کے ذریعہ 2030-2029 کے لیے کیے گئے پیداواری توسیع کی منصوبہ بندی کے مطالعات  سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کی کل نصب شدہ صلاحیت میں غیر فوسلی پر مبنی پیداواری صلاحیت کا حصہ جو کہ اکتوبر 2022 میں تقریباً 42 فیصد تھااس  کے 2030-2029  تک بڑھ کر 64فیصد سے زیادہ ہوجانے کا امکان ہے۔ اس سے بجلی کی پیداوار میں فوسل فیول پر انحصار کم ہو جائے گا۔

فوسل فیول پر مبنی پاور پلانٹس کو وقتاً فوقتاً وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی(ایم او ای ایف اینڈ سی سی) کی طرف سے مقرر کردہ  کاربن کے اخراج کے اصولوں کی تعمیل کرنے کا پابندبنایا جاتا ہے۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.171



(Release ID: 1889084) Visitor Counter : 113


Read this release in: English