پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

توانائی کے مسلسل بدلتے ہوئے منظر نامے کا سامنا کرنے کیلئے آئی ای ڈبلیو مختلف ذمہ داران کی خاطر سوچ سمجھ کر فیصلہ کن اقدامات کرنے کا ایک مثالی پلیٹ فارم ہو گا: پیٹرولیم کے وزیر ہردیپ ایس پوری

Posted On: 23 DEC 2022 7:44PM by PIB Delhi

 

  • انڈیا انرجی ویک کے ایک تشہیری پروگرام میں ای وی چارجنگ کے لئے قابل تجدید توانائی کو استعمال کرنے کی خاطر پیٹرولیم کی وزارت کا رقص سے استفادہ۔
  • انڈیا انرجی ویک 2023 کے سلسلے میں ایک قسم کے موسیقی ریز پروگرام 'ڈانس ٹو ڈیکاربونائز' کا انعقاد  6-8 فروری 2023 کو بنگلور میں ہوگا۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس کے علاوہ ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ آج کا واقعہ انسانوں اور ان کے ماحول کے درمیان ہم آہنگی کے تعلق کی ایک مثال ہے جہاں 'رقص' جیسی عام سرگرمی کے ذریعے پیدا ہونے والی قابل تجدید توانائی کو الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ اس منفرد تقریب کا کلیدی خیال یہ ہے کہ رقص اور موسیقی کا فائدہ اٹھا کر پائیداری کے ارد گرد مصروفیت پیدا کی جائے۔ وزیر موصوف پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے ذریعہ منعقدہ اولین عوامی بیداری پروگرام 'ڈانس ٹو ڈیکاربونائز' سے خطاب کر رہے تھے۔ اس پروگرام کا تعلق ہندوستان انرجی ویک 2023 سے ہے جو 6 سے 8 فروری 2023 کو بنگلور میں منعقد ہونے والا ہے۔ تقریب کے دوران الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کے لئے ڈانس کے ذریعے پیدا ہونے والی قابل تجدید توانائی کا استعمال کیا گیا۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری، نیشنل اسٹیڈیم، نئی دہلی میں 'ڈانس ٹو ڈیکاربونائز' تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔

وزیر موصوف نے ایک طرح کے موسیقی ریز پروگرام میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام زندگی کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ یہ اہمیت ایک ایسا طرز زندگی گزارنے کا مطالبہ کرتی ہے جو ماحول سے ہم آہنگ ہو اور اسے نقصان نہ پہنچائے۔

ماحولیات کے لئے ایک طرز زندگی کی واضح پکار ہمارے وزیر اعظم نے کوپ-26 کے دوران دی تھی جو بہت سے ذمہ داران کی تائید کے ساتھ  بھرپور طریقے سے گونجی ہے۔

آج کے بدلتے ہوئے توانائی کے منظر نامے میں انڈیا انرجی ویک کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جہاں ممالک اور کمپنیاں یکساں طور پر نئے چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہیں اور نئے مواقع کا سامنا کر رہی ہیں جناب ہردیپ ایس پوری نے کہا کہ آئی ای ڈبلیو پالیسی سازوں، کاروباری رہنماؤں، محققین، اور کاروباری افراد کے لئے توانائی کے اس مسلسل بدلتے ہوئے منظر نامے پر غور و فکر کرنے اور فیصلہ کن اقدامات کرنے کا ایک مثالی پلیٹ فارم بننے جا رہا ہے۔

