جل شکتی وزارت
گنگا اُتسو
Posted On:
15 DEC 2022 6:09PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ، جل شکتی کی وزارت کے نیشنل مشن فار کلین گنگا (ایم ایم سی جی) نے 4 نومبر 2022 کو ‘گنگا اتسو’ کے چھٹے ایڈیشن کا جشن منایا۔ اس سال یہ تقریب ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے لیے وقف تھی، جو آزاد ہندوستان کے 75 سالہ جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس پہل قدمی کے ایک حصے کے طور پر نئی دہلی میں قومی سطح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا اور گنگا طاس کی 5 ریاستوں میں 75 سے زیادہ خصوصی تقریبات منعقد کی گئیں۔ گنگا اُتسو گنگا طاس والی ریاستوں میں اگست 2023 تک ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے حصے کے طور پر منایا جائے گا۔
دریائے گنگا کے جشن میں مختلف ثقافتی پروگرام پیش کئے گئے، جن میں لوک داستانیں آرٹ فارم کی نمائش؛ بات چیت بہت سے جدید خیالات کا تبادلہ؛ معروف فنکاروں کی دلفریب سرگرمیاں اور فنی مظاہرے شامل ہیں ۔ ریاستوں میں ہونے والی تقریبات میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ہے۔ خاص طور پر مقامی کمیونٹیز اور نوجوانوں کے گروپوں تک عوامی رسائی اور رابطہ کاری کی سرگرمیوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا گیا جن میں دریا کے ارد گرد دیگر مقامات پرمہا گنگا آرتی، ثقافتی پروگراموں کی پیش کش، رقص اور ڈرامہ، شاعری کی پیش کش، دیپدان وغیرہ شامل ہیں۔یہ اپنی نوعیت کی بے مثال عوامی مصروفیات میں سے ایک ہے جو گنگا کی بحالی کے لیے بیداری پیدا کرنے اور عوام اور دریاؤں کے بیچ رابطہ کاری کو مضبوط بنانے کے لیے عوامی تحریک کا باعث بنتی ہے۔
نمامی گنگے پروگرام (این جی پی) کے تحت، گندے پانی کی صفائی، ٹھوس فضلہ کے انتظام، دریا کے آس پاس کی آبادی کے انتظام (گھاٹوں اور شمشان گھاٹوں کی ترقی)، ای-فلو، شجر کاری ، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور عوامی شراکت وغیرہ جیسے اقدامات کا ایک جامع سلسلہ دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی بحالی کی غرض سےقائم کیا گیا ہے۔ ۔ این جی پی کے تحت 32,897.83 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے کل 406 پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 224 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ باقی عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں۔
سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ(ایس ٹی پی) کی صلاحیت کی 5,270 ملین لیٹر فی دن(ایم ایل ڈی) کی تخلیق اور بحالی اور 5,214 کلومیٹر سیوریج نیٹ ورک بچھانے کے لیے نمامی گنگے پروگرام کے تحت شروع کیے گئے پروجیکٹوں میں سیوریج کے بنیادی ڈھانچے کے 176 پروجیکٹ شامل ہیں جن کی لاگت26,263 کروڑ روپے ہے۔ان میں سے 98 سیوریج پروجیکٹس مکمل ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں 1,858ایم ایل ڈی ایس ٹی پی صلاحیت کی تخلیق اور بحالی اور 4,204 کلو میٹر پر محیط سیوریج نیٹ ورک بچھایا گیا ہے۔
دریا کی صفائی ایک مسلسل عمل ہے اور حکومت ہند نمامی گنگے پروگرام کے تحت مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر کے دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں آلودگی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کی کوششوں کی تکمیل کر رہی ہے۔
سی پی سی بی رپورٹ 2018 کے مطابق، دریائے گنگا کے مرکزی حصے پر چار آلودگی سے متاثر اسٹریچ تھے (ترجیحی زمرہ III میں ایک حصہ، ترجیحی زمرہ IV میں دو اسٹریچ اور ترجیحی زمرہ V کے تحت ایک اسٹریچ، جہاں ترجیحی زمرہ I سب سے زیادہ آلودہ ہے)۔ اب، 2021 کے دریا کے پانی کے معیار کے اعداد و شمار کے مطابق، گنگا کے اسٹریچز میں سے کوئی بھی ترجیحی زمرہ I سے IV میں نہیں ہے اور صرف دو اسٹریچ ترجیحی زمرہ V میں ہیں جس میں بائیولوجیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی) آلودہ اسٹریچ کی سی پی سی بی درجہ بندی کے مطابق 3 سے6 ایم جی/l کے درمیان ہے۔ نمامی گنگے پروگرام کے تحت مختلف اقدامات کےنتیجے میں ، دریائے گنگا کے پانی کے معیار میں نمایاں طور پر بہتری آئی ہے۔
گزشتہ تین سالوں میں سے ہر ایک کے دوران اور موجودہ سال (31 اکتوبر 2022 تک) میں حکومت ہند کی طرف سے قومی مشن برائے صاف گنگا (این ایم سی جی) کو بجٹ کے انتظامات اور ریلیز کی تفصیلات اور مذکورہ مدت کے دوران پروگرام کے تحت جاری/خرچ کیے گئے فنڈز درج ذیل ہیں:-
مالی سال
|
بجٹ التزامات(نظر ثانی شدہ تخمینہ)
|
این ایم سی جی کے لئے حکومت ہند کی طرف سے جاری کئے گئے فنڈز
