وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ڈی آر ڈی او نے اپنا 65واں یوم تاسیس منایا۔ نئی دہلی میں ڈی آر ڈی او ہیڈ کوارٹر میں سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو گلہائے عقیدت نذر کئے گئے

Posted On: 02 JAN 2023 8:23PM by PIB Delhi

تنظیم کے 65 ویں یوم تاسیس کے موقع پر، جو کہ ہر سال یکم جنوری کو منایا جاتا ہے، آج نئی دہلی میں ڈی آر ڈی او ہیڈ کوارٹر میں سابق صدر  جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے مجسمے پر گلہائے عیقدت نذر کئے گئے۔  ڈیفنس آر اینڈ ڈی  محکمہ کے سکریٹری  اور  ڈی آر ڈی او  کے چیئرمین، ڈاکٹر سمیر وی کامت نے ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹر جنرلز اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ ہندوستان کے میزائل مین کے مجسمے پر گلہائے عقیدت نذر کئے گئے۔

اس دن کو منانے کے لئے  منعقدہ  پروگرام میں دفاعی ٹیکنالوجی  سے متعلق مضامین مشتمل دو کتابوں، سائنسی اور ٹیکنیکل اصطلاحات  کی ایک  لغت، اسٹورز مینوئل اور گائیڈ لائنز (ایس ایم جی- 2023)، دو ماہی بلیٹن انسائٹ کی تیسری سالگرہ کا شمارہ اور ڈی آر ڈی او  ٹیکنالوجی فارسائٹ  کا اجرا بھی کیا گیا۔   ڈی آر ڈی او ٹکنالوجی فار سائٹ  کو ڈی آر ڈی او کی ویب سائٹ پر شیئر کیا جائے گا تاکہ صنعت اور تعلیمی ادارے اس کے مطابق اپنی آر اینڈ ڈی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کر سکیں۔

ڈی آر ڈی او کے ایک سابق سائنسدان ڈاکٹر کمل نین چوپڑا کی  تصنیف کردہ ایک  ڈی آر ڈی او کا مونوگراف  ’ انفرا ریڈ سنگنیچر، سینسرز اینڈ ٹیکنالوجیز،‘  کا  بھی ڈی آر ڈی او  کے چیئرمین نے  اجرا  کیا۔ ڈی آر ڈی او کیلنڈر 2023 بھی جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ سکریٹری ڈی ڈی آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او نے ان تمام ملازمین کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے ڈی آر ڈی او میں اپنی 25 سال کی سروس مکمل کی ہے۔

اس موقع پر ڈی آر ڈی او برادری سے اپنے خطاب میں، ڈاکٹر سمیر وی کامت نے انہیں 2022 میں کئی سنگ میل حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور  ان سے اپیل کی  کہ وہ ملک میں دفاعی  آر اینڈ ڈی  کے  ایکو سسٹم کو تیار کرنے پر توجہ مرکوز کریں اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’آتم نربھر بھارت‘ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں۔

ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے کہا کہ ڈی آر ڈی او کی طرف سے تیار کردہ کئی سسٹمز صارفین کو فراہم کیے گئے ہیں  یا ان کے حوالے کیے گئے ہیں۔ ان میں آئی اے ایف کے لیے میڈیم رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل کے تین فائرنگ یونٹس، شکتی ای ڈبلیو سسٹم، بحری جہازوں کے لیے انفرا ریڈ سگنیچر سپریشن سسٹم، ایس یو 30 لڑاکا طیاروں کے لیے بریک پیراشوٹ،  ٹی- 90 ٹینک کے لیے لیزر رینج فائنڈر کے ساتھ کمانڈرز تھرمل امیجنگ سائٹ، دھونی آٹومیٹیڈ سونار ٹرینر، چار قسم کے ریڈی ایشن کنٹے می نیشن مانیٹرنگ سسٹم،  مگ - 29 ایئر کرو ہیلمٹ اور پریشر بریتھنگ آکسیجن ماسک وغیرہ شامل ہیں۔

ڈاکٹر کامت نے مزید کہا کہ ڈی آر ڈی او کے ذریعہ  تیار کردہ کئی سسٹم کی شمولیت کے لیے  ڈیفنس پروکیورمنٹ بورڈز اور ڈیفنس ایکوزیشن کونسل کے ذریعہ ایکسیپٹینس  آف نیسیسٹی  (اے او این) کی منظوری بھی دی ہے۔ کچھ قابل ذکر سسٹمز میں شامل ہیں: سارنگ ای ایس ایم سسٹم، لائٹ ٹینک، ٹیکٹیکل ایڈوانس رینج اگمینٹیشن (ٹی اے آر اے) کٹ، لانگ رینج گائیڈڈ بم (ایل آر  جی بی)-گورو، نیول اینٹی شپ میزائل میڈیم رینج  (این اے ایس ایم-ایم آر)،  این جی ایم وی کے لیے ایئر سرویلنس ریڈار، لو لیول ٹرانسپورٹ ایبل ریڈار (ایل ایل ٹی آر) -اشونی، نیو جنریشن اینٹی ریڈی ایشن میزائل (این جی اے آر ایم)، پرلے، پیناکا کے لیے گائیڈڈ ایکسٹینڈڈ رینج راکٹ ایمونیشن، سیلف پروپلڈ مائن برئیر، انفنٹری کامبیٹ وہیکل کمانڈ، اینٹی پروسنل فریگمنٹیشن’اُلک‘، انفنٹری فلوٹنگ فٹ برج، برج لیئنگ ٹینک (بی ایل ٹی)  ٹی- 72 اور اے سی اے ڈی اے۔

ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے مزید کہا کہ آکاش ویپن سسٹم کے آرمی ورژن کی اتھارٹی ہولڈنگ سیلڈ پارٹی کولرز (اے ایچ ایس پی) میزائل سسٹم کوالٹی ایشورینس ایجنسی کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ کئی بڑے سسٹمز یا تو مکمل ہو چکے ہیں یا صارف کے اندازۂ قدر کے آخری مراحل میں ہیں۔ ان میں ایڈوانس ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم (اے ٹی اے جی ایس)، تھرڈ جنریشن ہیلی کاپٹر لانچ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل ’ہیلینا‘، نمیس (ٹریکڈ) اور ’ناگ‘  اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل، کوئیک ری ایکشن سرفیس ٹو ایئر میزائل، میڈیم رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل ، مکینیکل مائن لیئر (سیلف پروپیلڈ)، 84 ملی میٹر اینٹی تھرمل/اینٹی لیزر اسموک گرینیڈ، ایچ ای پی ایف  اور آر ایچ ای (انہینس) راکٹ  ایمیونیشن   پناکانا ایم  آر ایل ایس کے لیے، 125ایم ایم ایف ایس اے پی ڈی ایس، ایئر ڈیفنس فائر کنٹرول ریڈار ’اتولیہ‘، ماؤنٹینس کے لئے ویپن لوکیٹنگ  ریڈار، وی/یو ایچ ایف مین پیک سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیو، پی- 16 ہیوی ڈراپ سسٹم، پورٹ ایبل ڈائیور ڈیٹیکشن سونار سسٹم، ایڈوانسڈ لائٹ ویٹ ٹارپیڈو، اور گگن یان مشن کے لیے  سی واٹر پیوری فی کیشن  کٹ شامل ہیں۔

ڈاکٹر کامت نے کہا کہ کئی نظام ترقیاتی آزمائشوں سے بھی گزر رہے ہیں۔ ان میں سمدریکا پروگرام کے تحت بحریہ کے پلیٹ فارمز کے لیے الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز، فیز-II بیلسٹک میزائل ڈیفنس انٹرسیپٹر  اے ڈی- 1 میزائل، ایس یو 30 طیارے سے برہموس کا توسیعی رینج ورژن، انتہائی مختصر رینج ایئر ڈیفنس سسٹم، نیول اینٹی شپ میزائل-شارٹ  رینج، اگنی پرائم، ورٹیکل لانچ-شارٹ رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل  (وی ایل-ایس آر ایس اے ایم)، آکاش-نیو جنریشن، مین پورٹ ایبل اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل (ایم پی اے ٹی جی ایم)،  انہینس رینج پناکا راکٹ سسٹم،  ہائی اسپیڈ ایکسپینڈ ایبل ایریل ٹارگیٹ  ’ابھیاس‘ ، اسمال ٹربو فین انجن، کاویری ڈرائی انجن ڈبلیو ایچ اے پی- سی بی آر این، شتروگھات اور ای ڈبلیو سسٹمز فار پلینز اینڈ ڈیزرٹ ایکٹیو الیکٹرانکلی  اسکینڈ ارے ریڈار ’اتم‘، ایڈوانسڈ لائٹ ٹووڈ ارے سونار وغیرہ شامل ہیں۔

ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے کہا کہ امید ہے کہ زیادہ تر   زیرِ آزمائش سسٹمز آنے والے سال میں صارفین کے حوالے کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے خلاصہ کیا کہ 2022 میں 26,000 کروڑ روپے کے پانچ سی سی ایس پروگرام اور 11,000 کروڑ روپے کے 55 دیگر پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی تھی۔ 32 پہلے منظور شدہ پروجیکٹس کامیابی سے مکمل ہوئے تھے۔ کچھ دوسرے فلیگ شپ پروگرام جیسے ایڈوانسڈ میڈیم کامبیٹ ایئر کرافٹ (اے ایم سی اے) بھی سی سی ایس کی منظوری کے لیے زیر غور ہیں۔

ڈاکٹر کامت نے بتایا کہ پچھلے سال میں، ڈی آر ڈی او نے 145 ٹی او ٹیز پر دستخط کیے ہیں۔ آئی پی پروٹیکشن کے لیے، 2022 کے دوران 160 پیٹنٹ فائل کیے گئے اور 100 کو منظوری دی گئی۔ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) اسکیم کے تحت فنڈ کی حد 10 کروڑ روپے فی پروجیکٹ سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے کر دی گئی۔ یہ ڈی آر ڈی او کو مزید پیچیدہ ٹیکنالوجیز کی ترقی کے لیے صنعت کی مدد کرنے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نیول انوویشن اینڈ انڈیجنائزیشن آرگنائزیشن اور ٹی ڈی ایف کے درمیان جدید نیول ٹیکنالوجیز پر مشترکہ طور پر کام کرنے کے لیے مفاہمت نامے  پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ڈیئر ٹو ڈریم مقابلے کا چوتھا ورژن رکشا منتری نے شروع کیا ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ ڈی آر ڈی او نے اب کل 15 ڈی آر ڈی او-انڈسٹری-اکیڈمیا سینٹرز آف ایکسیلنس (ڈی آئی اے – سی او ایز) قائم کیے ہیں۔ فی الحال 1,183 کروڑ روپے کی لاگت سے 867 پروجیکٹ تعلیمی اداروں  کے ساتھ چل رہے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-41       


(Release ID: 1888168) Visitor Counter : 191


Read this release in: English , Hindi