جل شکتی وزارت
وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے قومی گنگا کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
01 JAN 2023 10:25PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کولکتہ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 30 دسمبر 2022 کو منعقدہ نیشنل گنگا کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی۔ جناب مودی نے کہا کہ کونسل کی میٹنگ نمامی گنگے نام کے پروگرام کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ پی ایم مودی نے صفائی ستھرائی کے اقدامات میں اضافہ کرنے کے طریقوں کے بارے میں بھی بات کی جس میں چھوٹے شہروں میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کے نیٹ ورک کو توسیع دینا بھی شامل ہے۔ میٹنگ کے دوران، وزیر اعظم نے گنگا کے کنارے جڑی بوٹیوں کی کھیتی کی مختلف شکلوں کو فروغ دینے کے طریقوں پر زور دیا۔ پی ایم جناب مودی نے کہا کہ ماں گنگا کی پاکیزگی ہماری مشترکہ میراث ہے اور ہماری ذمہ داری بھی۔ ہمارے آباؤ اجداد نے ہمیں ایک قیمتی ورثہ دیا ہے اور اس ورثے کو اسی حالت اور اسی شفافیت کے ساتھ آئندہ نسلوں کے حوالے کرنا ہماری منزل مقصود ہے۔
- وزیر اعظم نے 990 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے 20 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور 612 کلومیٹر نیٹ ورک سمیت 7 سیوریج سیوریج بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔
- یہ پروجیکٹ ریاست مغربی بنگال میں 200 ایم ایل ڈی سے زیادہ کی سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔
- وزیر اعظم نے 1,585 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت والے 5 سیوریج انفراسٹرکچر پروجیکٹوں (8 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور 80 کلومیٹر نیٹ ورک) کا سنگ بنیاد رکھا۔
- وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں نمامی گنگا پروگرام کے تحت چلائے جارہے تمام پروگراموں میں نمایاں بہتری حاصل کی گئی ہے: مرکزی جل شکتی وزیر جناب شیخاوت۔
- اتراکھنڈ، اتر پردیش، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے رکن ریاستوں کے وزیر اعلیٰ اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ نے اپنی ریاستوں سے متعلق کچھ مسائل کو پیش کیا۔
- حصہ لینے والے مرکزی وزراء نے گنگا طاس میں لوگوں کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اپنی وزارتوں سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا جیسا کہ وزیر اعظم کے ذریعہ ارتھ گنگا کے نظریہ کے تحت تصور کیا گیا ہے۔
میٹنگ سے پہلے، وزیر اعظم جناب مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نمامی گنگا اور پینے کے پانی اور صفائی کے منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور انہیں قوم کے نام وقف بھی کیا۔ وزیر اعظم نے 990 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے 7 سیوریج انفراسٹرکچر پروجیکٹوں (20 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور 612 کلومیٹر نیٹ ورک) کا افتتاح کیا۔ ان پروجیکٹوں سے نبڈویپ، کچراپرا، ہلیشر، بڈج-بج، بیرک پور، چندن نگر، بانسبیریا، اترپرا کوٹرنگ، بیدیا بٹی، بھدریشور، نیہاٹی، گارولیا، ٹیٹا گڑھ اور پانیہاٹی کی میونسپلٹیوں کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ پروجیکٹ ریاست مغربی بنگال میں 200 ایم ایل ڈی سے زیادہ کی سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے۔
وزیر اعظم نے 1,585 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے قومی مشن برائے صاف ستھری گنگا (این ایم سی جی) کے تحت 5 سیوریج انفراسٹرکچر پروجیکٹوں (8 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور 80 کلومیٹر نیٹ ورک) کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ پروجیکٹ مغربی بنگال میں 190 ایم ایل ڈی نئی ایس ٹی پی صلاحیت کا اضافہ کریں گے۔ ان پروجیکٹوں سے شمالی بیرک پور، ہگلی-چنسورا، کولکتہ کے ایم سی ایریا- گارڈن ریچ اور آدی گنگا (ٹولی نالہ) اور مہیستالا ٹاؤن کے علاقوں کو فائدہ پہنچے گا۔