|
این ایم سی جی کے ذریعہ جاری کئے گئے/ اخراجات
|
(روپے کروڑ میں)
|
2019-20
|
1,553.40
|
1,553.40
|
2,673.09
|
2020-21
|
1,300.00
|
1,300.00
|
1,339.97
|
2021-22
|
1900.00
|
1,892.70
|
1,892.70**
|
2022-23 (بجٹ تخمینہ)
|
2800.00
|
1,600.00
|
1,315.25
|
میزان
|
7553.40
|
6,346.10
|
7,221.01
|
|
|
|
|
|
(* اس میں پچھلے سالوں سے حاصل شدہ امداد کے لئے دی گئی گرانٹ سے کیے گئے اخراجات شامل ہیں)
(**ایچ اے ایم پروجیکٹس کے لیے رعایتی معاہدوں کے مطابق ایسکرو اکاؤنٹس کو جاری کرنے سمیت)
نمامی گنگے پروگرام کے تحت، گنگا طاس میں واقع مجموعی آلودگی پھیلانے والی صنعتوں(جی پی ایل ایس) کا معائنہ تکنیکی اداروں، متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز(ایس پی سی بیز) اور ریاستی مشن برائے کلین گنگا (ایس ایم سی جی) کی مشترکہ ٹیم کے ذریعہ سالانہ بنیادوں پر کیا جاتا ہے۔
جی پی آئیز کے معائنے کے پانچویں دور میں، 24 تکنیکی اداروں کے ذریعے گنگا اور یمنا ندی کی سات اہم ریاستوں اتراکھنڈ، اتر پردیش، دہلی، ہریانہ، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں واقع کل 2706 جی پی آئیز کا معائنہ کیا گیا۔ مجموعی طور پر آلودگی پھیلانے والی 2706 صنعتوں (جی پی آئیز) کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ جی پی آئیز 2706 میں سے 298 جی پی آئیز عارضی طور پر بند پائے گئے، 158 جی پی آئیز مستقل طور پر بند پائے گئے اور 2250 جی پی آئیز آپریشنل پائے گئے۔ جی پی آئیز 2250 میں سے 2032 جی پی آئیز تعمیل کر رہے تھے اور 218 جی پی آئیز تعمیل نہیں کر رہے تھے۔ متعلقہ ایس پی سی بیز/ پی سی سی نے تعمیل نہ کرنے والے 160 جی پی آئیز کو شوکاز نوٹس اور 58 غیر تعمیل کرنے والے جی پی آئیز کو بند کرنے کی ہدایت جاری کی۔
پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 1974 کی دفعات کے سلسلے میں جاری رضامندی کے طریقہ کار کے تحت لازمی طور پر آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے ذریعے تعمیل کے لیے سخت نگرانی، ضابطہ اور نفاذ سی پی سی بی ، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بیز) اور آلودگی کنٹرول کمیٹیوں (پی سی سی) کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
مزید برآں، قومی مشن برائے کلین گنگا (این ایم سی جی) بھی دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے کنارے واقع صنعتوں کی مشترکہ نگرانی میں مصروف ہے اور آلودگی پھیلانے والی صنعتوں کے خلاف مناسب کارروائی کر رہا ہے جیسے کہ وجہ بتاؤ نوٹس، ماحولیات کی دفعہ 5 (تحفظ) ایکٹ، 1986کے تحت بند کرنے کی ہدایات۔
ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج آف انڈیا (اے ایس سی آئی) نمامی گنگے مشن (این جی ایم) کی تشخیص کے لیے تھرڈ پارٹی ایجنسی (ٹی پی اے) کے طور پر مصروف تھا۔ اے ایس سی آئی نے اپنی رپورٹ میں مشاہدہ کیا کہ این جی ایم نے دریاکے کنارے کی آبادی اور گھاٹ کی ترقی، دریا کی سطح کی صفائی کے عمل، جنگلات، حیاتیاتی تنوع، نامیاتی زراعت وغیرہ میں سرمایہ کاری کے ساتھ متوازن گنگا کے طاس میں گندے پانی کی صفائی کے بنیادی ڈھانچے میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کی شمولیت بھی اقدامات کی حمایت کے لیے دیگر اہم خدمات ہیں۔ دریا کے طاس والی ریاستوں اور مقامی اداروں کے اندر پروگرام کے کاموں کو مرکزی دھارے میں لانا اور مرکزی دھارے میں لانا اس پروگرام کا خاصہ رہا ہے۔ اے ایس سی آئی نے اپنے مشاہدےمیں کہا ہے کہ، این جی ایم نے ‘‘ نرمن دھارا اور ارویل دھارا ’’ کے اپنے مینڈیٹ کو حاصل کرنے میں اچھی پیش رفت دکھائی ہے۔ اس نے مشن موڈ پر بڑے پیمانے پر دریا کی بحالی کے پروگرام کو لاگو کرنے کے لیے کامیاب اور قابل نقل ماڈلز جیسے کہ جیسے دیگر ترقیاتی اقدامات کے علاوہ،سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا قیام، فضلہ ٹریٹمنٹ پلانٹس، گھاٹ، شمشان گھاٹ، دریا کے کنارے کی ترقی کا مظاہرہ کیا ہے اور عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے۔ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ، گنگا طاس کے لوگوں کے لیے روزی روٹی کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے متعدد سرگرمیاں بھی شروع کی گئی ہیں۔ ارتھ گنگا کے تحت آنے والی ان سرگرمیوں میں دیگر اقدامات کے علاوہ، قدرتی کھیتی کو فروغ دینا، گنگا سہکار گرام کا قیام، جلاج کے تحت زرعی اور دستکاری کی اشیاء کے لیے بازار سے رابطے پیدا کرنا، سیاحت کو فروغ دینا شامل ہیں۔
*************
ش ح ۔س ب ۔ رض
U. No.71
(Release ID: 1888290)