عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

تنزانیہ کے صدر کے دفتر کی اچھی حکمرانی اور عوامی خدمات میں وزیر مملکت محترمہ جینسٹا جوکم مہاگاما نے آج نارتھ بلاک میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی


ہندوستان کے حکمرانی کے طریقوں کی تعریف کرتے ہوئے، جوکم مہاگاما کہتی ہیں، ان کے ساتھ تنزانیہ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی  ہے جو گورننس میں ہندوستان کے وسیع اور متنوع تجربے سے سیکھنے کا منتظر ہے

ڈاکٹر سنگھ کہتے ہیں، حکمرانی میں ہندوستان کے بہترین طریقوں کی دنیا کے دوسرے ممالک بھی تقلید کر رہے ہیں

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 8-7سالوں میں مشن کرم یوگی اور  سی پی- جی آراے  ایم ایس جیسے کئی بہترین طریقوں کا ارتقا ہوا ہے

ہندوستان اور تنزانیہ باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہونے والے وسیع میدانوں میں کثیر جہتی تعلقات کا اشتراک کرتے ہیں

ہندوستان تنزانیہ میں اپنے تجربات اور طریقوں کے ساتھ عوامی خدمات کی کارکردگی میں بہتری کے لئے   انتظامی  کارکردگی سے متعلق ایک نئی  معلوماتی نظام اور عوامی ملازمین کارکردگی سے متعلق  انتظامی معلوماتی نظام کی تعمیر اور ڈیزائن میں   تنزانیہ کی مدد کرنے میں خوشی محسوس کرے گا

Posted On: 04 JAN 2023 6:23PM by PIB Delhi

متحدہ جمہوریہ  تنزانیہ کے صدر کے دفتر برائے عوامی خدمات نظام  اور گڈ گورننس میں وزیر مملکت محترمہ جینسٹا جوکم مہاگاما کی قیادت میں ایک پانچ رکنی وفد نے سائنس اور ٹیکنالوجی  کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج )، وزیر اعظم کے دفتر ، افراد،عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے  آج نارتھ بلاک میں  ملاقات کی۔

ہندوستان کے حکمرانی کے طریقوں کی تعریف کرتے ہوئے، جوکم مہاگاما نے کہا، ان کے ساتھ تنزانیہ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی ہے جو گورننس میں ہندوستان کے وسیع اور متنوع تجربے سے سیکھنے کا منتظر ہے۔

