ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندرنے کہا ہے کہ اٹل  اختراعی مشن کا مقصد  تعلیمی اداروں اور تجارتی سرگرمیوں  کے درمیان انٹرفیس کے طور پر کام کرتے ہوئے انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس میں تحقیق کا ترجمہ کرنا ہے


اٹل اختراعی مراکز تحقیق کاتجارتی سرگرمیوں میں  ترجمہ کرکے بڑے پیمانے پر انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دے رہے ہیں

اٹل اختراعی مراکز کے لیے وزیر اعظم مودی کا نظریہ  تحقیق، ماہرین تعلیم   اور صنعت کے درمیان مثبت  تال میل پیدا کرنا ہے  تاکہ بھارت  میں روزی روٹی سے متعلق معاشی، کاروباری اور اسٹارٹ اپس کے مواقع فراہم کیے جا سکیں:  ڈاکٹر جتیندر سنگھ

وزیر  موصوف نے راجیہ سبھا کو بتایا  کہ بھارت  میں نیوکلیائی  بجلی پلانٹس ، سائبر حملوں سمیت ہر قسم کی دخل اندازی  سے اچھی طرح سے محفوظ ہیں

Posted On: 15 DEC 2022 5:59PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی  سائنس،  پی ایم او عملے عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 2016 میں شروع کیے گئے اٹل اختراعی  مشن کا مقصد تعلیمی اور تجارتی  شعبوں کے درمیان ایک انٹرفیس کے طور پر کام کرتے ہوئے انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس میں تحقیق کا ترجمہ کرنا ہے۔

آج راجیہ سبھا میں بھارت کے نیوکلیائی  پلانٹس پر بحث کا جواب دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، پورے ملک میں اٹل اختراعی مراکز  (اے آئی سیز) قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ تحقیق، تعلیم  اور صنعت کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جا سکے  نیز گزر بسر کے مواقع ، انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس فراہم کیے جا سکیں۔ انہوں نے  مزیدکہا، اے آئی سیز مستقبل کے وژن کے ساتھ ایک منفرد انٹرفیس کے طور پر کام کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اب تک ایٹمی توانائی کے محکمے میں انکیوبیشن سینٹرز کے قیام کا تعلق ایسے پانچ مراکز سے ہے  جو  فی الحال بھارت میں کام کر رہے ہیں۔ ممبئی میں بی اے آر سی کے انکیوبیشن سنٹر میں آئندہ  پانچ سالوں میں 75 اسٹارٹ اپس کے سامنے آنے کا امکان ہے۔ اسی طرح اندور میں راجہ رمنا سنٹر فار ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی  آئندہ 5 سالوں میں 22 اسٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ تجارتی منتقلی کے 3معاہدوں پر غور کرے گا۔

وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ گاندھی نگر، گجرات میں انسٹی ٹیوٹ فار پلازما ریسرچ (آئی پی آر) تقریباً 32 اسٹارٹ اپس کو آگے بڑھائے گا، جب کہ کولکتہ میں ویری ایبل انرجی سائکلوٹرون سینٹر 37 اسٹارٹ اپس اور 7 تجارتی منتقلی کے معاہدے کرے گا۔ پانچواں انکیوبیشن سینٹر اندرا گاندھی سینٹر فار اٹامک ریسرچ، کلپکم، تمل ناڈو میں  واقع ہے۔

ستمبر 2019 میں کوڈن کولم نیوکلیائی بجلی  پلانٹ پر  ہوئے ایک  سائبر  حملے کے بارے میں   بات کرتے  ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایوان کے اراکین کو مطلع کیا کہ بھارت میں نیوکلیائی پلانٹس ، سائبر حملوں  سمیت سبھی  طرح کی مداخلتوں سے  محفوظ ہیں اور  تمل ناڈو  جو کہ بھارت کے نیوکلیائی پلانٹس کے ایک  اہم مرکزوں میں سے ایک  ہے ۔ ہمیشہ سے ہی  ہم سب کے لیے ایک بڑی ترجیح کا معاملہ  رہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ کڈن کلم پلانٹ میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد حکومت نے پلانٹس کی اسکریننگ اور نگرانی کے مختلف سطحوں کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے۔ ان حفاظتی اقدامات میں اجازت، توثیق اور رسائی کے کنٹرول کے طریقہ کار، سخت کنفیگریشن کنٹرول اور نگرانی شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایوان کو بتایا کہ ہمارے ایٹمی پلانٹس کی جگہ ایسی ہے کہ یہ زلزلے کے امکانات سے بھی محفوظ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغرب  کی سمت  میں  واقع جوہری تنصیبات کے لیے، پاکستان میں زلزلے سے متعلق زون کراچی کے سب سے نزدیک ہے جبکہ جنوبی سمت والوں کے لیے، انڈونیشیا میں قریب ترین زلزلہ زدہ زون ہے۔

*************

 

 

ش ح ۔ ش ر۔ ر ب

U. No.132


(Release ID: 1888830)
Read this release in: English