وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مویشیوں کی صحت کو لاحق خطرات کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے اقدامات اور اسکیمیں

Posted On: 16 DEC 2022 5:47PM by PIB Delhi

 ماہی پروری، مویشیوں کی افزائش  اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے  تحریری جواب میں اطلاع فراہم کہ حکومت ہند ملک بھر میں لائیواسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ ڈی سی پی) کو نافذ کرتی ہے، جس کا مقصد بیماریوں کی روک تھام کے لیے مویشیوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے، ویٹرنری خدمات کی استعداد کار میں اضافہ، بیماریوں کی نگرانی اور ویٹرنری انفرااسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے ذریعے  مویشیوں کی صحت کو لاحق خطرات کو کم کرنا ہے۔ امداد  یافتہ اہم سرگرمیاں پاؤں اور منہ کی بیماری (ایف ایم ڈی)، بروسیلوسس، (پی پی آر) اور  کلاسیکی سوائن بخار (سی ایس ایف) کی روک تھام  کے لیے ٹیکے لگانے ، ویٹرنری اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کا قیام اور انہیں مستحکم بنانا ، چلتی پھرتی ویٹرنری  اکائیوں (ای ایس وی ایچ ڈی- ایم وی یو) اور  ریاست کی ترجیحی غیر ملکی، ابھرتی ہوئی اور زونوٹک جانوروں کی بیماریوں بشمول ایل ایس ڈی کے کنٹرول کے لیےریاستوں کو جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے امداد (اے ایس سی اے ڈی) جیسے امور شامل ہیں۔  مزید برآں ایویئن انفلوئنزا، افریقن سوائن بخار (اے ایس ایف) اور گلینڈرز جیسی بیماریوں پر قومی  ایکشن پلان کے ساتھ ساتھ ایک مقررہ وقت کے اندر بیماریوں کی روک تھام  اور ان پر قابو پانے کے لیے رہنما اصول ہیں۔

گرچہ  مویشی پروری ایک ریاستی معاملہ ہے، تاہم مویشی پروری اور ڈیری کا  محکمہ، حکومت ہند تمام ریاستوں میں لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ ڈی سی پی) کو نافذ کرتی ہے، جو کہ ایک مرکزی سیکٹر کی اسکیم ہے، جس کا مقصد حفاظتی تدابیر کے ذریعے جانوروں کی صحت کو لاحق خطرے کو کم کرنا ہے۔ جانوروں کی بیماریوں کے خلاف ٹیکہ کاری  فنڈنگ طریقہ کار،  (ایف ایم ڈی)، بروسیلوسس، (پی پی آر) اور  کلاسیکی سوائن بخار (سی ایس ایف) کی ٹیکہ کاری کے لیے صد فیصد  مرکزی امداد ہے۔ اس کے علاوہ، اے ایس سی اے ڈی کے تحت، فنڈز ریاست کے ترجیحی  شعبے ، غیر ملکی، ابھرتے ہوئے اور چڑیا گھروں میں رہنے والے  جانوروں کی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے فراہم کیے جاتے ہیں، جن میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان حصے داری کا تناسب  60 اور 40 فیصد ہے۔ مرکزی حکومت اور پہاڑی اور شمال مشرقی ریاستوں کے لیے حصے داری  بالترتیب90 اور 10 فیصد ہے۔ جبکہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے مرکزی امداد صد فیصدہے  ۔مزید برآں  ریاستوں سے جمع کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق  کچھ ریاستیں مویشیوں اور پولٹری کی بیماریوں کے خلاف مفت ٹیکہ کاری فراہم کرتی ہیں۔

*****

 

ش ح۔ م ع ۔ ت ع

U NO:14525


(Release ID: 1887502) Visitor Counter : 118


Read this release in: English