وزیر اعظم نے کولکتہ میں دریائے آدی گنگا، جو کہ ٹولی نالہ کے نام سے مشہور ہے، اور گنگا کی ایک معاون دریا کی بحالی کے منصوبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ دریا کی خراب صورت حال کو دیکھتے ہوئے، این ایم سی جی نے اس منصوبے کی منظوری دی ہے جس کی تخمینی لاگت 653.67 کروڑ روپے ہے،جس میں 10 ملین لیٹر یومیہ (ایم ایل ڈی)، 11.60 ملین لیٹر یومیہ اور 3.5 ملین لیٹر یومیہ کی صلاحیت کے 3 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس(ایس ٹی پیز) پر مشتمل جدید سیوریج انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔ یہ پروجیکٹ 100فیصدمرکزکے ذریعہ ا سپانسر کردہ ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پروگرام کے تحت دریاؤں کی صفائی اور ان کی بحالی کے لیے جامع احتیاطی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان اقدامات کو ملک کے دیگر ایسے دریاؤں کے سلسلے میں اپنائے جانے کی ضرورت ہے جنہیں آلودگی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم جناب مودی نے وضاحت کی کہ ملک کے دیگر حصوں میں دریاؤں کے لیے اس طرح کے پروگراموں کو مقامی حالات اور ضروریات کو دیکھتے ہوئے تیار کرنے کی ضرورت ہے اور اس طرح کونسل میں ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں سہولت فراہم کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کونسل کے اراکین اپنے وسیع تجربے اور قیادت کے ذریعے اس اقدام کو مزید آگے بڑھانے کے لیے اپنے خیالات اور عمل درآمد کے لئے طور طریقے پیش کریں گے۔ وزیر اعظم جناب مودی نے مشن کی سرگرمیوں میں بلدیاتی اداروں یعنی نگر پالیکا، گرام پنچایتوں کو شامل کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔ اس سے بنیادی سطح پر بھی ریاستی حکومت کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا اور گنگا مشن کو کامیاب بنایا جائے گا۔
وزیر اعظم جناب مودی نے دریائے گنگا کا بحری آبی گزرگاہوں کے طور پر ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ہندوستان میں 1000 سے زیادہ آبی گزرگاہیں تعمیر کی جا رہی ہیں اور بتایا کہ ہمارا مقصد جدید کروز جہازوں کو ہندوستانی دریاؤں میں سفر کرنے کی راہ ہموار کرناہے۔ آبی گزرگاہوں کی خاطر خواہ ترقی کے ساتھ، ہندوستان کا کروز ٹورزم سیکٹر ایک عظیم نئے سفر کا آغاز کرنے کے لیے بالکل تیار ہے۔ پی ایم جناب مودی نے اعلان کیا کہ 13 جنوری 2023 کو دنیا کا سب سے طویل دریائی کروز کاشی سے 2,300 کلومیٹر کا سفر کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے راستے ڈبرو گڑھ پہنچے گا۔
وزیر اعظم جناب مودی نے عوامی تحریک کی اہمیت اور دریا کی صفائی میں عوام کی شرکت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہر شہری کو ماں گنگا کو صاف رکھنے کا عہد کرنے کی ضرورت ہے تب ہی تمام سرکاری انتظامات کامیاب ہوں گے۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کونسل کے اراکین کو مطلع کیا کہ یہ 2016 کے اتھارٹی نوٹیفیکیشن آرڈر کے تحت قومی گنگا کونسل کی دوسری میٹنگ ہے۔ کونسل قومی مشن برائے صاف گنگا کو نمامی گنگے پروگرام کو آگے بڑھانے اور ہندوستان میں سب سے زیادہ قابل احترام اور ثقافتی طور پر اہم دریا گنگا کے نرملتا اور ایورلتا کو یقینی بنانے کے لئے ہدایات فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں نمامی گنگے پروگرام کے تحت تمام خصوصی سرگرمیوں میں نمایاں بہتری حاصل کی گئی ہے۔
جناب شیخاوت نے 2019 میں این جی سی کی پہلی میٹنگ میں وزیر اعظم کے ذریعہ ارتھ گنگا پروگرام کے اہم جزو کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ارتھ گنگا کے تحت کئی بڑے اقدامات شروع کیے گئے ہیں جن کا بنیادی مقصد ‘‘معیشت کے پل’’ کے ذریعے لوگوں کا دریا کے ساتھ رابطہ قائم کرنا ہےاور نمامی گنگے کو پورے ملک کے لیے خود پائیدار دریا کی بحالی کے ماڈل کے طور پر تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے، سودھے گئے پانی اور صاف کی ہوئی گاد کا دوبارہ استعمال، ذریعہ معاش پیدا کرنے، ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر وغیرہ سمیت نئے اقدامات کئے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ، اتراکھنڈ، اتر پردیش، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کی ممبر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ نے کچھ مسائل کو اٹھایا اور ان حوالے سے اپنے خیالات شیئر کیے۔
مغربی بنگال کی چیف منسٹر محترمہ ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے کچھ علاقوں میں دریا کے کنارے کٹاؤ کا مسئلہ اٹھایا اور مرکز سے درخواست کی کہ وہ ریاستوں کے ساتھ مشاورت سے سیلاب کےکنٹرول اور بندوبست سے متعلق پروگرام کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرے۔ انہوں نے مغربی بنگال میں ساحلی پٹی میں کٹاؤ اور اس سے متعلقہ مسائل کو بھی اٹھایا اور مرکز سے کہا کہ وہ مناسب مالی امداد کے ذریعے ساحلی علاقوں کے تحفظ کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنے میں تکنیکی اور مالی طور پر ریاستوں کی مدد کرے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے سندربن کے علاقے کے ساتھ ساتھ ہر سال منائے جانے والے گنگا ساگر میلے کے تحفظ کی اہمیت کا ذکر کیا جس میں لاکھوں لوگ حصہ لیتے ہیں۔
