قانون اور انصاف کی وزارت
نیشنل لیگل سروسیز اتھارٹی نے مفت قانونی امداد کی خدمات کے ذریعہ تیز رفتار اور کم لاگت انصاف فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
حکومت ہند کے محکمۂ انصاف نے مالی سال 2021-2026 کے لیے انصاف تک رسائی کے لیے ایک نئی اسکیم کا آغاز کیا، یعنی ’’انصاف تک مکمل رسائی کے لیے اختراعی تدابیروضع کرنا‘‘ (دشا)
Posted On:
16 DEC 2022 4:39PM by PIB Delhi
قانون و انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں مطلع کیا کہ قومی قانونی خدمات اتھارٹی( این اے ایل ایس اے) ، جو کہ قانونی خدمات اتھارٹی ایکٹ، 1987 کے تحت حکومت کی طرف سے قائم کی گئی ہے، نے تیسری پارٹی ایجنسیوں کے ذریعہ، قانونی امداد کے پروگراموں کی تشخیص کے لیے تشخیص اور اثر کے جائزے کے تین مطالعات انجام دینے کا کام کیا ہے ، جن میں شامل ہیں:-
- لیگل سروسز اتھارٹیز کے ساتھ پینل میں شامل وکیل کی پینل میں شمولیت ، صلاحیت سازی، باہمی رابطے اور انتظام کے عمل اور طریقہ کار کی تشخیص اور اثر کا اندازہ۔
- عدالتوں، ٹربیونلز، نیم عدالتی اداروں اور جیلوں میں دیوانی اور فوجداری معاملات میں فراہم کی جانے والی قانونی امداد کا جائزہ۔
- iii. نیم قانونی رضاکاروں (پی ایل ویز) کی تشخیص اور اثرات کا اندازہ۔
نلسا نے مفت قانونی امداد کی خدمات کے ذریعے تیز رفتار اور کم لاگت انصاف فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:-
- نلسا نے قانونی مدد حاصل کرنے کے لیے آن لائن درخواستیں داخل کرنے کے سلسلے میں ایک ویب پورٹل بنایا ہے۔ درخواست دہندہ درخواستیں براہ راست اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی/ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی/ہائی کورٹ لیگل سروسز کمیٹی/سپریم کورٹ لیگل سروسز کمیٹی میں داخل کر سکتا ہے جہاں سے درخواست گزار کو قانونی مدد درکار ہے۔ درخواست دہندہ کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ براہ راست نلسا کے دفتر میں درخواست داخل کرے اور اس صورت میں مذکورہ درخواست کو متعلقہ قانونی خدمات کے اداروں کو مناسب کارروائی کے لیے منتقل کیا جاتا ہے یعنی قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے۔ اس کے بعد، متعلقہ قانونی خدمات کے ادارے کو کارروائی کی رپورٹ کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا۔ قانونی امداد کی درخواستیں داخل کرنے کے لیے آن لائن ویب پورٹل کو بھی مزید جامع بنا دیا گیا ہے اور اب قانونی امداد کی درخواست دس (10) زبانوں انگریزی، ہندی، مراٹھی، تیلگو، تامل، ملیالم، گجراتی، بنگالی، اوڈیا اور کنڑ میں دائر کی جا سکتی ہے۔
- نلسا نے بالترتیب 8 اگست 2021 اور 09 نومبر 2021 کو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ورژن کے لیے قانونی خدمات کی موبائل ایپ بھی لانچ کی ہے جو درج ذیل کاموں میں سہولت فراہم کرے گی:-
- iii. کوئی بھی شہری موبائل ایپ کے ذریعے قانونی مدد، قانونی مشورہ اور دیگر شکایات کے ازالے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
- iv. کوئی بھی شہری قانونی امداد اور مشورے اور دیگر شکایات کے لیے جمع کرائی گئی اپنی درخواست تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
- موبائل ایپ کے ذریعے ریمائنڈر بھیجا جا سکتا ہے اور وضاحتیں مانگی جا سکتی ہیں۔