اپنے خالص صفر اخراج کے نشانے کو حاصل کرنے کے لئے توانائی کی منتقلی کے ہندوستان کے سفر کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان 2070 تک اپنے  خالص صفر اخراج کے نشانے کو حاصل کرنے کے لئے توانائی کی منتقلی کا ایک پرجوش سفر شروع کر رہا ہے۔ تاہم پائیدار اور مستحکم منتقلی  کے لئے لازمی ہے کہ توانائی کے قابل رسائی اور قابل استطاعت پہلو برقرار رہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنے والی دہائیوں میں ہندوستان کی توانائی کے بنیادی بوجھ  سے ہائیڈرو کاربن کے ذریعہ نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں حکومت نے ہندوستان میں ہائیڈرو کاربن صنعت کے اپ اسٹریم، مڈ اسٹریم اور ڈاون اسٹریم سیکٹروں میں تاریخی اصلاحات کی ہیں۔

تقریب 'ڈانس ٹو ڈیکاربونائز' کے شرکا میں صنعت سے تعلق رکھنے والے معززین بشمول کابینی وزرا، پارلیمانی اراکین، ایم او پی اینڈ این جی کے افسران، بیرونی ممالک کے سفرا/سفارت کار، منتخب صنعتوں کے سی ای اوز/سینئر ایگزیکٹو افسران، سی آئی اے ایم کے ذریعے ای وی مینوفیکچرر، ایئر لائنز کے سرکردہ افسران ، دفاع، بارڈر روڈ کی تنظیموں، ریلوے، آئل اور اسپورٹس میں سرکاری زمرے کے اداروں کے لوگوں اور اعلی افسروں نے شرکت کی۔

ہندوستان میں اگلی دو دہائیوں کے دوران کسی بھی ملک کی طرف سے توانائی کی طلب میں سب سے زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ معیشت ترقی کرتی رہتی ہے اور اپنے لوگوں کے ساتھ ساتھ عالمی ویلیو چین کے لیے مواقع پیدا کرتی ہے۔ 2070 تک ہندوستان کے خالص صفر اخراج کے نشانے کو حاصل کرنے کے لئے ملک کی بڑھتی ہوئی معیشت، توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور مستقبل کے توانائی کے ذمہ دار ذرائع کے نفاذ کے مقابلے سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

افتتاحی تقریب - انڈیا انرجی ویک کا ایک نازک وقت پر اہتمام کی گیا ہے۔ اس میں توانائی کی حفاظت اور ماحولیاتی پائیداری جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے جو طویل مدتی توانائی کی منتقلی اور ڈیکاربونائزیشن کی طرف راستوں کو متاثر کرتے ہیں۔ ایک تیزی سے ترقی پذیر ملک  اور جلد ہی دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بننے والے ہندوستان کی توانائی کی منتقلی عالمی توانائی کی منڈیوں میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

ہندوستان کے سب سے بڑے اور ہمہ جہت توانائی کے پروگرام کے طور پر، انڈیا انرجی ویک مکمل ویلیو چین کے 100 سے زیادہ ممالک سے بین الاقوامی توانائی کے ذمہ داران کو بنگلور لاتا ہے۔ 1,000+ سے زیادہ نمائش میں حصہ لینے والی کمپنیاں، این او سیز، آئی او سیز، این ای سیز، اور آئی ای سیز اور 10 عالمی ملکی پویلین ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کی بات چیت کو آگے بڑھائیں گی اور آنے والے مواقع کے لئے رجحانات پر بات چیت کرنے، چیلنجوں سے نمٹنے اور تعاون کرنے کے لئے توانائی برادری کو ایک ساتھ جوڑیں گی۔ 30,000 سے زیادہ انرجی پروفیشنل، 650 نمائش مین حصہ لینے والی کمپنیاں، 8000 کانفرنس کے مندوبین اور 500 بین الاقوامی مقررین انڈیا انرجی ویک میں شرکت کریں گے جس میں 80 کانفرنس سیشنز کا احاطہ کیا جائے گا۔

 پائیدار حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کمپنی حکومتی وزارتوں، غیر منافع بخش تنظیموں اور دیگر عمل در آمد کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کے حصول کے لئے سب سے آگے رہی ہے۔

*****

U.No:14352

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1886562) Visitor Counter : 163


Read this release in: English