جناب تیجسوی یادو، نائب وزیراعلی ، بہار نے بہار میں گاد کے مسئلے کو اٹھایا اور مرکز پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ ضروری رہنما خطوط تیار کرے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے میٹنگ میں کہا کہ کمبھ میلہ 2019 کے دوران گنگا کے صاف پانی میں 200 ملین سے زیادہ افراد نے ڈبکی لگا ئی ، اس سے دریا میں پانی کے بہتر معیار اور حیاتیاتی تنوع کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے پختہ یقین کے ساتھ کہاکہ 2025 تک جب اگلا کمبھ میلہ ہوگا، اتر پردیش میں سیوریج پروجیکٹ مکمل ہو جائیں گے۔ اتر پردیش میں چھوٹی ندیوں کی بحالی کے لیے کیے جا رہے کام کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 75 پروجیکٹ شروع کیے جا رہے ہیں۔ اتر پردیش میں، گنگا کی بحالی کے تمام مسائل کو جامع طور پر حل کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس بات کو بھی پختہ یقین کے ساتھ کہا کہ نمامی گنگے کو خود کفیل دریا کی بحالی کا ماڈل بنانے کے لئے ریاست میں ارتھ گنگا کے تحت اقدامات کئے جاتے رہیں گے۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بتایا کہ ریاست میں پانی کے معیار میں کافی بہتری آئی ہے اور ریاستی انتظامیہ دریائے گنگا کی قدیم شان کو بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ جناب دھامی نے ریاست میں ارتھ گنگا ماڈل کے تئیں اپنے مستقل عزم کا بھی یقین دلایا۔
جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب ہیمنت سورین نے بتایا کہ جھارکھنڈ میں گنگا ندی کو صاف کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے مناسب مدد دی جاتی ہے اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور ٹھوس کچرے کے بندوبست کی اسکیمیں شروع کی جا رہی ہیں۔
میٹنگ میں شریک مرکزی وزراء نے گنگا طاس میں لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے اور اس علاقے میں ماحولیاتی حالات اور حیاتیاتی تنوع کی بہتری کے لیے کام کرنے کے لیے اپنی وزارتوں کے ساتھ اسکیموں کو نافذ کرنے کے لیے اپنی وزارتوں کی طرف سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا، جیسا کہ ارتھ گنگا کے نظریہ میں وزیر اعظم نے تصور پیش کیا تھا۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے گنگا کے طاس کی ریاستوں میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے وزارت کے اقدامات کا ذکر کیا۔ جہاز رانی کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ وزارت دریائی سیاحت اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے دریائے گنگا کے آبی گزرگاہوں کو ترقی دینے کے لیے تمام ضروری مدد فراہم کرے گی۔ بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 50 کلومیٹر کے دائرے میں واقع تھرمل پاور پلانٹس میں ایس ٹی پیز سے قابل استعمال بنائے گئے پانی کے استعمال کے لیے اپنی وزارت کے عزم کو اجاگر کیا اور اسے ابتدائی طور پر لاگو کرنے کے لیے 13 تھرمل پاور پلانٹس کی نشاندہی کی۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے گنگا طاس کی ریاستوں میں سیوریج ٹریٹمنٹ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اپنی وزارت کی اے ایم آر یو ٹی 2.0 جیسی اسکیموں کو این ایم سی جی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کا یقین دلایا۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ طاس کے علاقے میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور بہتری کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزیر سیاحت جناب کشن ریڈی نے دریا اور گھاٹ پر مبنی وراثت سے متعلق سیاحت کے ذریعے سیاحت اور روزگار پیدا کرنے کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اپنی وزارت کے بہت سے اقدامات کو بیان کیا۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آئی سی) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پانی کے معیار اور سامنے آنے والے آلودگی کے مسائل کی عین وقت پر کی جانے والی نگرانی کے لیے مقامی طور پر تیار کی گئی نئی ٹیکنالوجیز اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کے بارے میں بھی ذکر کیا۔
نائب چیئرمین، نیتی آیوگ جناب سمن بیری نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی کو نمامی گنگے کے تحت پروجیکٹوں کے سلسلے میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور جی 20 پلیٹ فارم کو نمامی گنگے جیسے کامیاب پروگراموں کے لیے برانڈنگ کے موقع کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں سکریٹری، ڈی اور ڈبلیو آر، آر ٹی اینڈ جی آر، جناب پنکج کمار اور جناب جی اشوک کمار، ڈائرکٹر جنرل، نیشنل مشن فار کلین گنگا نے کانپورمیں این جی سی کی آخری میٹنگ کے بعد بنیادی ڈھانچے کے کاموں اور ارتھ گنگا کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔
*************
ش ح ۔س ب ۔ رض
U. No.09
(Release ID: 1887960)
Visitor Counter : 173