- vi. جرم کا کوئی بھی شکار یا درخواست گزار موبائل ایپ کے ذریعے متاثرین کے معاوضے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
- تجارتی معاملات میں ادارہ سے پہلے کی ثالثی کے لیے درخواست یا ثالثی کے لیے درخواست اس موبائل ایپ کے ذریعے دائر کی جا سکتی ہے۔
مذکورہ بالا کے علاوہ، اکثر پوچھے جانے والے سوالات (ایف اے کیوز) ، ہیلپ لائن کی مدد اور ای میل کے ذریعے مدد بھی موبائل ایپ میں فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر 02 اکتوبر سے 14 نومبر 2021 تک پورے ہندوستان میں قانونی بیداری اور لوگوں تک رسائی کی مہم چلائی گئی تاکہ ملک کے ہر گاؤں/شہری علاقے تک پہنچا جا سکے، جس کا مقصد قانونی خدمات کے حکام تک رسائی کو زیادہ سے زیادہ کرنا ، اسی کے ساتھ ساتھ مفت قانونی خدمات کی دستیابی کے بارے میں بیداری پھیلانا ہے۔ مہم کے دوران، لیگل سروسز اتھارٹیز کی جانب سے معاشرے کی ہر سطح پر مختلف سرگرمیاں انجام دی گئیں، جن کے سلسلے میں عام لوگوں کی جانب سے زبردست ردعمل دیکھنے میں آیا۔
مذکورہ پین انڈیا قانونی بیداری اور عوام تک رسائی کی ، مہم ملک بھر کے تمام 6.7 لاکھ دیہاتوں اور 4100 میونسپل ٹاؤن تک قانونی خدمات کے حکام کی رسائی کو بڑھانے کے ارادے کے ساتھ منصوبہ بندی کی گئی تھی تاکہ ان دیہات اور میونسپل قصبات میں قانونی خدمات سے وابستہ حکام کی سرگرمیوں کی ایک واضح تصویر پیش کی جا سکے ۔ اس سلسلے میں مختلف سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی گئی اور انہیں انجام دیا گیا جن میں سے اہم سرگرمیوں میں گھر گھر جانے کی مہم، قانونی آگاہی پروگرام، موبائل وینز کے ذریعہ آگاہی، اور قانونی مشورے د ینےوالے اداروں کے ذریعے آگاہی شامل ہیں۔ ان بڑی سرگرمیوں کے علاوہ، قانونی خدمات سےجڑے حکام نے خواتین اور بچوں کے لیے مخصوص قانونی بیداری کے پروگرام منعقد کیے، بڑے قانونی خدمات کیمپس کا انعقاد کیا، ان بچوں کے لیے پروگرام منعقد کئے جو کووڈ کی وجہ سے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں کو کھو چکے تھے ، ریاستی اور ضلع سطح پر نمائشیں، لاء یونیورسٹیوں کے طلباء، وغیرہ کے لئے فرضی کورٹ مقابلے منعقد کیے گئے۔
محکمہ انصاف، حکومت ہند نے مالی سال 2021-2026 کے لیے انصاف تک رسائی کے لیے ایک نئی اسکیم کا آغاز کیا، جس میں ’’انصاف تک مکمل رسائی کے لیے اختراعی حل تیار کرنا ‘‘ (دشا) کا آغاز کیا گیا ہے جس میں قانونی خدمات کی شہری مرتکز بہم رسانی کو متعارف کرایا اور اسے مستحکم کیا گیا ہے ۔ دشا کے تحت، ٹیلی۔لا: محروم لوگوں تک رسائی اور نیائے بندھو (بلاقیمت فراہم کی جانے والی قانونی خدمات ) پروگراموں کو بالترتیب عدالتوں میں مقدمے سے پہلے قانونی مشورہ اور قانونی مدد فراہم کرنے کے لیے نافذ کیا جا رہا ہے۔ ٹیلی لا سروس کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) پر دستیاب ویڈیو/ٹیلی کانفرنسنگ سہولیات کے استعمال اور ٹیلی لا موبائل ایپ کے ذریعے شہری کو پینل میں شامل وکلاء سے جوڑتی ہے۔ یہ سروس فی الحال 36 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 755 اضلاع (بشمول 112 خواہش مند اضلاع) کے 1,000,00 گرام پنچایتوں میں کام کر رہی ہے۔ 30 نومبر 2022 تک 28 لاکھ استفادہ کنندگان کو مشورہ دیا گیا ہے۔ نیائے بندھو (بلاقیمت فراہم کی جانے والی قانونی خدمات ) پروگرام کا مقصد پسماندہ طبقوں کو مفت قانونی مدد اور مشاورت فراہم کرنا ہے۔ نیائے بندھو موبائل ایپلیکیشن، اینڈرائیڈ اور آئی او ایس فونز کے لیے، رجسٹرڈ مفت خدمات پیش کرنے والے وکلاء کو رجسٹرڈ درخواست دہندگان سے مربوط کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔ 30 نومبر 2022 تک، 5202 وکلاء نے پروگرام کے تحت رجسٹریشن کرائی ہے۔ 30 نومبر 2022 تک، ملک بھر کے 69 لاء اسکولوں نے نیا ئےبندھو (بلاقیمت فراہم کی جانے والی قانونی خدمات ) پروگرام کے تحت ’’پرو بونو کلب‘‘تشکیل دیے ہیں تاکہ قانون کے طلبا میں بلاقیمت قانونی خدمات فراہم کرنےکی طرف عام رجحان پیدا کیا جا سکے۔
لیگل سروسز اتھارٹیز ایکٹ 1987 کے ذریعے قانونی خدمات کے ادارے تعلقہ عدالتوں کی سطح سے لے کر سپریم کورٹ تک تمام سطحوں پر قائم کیے گئے ہیں تاکہ مذکورہ ایکٹ 1987 کے سیکشن 12 کے تحت اہل افراد کو مفت قانونی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ درج ذیل اتھارٹیز/ ادارے ، معاشرے کے غریب اور کمزور طبقوں کو قانونی امداد اور عدالتوں میں زیر التوا تنازعات کے خوش اسلوبی سے حل کے لیے لوک عدالتوں کا انعقاد کرنے اور ساتھ ہی ساتھ مقدمے کی سماعت سے پہلے کے مرحلے پر مفت قانونی خدمات فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں قائم کئے گئے :-
قومی قانونی خدمات اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) قومی سطح پر
سپریم کورٹ قانونی خدمات کمیٹی (ایس سی ایل ایس سی) سپریم کورٹ کی سطح پر
ریاستی قانونی خدمات اتھارٹیز (ایس ایل ایس ایز) ریاستی سطح پر
ہائی کورٹ قانونی خدمات کمیٹیاں (ایچ سی ایل ایس سیز) - ہائی کورٹ کی سطح پر
ضلعی قانونی خدمات اتھارٹیز (ڈی ایل ایس ایز) - ضلعی سطح پر
تعلقہ قانونی خدمات کمیٹیاں (ٹی ایل ایس سیز) - تعلقہ سطح پر
تعلقہ کی سطح سے سپریم کورٹ کی سطح پر قانونی خدمات کے اداروں کی تعداد درج ذیل ہے:-
قومی قانونی خدمات اتھارٹی
|
ریاستی قانونی خدمات اتھارٹیز
|
ضلعی قانونی خدمات اتھارٹیز
|
تعلقہ قانونی خدمات کمیٹیاں
|
سپریم کورٹ قانونی خدمات کمیٹی
|
ہائی کورٹ قانونی خدمات کمیٹیاں
|
1
|
37
|
676
|
2361
|
1
|
39
|
اس کے علاوہ کالج/یونیورسٹیوں، دیہاتوں، کمیونٹی سینٹرز، عدالتوں، جیلوں اور جوینائل جسٹس بورڈ وغیرہ میں مفت قانونی مدد اور مشورہ فراہم کرنے کے لیے قانونی مشورے فراہم کرنے والے ادارے بھی قائم کیے گئے ہیں ۔ یہ کلینک پینل میں شامل کئے گئے وکلاء اور نیم قانونی رضاکاروں کے زیر انتظام ہیں۔ 30.09.2022 تک، ملک میں تقریباً 12,158 قانونی مشورے فراہم کرنےوالے ادارے کام کر رہے تھے۔ ان اداروں میں تقریباً 4.81 لاکھ افراد کو قانونی سہولیات فراہم کی گئیں۔
موجودہ مالی سال 2022-23 (ستمبر 2022 تک) کے دوران امداد۔ مذکورہ قانونی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کا شماریاتی ڈیٹا درج ذیل ہے:-
|
کالجز / یونیورسٹیاں
|
دیہات
|
کمیونٹی سینٹر
|
عدالتیں
|
جیلیں
|
جے جے بیز
|
شمال مشرق کے عوام کے لئے
|
دیگر
|
میزان
|
قانونی خدمات بہم رساں اداروں کی تعداد
|
1018
|
4391
|
833
|
947
|
1126
|
428
|
71
|
3344
|
12158
|
آنےوالے افراد کی تعداد
|
21611
|
186697
|
58424
|
68761
|
152983
|
21593
|
1292
|
198630
|
709991
|
قانونی مدد پانے والے افراد کی تعداد
|
16718
|
135002
|
41081
|
56709
|
118682
|
14912
|
721
|
97591
|
48141
|
**********
ش ح۔ س ب۔ ف ر
U. No.93
(Release ID: 1888506)