امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

زراعت میں انٹرنٹ آف تھنگس  اورمصنوعی ذہانت


حکومت نے زراعت میں مصنوعی ذہانت اورانٹرنٹ آف تھنگس (آئی  اوٹی) کااستعمال کرتے ہوئے مختلف سرگرمیوں کا آغاز کیاہے

ایپلی کیشنز میں صحیح کھیتی باڑی، زراعتی ڈرونز اور ہوپنگ سسٹمز، مویشیوں کی نگرانی، موسمی  حالات کی نگرانی، اسمارٹ گرین ہاؤسز،مصنوعی ذہانت اورانٹرنٹ آف تھنگس پر مبنی کمپیوٹر امیجنگ وغیرہ شامل ہیں

پٹرول اور دیگر استعمال کے ساتھ ایتھنول کی آمیزش کےلئے ایتھنول کی موجودہ پیداوار کی صلاحیت تقریبا 947 کروڑ لیٹر ہے جس میں 619 کروڑ لیٹر شیرے پر مبنی پیداوار کی صلاحیت اور 328 کروڑ لیٹر  کے بقدر اناج پر مبنی پیداوار کی صلاحیت بھی شامل ہے

Posted On: 21 DEC 2022 3:35PM by PIB Delhi

صارفین کے امور ، خوراک اورعوامی نظام تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ  پٹرول اور دیگر استعمال کے ساتھ ایتھنول کی آمیزش کےلئے ایتھنول کی موجودہ پیداوار کی صلاحیت تقریبا 947 کروڑ لیٹر ہے جس میں 619 کروڑ لیٹر شیرے پر مبنی پیداوار کی صلاحیت اور 328 کروڑ لیٹر  کے بقدر اناج پر مبنی پیداوار کی صلاحیت بھی شامل ہے۔

ملک میں  نصب کی گئی ایتھنول کی پیداوار کی صلاحیتوں کی تفصیلات ریاست کے اعتبار سے اور فیڈ اسٹاک کے اعتبار سے ضمیمہ میں دی گئی ہیں ۔

حکومت ہند ملک بھر ایتھنول کی آمیزش والے پٹرول ( ای بی ایم) پروگرام نافذ کررہی ہے جہاں تیل مارکیٹنگ کمپنیاں  (او ایم سیز) ایتھنول کے ساتھ  ا ٓمیزش وا لا پٹرول فروخت کرتی ہیں ۔ ای بی پروگرام کے تحت حکومت نے بالترتیب 2022  اور 2025 تک پٹرول کے ساتھ ایتھنول کی 10 فیصد اور 20 فیصد آمیزش کا ہدف طے کیا ہے ۔

مرکزی حکومت نے ایتھنول کی پیداوار اوراستعمال بڑھانے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں جو  حسب ذیل ہیں :

  1. ملک میں ایتھنول کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، حکومت نے ایتھنول سود سبوینشن اسکیم (سکیموں) کو مطلع کیا ہے جس کے ساتھ ساتھ بینکوں کے ذریعہ 6فیصد سالانہ یا شرح سود کے 50 فیصدکی شرح میں مالی امداد میں توسیع کی گئی ہے۔ مالیاتی ادارے جو بھی پانچ سال کے لیے کم ہو جس میں ایک سال کی پابندی بھی شامل ہے۔
  2. بایو ایندھن سے متعلق قومی پالیسی 2018، نے مختلف قسم کے فیڈ سٹاک جیسے کہ زرعی باقیات (چاول کے بھوسے، کپاس کے ڈنٹھل، مکئی کے چھلکے، آری ڈسٹ، بیگاس وغیرہ) سے ایتھنول کی پیداوار کی اجازت دی ہے۔ نشاستے پر مشتمل مواد جیسے مکئی، کاساوا، سڑے آلو وغیرہ؛ خراب شدہ غذائی اجناس جیسے گندم، ٹوٹے ہوئے چاول وغیرہ؛ اور کھانے کے اناج جیسے چاول کے علاوہ گنے اور دیگر چینی پر مشتمل مواد (جیسے چینی چقندر، میٹھا سورغم وغیرہ) شامل ہیں ۔
  • iii. حکومت اوراو ایم سیز ،اوایم سیزکو سپلائی کے لیے مختلف فیڈ اسٹاک سے تیار کردہ ایتھنول کی منافع بخش قیمتیں طے کر رہے ہیں
  • iv. حکومت نے ملک میں ایتھنول کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے مورخہ 14.5.2016 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے انڈسٹریز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ، 1951 میں ترمیم کی ہے۔
  1. حکومت نے 27.7.2018 سے پٹرول کےساتھ ایتھنول آمیزش وا لے پروگرام کے لئے ایتھنول پر گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو 18فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا ہے۔

 


ضمیمہ :

 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقہ

شیرے پرمبنی پروجیکٹوں کی تعداد

نصب کی صلاحیت (کروڑ لیٹر میں سالانہ)

اناج پر مبنی پروجیکٹ کی تعداد

نصب کی گئی صلاحیت (کروڑ لیٹر میں سالانہ)

کل نصب کی گئی صلاحیت (کروڑ لیٹر میں سالانہ)

آندھراپردیش

8

8.6

15

38.8

47.4

بہار

8

16.3

5

22.8

39.1

چھتیس گڑھ

0

0

3

4.8

4.8

دمن اور دیو

0

0

0

0

0

دہلی

0

0

0

0

0

گوا

0

0

0

0

0

گجرات

12

15.3

0

0

15.3

ہریانہ

4

8.6

15

49.1

57.6

ہماچل پردیش

0

0

3

2.7

2.7

جموں وکشمیر

0

0

0

0

0

جھارکھنڈ

0

0

2

12.4

12.4

کرناٹک

33

100.2

6

18.5

118.7

مدھیہ پردیش

3

4.8

8

18.0

22.8

مہاراشٹر

116

225.3

28

42.7

268.0

اڈیشہ

0

0

2

3.1

3.1

پنجاب

3

5.1

18

76.8

82.0

راجستھان

0

0

8

12.2

12.2

تملناڈو

12

17.4

0

0

17.4

تلنگانہ

3

6.8

2

7.3

14.1

اترپردیش

58

205.3

2

3.4

208.7

اتراکھنڈ

3

5.8

0

0

5.8

مغربی بنگال

0

0

3

10.2

10.2

انڈمان ونکوبار

0

0

0

0

0

اروناچل پردیش

0

0

0

0

0

آسام

0

0

2

3.6

3.6

چنڈی گڑھ

0

0

0

0

0

دادر اینڈنگرحویلی

0

0

0

0

0

کیرالہ

0

0

0

0

0

لداخ

0

0

0

0

0

منی پور

0

0

0

0

0

میگھالیہ

0

0

0

0

0

میزورم

0

0

0

0

0

ناگالینڈ

0

0

0

0

0

پڈوچیری

0

0

0

0

0

سکم

0

0

1

2.2

2.2

تریپورہ

0

0

0

0

0

میزان

263

619.4

123

328.5

947.9

 

**********

 

 

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

 

U. No.14443



(Release ID: 1887018) Visitor Counter : 138


Read this release in: English