تنزانیہ کے وفد کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکمرانی  میں ہندوستان کے بہت سے بہترین طریقوں کی دنیا کے دوسرے ممالک بھی تقلید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 8-7 سالوں میں مشن کرم یوگی اور سی پی-جی آر اے ایم ایس جیسے کئی بہترین طریقوں کا ارتقا ہوا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور تنزانیہ کے درمیان کثیر جہتی تعلقات ہیں جو حالیہ برسوں میں مضبوط سیاسی سمجھ بوجھ، متنوع اقتصادی مصروفیت اور تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں عوام  سے عوام کے درمیان  رابطوں اور صلاحیت سازی کی تربیت میں ترقیاتی شراکت داری کی ترقی، رعایتی کریڈٹ لائنز اور گرانٹ پروجیکٹس میں  ایک جدید اور عملی تعلقات میں تبدیل ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تنزانیہ کے وزیر کو یقین دلایا کہ مشرقی افریقی ملک میں عوامی خدمات کی کارکردگی اور تاثیر کو بہتر بنانے کے لیے ’پرفارمنس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم اور پبلک امپلائی پرفارمنس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم‘ کو ڈیزائن اور تیار کرنے کے لیے ہندوستان تنزانیہ کی مدد کرنے میں خوشی محسوس کرے گا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان اور تنزانیہ کے درمیان تمام شعبوں میں روایتی طور پر قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا جولائی 2016 میں تنزانیہ کا دورہ ایک بڑی کامیابی تھی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ دوطرفہ تجارت میں شاندار نمو ہوئی ہے اور یہ 22-2021 کے لیے 4.5 بلین امریکی ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی برآمدات 2.3 بلین امریکی ڈالر اور تنزانیہ کی برآمدات 2.2 بلین امریکی ڈالر کے ساتھ، دونوں ممالک متوازن تجارت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا کہ ہندوستان تنزانیہ میں 3.68 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست 5 سرمایہ کاری کے ذرائع میں سے ایک ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوٹ کیا کہ تنزانیہ افریقہ میں ہندوستان کا سب سے بڑا ترقیاتی شراکت دار ہے جس میں 1.1 بلین امریکی ڈالر لائن آف کریڈٹ (ایل او سی) ، 450 ہندوستانی تکنیکی اور اقتصادی تعاون (آئی ٹی ای سی) کے سالانہ وظائف اور 70 سالانہ طویل مدتی ہندوستانی کونسل برائے ثقافتی تعلقات (آئی سی سی آر) کےوظائف ہیں۔ ایل او سی کے تحت پانی کے شعبے کے منصوبوں کے لیے 500 ملین امریکی ڈالرکے معاہدوں پر 6 جون 2022 کو تنزانیہ کی صدر عزت مآب  سامیہ سلوہو کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی آئی ٹی مدراس کو تنزانیہ میں ایک آئی آئی ٹی  کیمپس قائم کرنے کا کام سونپا گیا ہے جو کہ ایک اہم پیشرفت ہے اور ایک بار مکمل ہونے کے بعد آئی آئی ٹی  تنزانیہ پورے براعظم میں بہترین انجینئرنگ کالج بن سکتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات بہت مضبوط ہیں اور یہ کہ ہندوستان تنزانیہ کو جدید ترین دفاعی سازوسامان برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ ٹی پی ڈی ایف کے لیے صلاحیت سازی اور تربیتی پروگراموں کو بڑھانے میں مدد کے لیے تیار ہے۔

مرکزی وزیر نے یاد دلایا کہ 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے تنزانیہ کے دورے کے دوران، ہندوستان نے بوگنڈو میڈیکل سنٹر کو ریڈی ایشن تھراپی مشین ’بھاباٹرون II‘ عطیہ کی تھی اور 20 لاکھ امریکی ڈالر کی ضروری دوائیں2018 اور 2020 میں تنزانیہ کی حکومت کے حوالے کی گئی تھیں۔ انڈیا فار ہیومینٹی پروگرام کے تحت 2019 میں ایک مصنوعی اعضاء کی فٹمنٹ کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس سے 520 تنزانیہ کے باشندے مستفید ہوئے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ تنزانیہ میں تقریباً 50,000 ہندوستانی نژاد لوگ ہیں اور تقریباً 10,000 غیر مقیمہندوستانی  تنزانیہ میں کام کر رہے ہیں۔ محترمہ جینسٹا جوکم مہاگاما کے دورے کا مقصد یہ ہے کہ تنزانیہ سنٹرلائزڈ پبلک گریونس ریڈیس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم (سی پی-جی آر اے ایم ایس) ، بھارت میں مرکزی حکومت کے دفاتر میں حاضری کے بائیو میٹرک نظام کا نفاذ، آدھار کے طریقہ کار کانفاذ ، ہندوستان میں سرکاری دفاتر میں نافذ ای آفس نظام کو سمجھنا چاہتا ہے۔ وہ بیوروکریسی میں اپ گریڈ ہونے والی اصلاحات اور بیوروکریسی کی تربیت کے بارے میں بھی جاننے کے خواہشمند ہیں جن کا مقصد گڈ گورننس اور بیوروکریسی کا احتساب ہے۔

.......................

ش ح۔ ا ک۔ع ر

U. NO : 125



(Release ID: 1888795) Visitor Counter : 153


Read this release in: English , Hindi , Telugu